صنم تیری قسم: ماورا حسین کی 'فلاپ' فلم نے انڈیا میں دوبارہ ریلیز پر تین دن میں 25 کروڑ کا بزنس کیسے کیا

صنم تیری قسم سوشل میڈیا پر بھی ٹرینڈ کر رہی ہے اور اس کی وجہ صرف اس کا دوبارہ ریلیز ہونا اور اچھا بزنس کرنا نہیں ہے بلکہ یہ سب ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ماورا حسین بھی پاکستان میں سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈز میں شامل ہیں اور اس کی وجہ ان کی شادی ہے۔

بالی وڈ کی فلموں میں اکثر آپ نے 'پونر جنم' یعنی دوسرا جنم لے کر کامیاب ہونے کی کہانی دیکھی ہو گی۔ اکثر ایسی کہانی والی فلمیں ہٹ بھی ہو جاتی ہے جن کی مثال'کرن ارجن' اور 'اوم شانتی اوم' جیسی فلمیں ہیں۔

لیکن اگر ایسا ہی کچھ کسی انسان کے بجائے کسی فلم کے ساتھ ہو جائے تو کیسا لگے گا؟ جی ہاں ایسا ہی ہوا ہے وہ بھی پاکستانی اداکارہ ماورا حسین کی پہلی انڈین ڈیبیو فلم کے ساتھ۔

ماورا اور انڈین اداکار ہرش وردھن کی یہ فلم پہلے سنہ 2016 میں ریلیز ہوئی تھی لیکن اس وقت اس فلم کو فلم بینوں میں زیادہ پذیرائی نہیں مل سکی اور یہ باکس آفس پر بری طرح فلاپ ہوئی۔ محض چودہ کروڑ کے چھوٹے بجٹ سے بننے والی یہ فلم سنہ 2016 میں ریلیز کے وقت بمشکل نو کروڑ ہی کما پائی تھی۔

لیکن اب نو سال بعد 'صنم تیری قسم' کی دوبارہ ریلیز انڈین باکس آفس پر جادو جگا رہی ہے۔

ہرش وردھن اور ماوراکی اس رومینٹک ٹریجیڈی فلم کو سات فروری کو دوبارہ ریلیز کیا گیا اور اپنی دوبارہ ریلیز کے پہلے ہی دن اس نے پانچ کروڑ کا بزنس کیا اور اب تک یہ 11 کروڑ سے زیادہ کا بزنس کر چکی ہے۔

صنم تیری قسم سوشل میڈیا پر بھی ٹرینڈ کر رہی ہے اور اس کی وجہ صرف اس کا دوبارہ ریلیز ہونا اور اچھا بزنس کرنا نہیں ہے بلکہ یہ سب ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ماورا حسین بھی پاکستان میں سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈز میں شامل ہیں اور اس کی وجہ ان کی شادی ہے۔

یہ فلم 2016 میں پانچ فروری کو ریلیز ہوئی تھی اور اس بار 2025 میں یہ فلم سات فروری کو عین ماورا حسین کی شادی کے دن ریلیز کی گئی ہے۔ اور یہ دن فلم اور خودماورا کے لیے بڑا دن بن گیا ہے۔

چونکہ یہ ایک لو سٹوری ہے تو فلم کے ہیرو ہرش وردھن نے اپنے انسٹا گرام اکاؤنٹ پر لکھا تھا کہ ان کی خواہش ہے کہ یہ فلم ویلنٹائن ویک میں ہی ریلیز ہو۔

انھوں نے نہ صرف فلم کی کامیابی پر مداحوں کا شکریہ ادا کیا بلکہ فلم کی نمائش کے دوران سینیما میں جا کر مداحوں کو حیران کرنے کی ویڈیو بھی اپ لوڈ کیں۔

’ماورا کے لیے دوہری خوشی‘

سوشل میڈیا صارفین اور فلم بینوں کی جانب سے کیے گئے تبصروں کے مطابق ماورا حسین کی شادی اور ان کی فلم کی دوبارہ ریلیز کا ایک ساتھ ہونا محض اتفاق نہیں۔ 'خود ماورا کے لیے یہ وقت دوہری خوشی کا باعث ہے۔'

جہاں ایک طرف وہ اپنے انسٹاگرام پر اپنی شادی کی تصویریں اپ لوڈ کر رہی ہیں تو ساتھ ہی اپنی انسٹا سٹوریز میں فلم کی دوبارہ ریلیز پر غیر متوقع ردِ عمل پر خوش دکھائی دے رہی ہیں۔

اداکارہ ماورا حسین نے پاکستانی اداکار امیر گیلانی سے اپنی شادی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا 'میں سچ میں امیر ہو گئی۔‘

یاد رہے کہ امیر گیلانی نے ماورا کے ساتھ اپنے کرئیر کے دو ابتدائی ٹیلی وژن ڈراموں میں کام کیا ہے۔ جن میں سے ایک اسلام آباد میں 'ثبات' اور دوسرا'نیم' پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں فلمایا گیا۔

ماورا نے اپنے سوشل میڈیا پر انڈین سینیما میں فلم بینوں کے فلم کے لیے پُرجوش ردِ عمل کی ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے اسے ناقابلِ یقین قرار دیااور کہا 'مجھے سچ میں رونا آ رہا ہے۔'

نہ صرف یہ بلکہ انھوں نے اسی فلم کے ایک منظر کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ 'یہ میرے شوہر کی پسندیدہ لُک ہے۔‘

