آپ کو نہیں پسند تو جواب نہ دیں۔۔ کھلاڑی، اداکاراؤں کو میسج کیوں کرتے ہیں؟ شاداب خان نے نام لئے بغیر ہی ٹک ٹاکرز اور اداکاراؤں کو کھری کھری سنا دیں

image

"اگر کوئی کرکٹر کسی اداکارہ یا ٹک ٹاکر کو میسیج بھی کرتا ہے تو اس میں کوئی بری بات نہیں۔ اگر اداکاراؤں کو میسیجز ملتے ہیں اور وہ پسند نہیں آتے، تو وہ ان کا جواب ہی نہ دیں۔ اگر جواب نہیں دیں گی تو پھر دوبارہ میسیج نہیں آئے گا، لیکن اگر جواب دیں گی اور پھر یہ بھی کہیں گی کہ انہیں میسیجز نہ کیے جائیں، تو ایسا نہیں ہوگا۔"

پاکستانی کرکٹر شاداب خان نے حالیہ پروگرام "ہنسنا منع ہے" میں اداکاراؤں اور ٹک ٹاکرز کی جانب سے کیے جانے والے دعووں پر کھل کر اپنی بات رکھی۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ آیا واقعی کرکٹرز سوشل میڈیا پر اداکاراؤں اور ٹک ٹاکرز کو میسیجز کرتے ہیں یا یہ محض بے بنیاد دعوے ہیں، تو شاداب نے بڑے آرام سے کہا کہ اس میں کوئی حرج نہیں، اگر کسی کرکٹر نے اداکارہ یا ٹک ٹاکر کو میسیج بھیجا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی اداکارہ کو میسیج ملے اور وہ اس سے خوش نہ ہو، تو بس اسے نظر انداز کر دیں۔ "اگر جواب نہیں آئے گا، تو وہ کرکٹر دوبارہ میسیج نہیں کرے گا،" انہوں نے بتایا، لیکن اگر جواب آ جائے اور پھر بھی درخواست کی جائے کہ مزید میسیجز نہ کیے جائیں، تو وہ بات ٹھیک نہیں ہے۔

شاداب خان نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ بعض اوقات کچھ اداکارائیں اور ٹک ٹاکرز اپنے تعلقات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتی ہیں، خاص طور پر جب کرکٹ ٹورنامنٹس چل رہے ہوں۔ یہ سب شہرت حاصل کرنے کا ایک طریقہ بن جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی باتوں کو اس نیت سے کہا جاتا ہے تاکہ عوامی توجہ حاصل کی جا سکے۔

ہنستے ہوئے شاداب خان نے بتایا کہ کرکٹ ٹیم میں کبھی بھی یہ مسئلہ نہیں بنتا کہ کسی کھلاڑی نے کس اداکارہ یا ٹک ٹاکر کو میسیج کیا، تاہم سب ایک دوسرے سے یہ سوال ضرور پوچھتے ہیں کہ "کس نے کس کو میسیج کیا؟"

انہوں نے اس معاملے پر کسی کا نام نہیں لیا، لیکن اس سے قبل ٹک ٹاکر شاہ تاج خان نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی شاداب خان سے دوستی رہی ہے اور وہ دونوں سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کو میسیجز کیا کرتے تھے۔ اس کے علاوہ، نوال سعید اور مومنہ اقبال جیسی اداکارائیں بھی اس بات کا دعویٰ کر چکی ہیں کہ انہیں کرکٹرز کی طرف سے مسلسل میسیجز موصول ہوتے رہے ہیں۔

یہ باتیں کرکٹرز اور میڈیا کی دنیا میں کبھی نہ ختم ہونے والی بحث کا حصہ ہیں، لیکن شاداب خان نے اپنے منفرد انداز میں اس مسئلے پر اپنی رائے رکھی ہے، جو کہ ایک نئی گفتگو کا آغاز کر سکتا ہے۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.