ایڈیشنل رجسٹرار کے خلاف توہین عدالت کیس، جسٹس منصور علی شاہ نے بینچ پر اعتراض اٹھا دیا

image

سپریم کورٹ میں ایڈیشنل رجسٹرار کے خلاف توہین عدالت کیس میں جسٹس منصور علی شاہ نے انٹرا کورٹ اپیل کے بینچ پر اعتراض اٹھا دیا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے ججز کمیٹی کو خط لکھ دیا،ان کی جانب سے خط میں جسٹس جمال خان مندوخیل اورجسٹس محمد علی مظہر کی بینچ میں شمولیت پر اعتراض کیا گیا۔

پی ٹی آئی نے 26 ویں آئینی ترمیم سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی

جسٹس منصورعلی شاہ کی جانب سے خط میں کہا گیا کہ 23 جنوری کو جوڈیشل کمیشن اجلاس ہوا، اجلاس کے بعد چیف جسٹس نے اپنے چیمبر میں کمیٹی کا غیر رسمی اجلاس بلایا، اس میں تجویز دی گئی کہ سنیارٹی کے اعتبار سے پانچ رکنی بینچ انٹرا کورٹ اپیل پر بنایا جائے،خط میں کہا گیا کہ تجویز دی تھی کہ بینچ میں ان ججز کو شامل نہ کیا جائے جو کمیٹی کے رکن بھی ہیں، چیف جسٹس نے کہا وہ چار رکنی بینچ بنانا پسند کریں گے۔

جسٹس منصورعلی شاہ نے کہا کہ رات نو بج کر 33 منٹ پر میرے سیکرٹری کا میسج آیا، سیکرٹری نے مجھ سے چھ رکنی بینچ کی منظوری کا پوچھا، میں نے سیکرٹری کو بتایا کہ مجھے اس پر اعتراض ہے صبح جواب دوں گا، رات دس بجکر 28 منٹ پر سیکرٹری نے بتایا 6 رکنی بینچ بن گیا ہے، سیکرٹری نے بتایا کہ روسٹر بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

سپریم جوڈیشل کونسل میں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا کے خلاف ریفرنس دائر

جسٹس منصورعلی شاہ نے خط میں کہا کہ میرا بینچ پر دو ممبران کی حد تک اعتراض ہے، بینچز اختیارات کا کیس ہم سے واپس لینے کا فیصلہ کمیٹیوں نے کیا، کمیٹیوں میں شامل ججز کے فیصلے پر ہی سوالات ہیں، کمیٹی میں شامل ارکان اپنے کئے پر خود جج نہیں بن سکتے۔ انہوں نے آخر میں کہا کہ میرے اعتراضات کو ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.