اگرچہ یہ فلم پہلی بار ریلیز پر زیادہ کمائی تو نہیں کر پائی تھی لیکن اس نے چند فلم بینوں کے دل و دماغ پر گہرا نقش چھوڑا تھا اور اب وہی مداح خوش بھی ہیں اور سوشل میڈیا تبصروں میں ان کا کہنا ہے کہ 'یہ ایک ایسی رومانوی فلم ہے جسے اس کے درجے سے کم تر سمجھا گیا۔'

بیمانی نامی صارف نے ایکس پر لکھا 'سچ بات یہ ہے کہ ہرش وردھن ایک غیر معمولی اداکار ہیں لیکن بدقسمتی سے انھیں ابھی تک اپنا مقام نہیں ملا۔'

https://twitter.com/MYRA_220424/status/1888622098110919027

یونش امبانی کا کہنا تھا کہ 'آخر کار صنم تیری قسم کو سینما گھروں میں دوبارہ ریلیز ہونے پر وہ تمام پیار مل رہا ہے جس کی وہ مستحق ہے۔ اچھا مواد اور عمدہ موسیقی۔'

انش نامی صارف نے تبصرہ کیا کہ 'بڑے پردے پر ایک لازوال کلاسک فلم کی واپسی اور اس کو دیکھنے کا جنون جاری ہے۔ اس فلم میں تمام متعلقہ چیزیں ہیں جیسے محبت کی کہانی ہے جس سے جذباتی تعلق ہے، یادگار پرفارمنس، روح پرور موسیق۔ اسی لیے یہ ہمیں پسند ہے۔'

فلم تجزیہ کار کومل نہتا نے ایکس پر تبصرہ کیا کہ 'فلم کی نمائش کرنے والے اب اس کے شوز کی تعداد بڑھانے اور نئی ریلیزہونے والی فلموں کے شوز کم کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ کیا آپ اس پر یقین کر سکتے ہیں۔‘

https://twitter.com/SHEHZADALI90/status/1888927699520954515

فلمیں دوبارہ ریلیز کیوں ہوتی ہیں؟

فلم ساز اور ہدایت کار سورج کمار نے بی بی سی کے دہلی میں نامہ نگار مرزا باقی بیگ سے بات کرتے ہوئے اس بارے میں کہا کہ بالی وڈ کی پرانی فلموں کو سینما گھروں میں دوبارہ ریلیز کرنے کا رجحان حالیہ برسوں میں کئی وجوہات کی بنا پر زور پکڑ چکا ہے۔

'بہت سی کلاسیکی فلموں کے خاص مداح ہوتے ہیں۔ انھیں دوبارہ ریلیز کرنے سے ناظرین، خاص طور پر نوجوان نسل کو بڑے پردے پر ان فلموں کو دیکھنے کا موقع کا موقع ملتا ہے۔ نوسٹلجیا کی بنیاد پر مارکیٹنگ لوگوں کے جذبات پر اثر انداز ہوتی ہے، جس سے سینما گھروں میں بہتر آمد کو یقینی بنایا جاتا ہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'مثال کے طور پر راج کپور کے 100 سالہ جشن پر فلم، دل والے دلہنیا لے جائیں گے اپنی 25 ویں سالگرہ پر اور غدر 20 ویں سالگرہ پر دوبارہ ریلیز کی گئیں۔'

سورج کمار کا کہنا ہے کہ 'سیکوئل کی ریلیز سے پہلے مارکیٹنگ اور ہائپ بھی ایک عنصر ہے جب سیکوئل ریلیز ہونے والا ہوتا ہے اس سے پہلے اصل فلم اکثر ناظرین کی یادوں کو تازہ کرنے اور تشہیر پیدا کرنے کے لیے دوبارہ ریلیز کی جاتی ہے۔ مثال کے طور پر غدر 2 کی وجہ سے غدر دوبارہ ریلیز ہوئی۔'

ان کا کہنا تھا کہ کووڈ وبا کے بعد سنیما ہال ناظرین کو راغب کرنے کے طریقوں کی تلاش میں ہیں۔

کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ اس میں کاروباری یعنی بزنس حکمت عملی کارفرما ہوتی ہے۔

پونے میں قائم ڈی وائی پاٹل انٹرنیشنل یونیورسٹی میں سکول آف میڈیا اینڈ جرنلزم کے ڈائریکٹر پروفیسر اروند داس نے بی بی سی سے اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ فلموں کے دوبارہ ریلیز کی کئی وجوہات ہوتی ہیں۔

'کئی بار چھوٹے شہروں میں فلموں کے پرنٹ جلدی نہیں پہنچ پاتے۔ اور اس وقت کو بھرنے کے لیے وہ پرانی فلمیں ریلیز کر دیتے ہیں تاکہ فلم بینوں کو سنیما سے جڑا رہنے پر مجبور کیا جا سکے۔'

انھوں نے مزید بتایا کہ 'بڑے شہروں میں پرانی یادیں تازہ کرنا چاہتے ہیں۔ کئی بار بلیک اینڈ وائٹ کا رنگین پرنٹ بنایا جاتا ہے۔ اب نیا ٹرینڈ ہے کہ فلمیں اگر کسی وجہ سے نہیں چل پاتیں تو انھیں دوبارہ ریلیز کیا جاتا ہے۔ یا اگر فلمیں کسی فلم فیسٹیول میں دکھائی جاتی ہے تو میڈیا میں اس کی شہرت ہوتی ہے تو مداح اسے پسند کرنے لگتے ہیں۔'

مداحوں کی یہی پسند اکثر کچھ فلموں کی دوبارہ ریلیز کی وجہ بن جاتی ہے۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.