میانمار سے 260 غیرملکی بازیاب، پاکستانی نوجوان کیسے اغواکاروں کے جال میں پھنس رہے ہیں؟

image

تھائی لینڈ کی فوج نے کہا ہے کہ وہ پڑوسی ملک میانمار میں آن لائن فراڈ سے ملازمت کے بہانے بلائے گئے 260 غیرملکیوں کو ریسکیو کرنے کے بعد واپس لا رہی ہے جن میں پاکستانی بھی شامل ہیں۔

خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جنوبی ایشیا کے ملکوں میں آن لائن فراڈ کے سینٹرز کے خلاف تازہ کارروائی شروع کی گئی ہے اور تھائی لینڈ کی فوج کا کہنا ہے کہ لگ بھگ 260 غیرملکیوں کو میانمار سے واپس لایا جا رہا ہے جن کو ملازمت کے جھانسے میں وہاں لے جایا گیا تھا۔

میانمار، کمبوڈیا اور لاؤس کی سرحدیں تھائی لینڈ سے ملتی ہیں جہاں ایسے منظم گروہ کام کر رہے ہیں جو دیگر ملکوں کے شہریوں کو ملازمت کے بہانے بلا کر تاوان وصول کر تے ہیں۔

حالیہ دنوں پاکستان سے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک جانے والے شہریوں کو میانمار میں اغوا کرنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔

میانمار میں گزشتہ برس کئی پاکستانی اغوا کاروں کے چنگل میں پھنس گئے تھے جنہوں نے اپنے اہلخانہ سے مالی مدد طلب کی تھی تاکہ تاوان ادا کر کے رہائی حاصل کی جا سکے۔

اس وقت درجنوں پاکستانی میانمار، کمبوڈیا اور دیگر ممالک میں غیرقانونی گروہوں کے شکنجے میں ہیں، جو پاکستان سے ان ممالک میں ملازمت کی تلاش کے لیے گئے تھے۔

اس حوالے سے پاکستان کی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ ’میانمار اور اُس کے پڑوسی ممالک کے کچھ علاقوں میں ریاستی رٹ قائم نہیں ہے، اور انہی علاقوں میں اس طرح کے غیرقانونی گروہ کام کر رہے ہیں جو پاکستان سمیت مختلف ممالک سے نوجوانوں کو نوکری کا جھانسہ دے کر پھنسا لیتے ہیں۔ تاہم پاکستان نے مقامی حکومتوں کی مدد سے اپنے کچھ شہری بازیاب بھی کروائے ہیں اور اس سلسلے میں مزید کوششیں بھی کی جا رہی ہیں۔‘

پاکستان میں تارکین وطن کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ماہرین سمجھتے ہیں کہ میانمار سمیت جنوب مشرقی ممالک میں جرائم پیشہ عناصر پاکستان سے نوجوانوں کو نوکری کا جھانسہ دے کر بلاتے ہیں اور پھر اُن سے غیرقانونی کام لیتے ہیں۔ چونکہ تھائی لینڈ کی حکومت سیاحتی ویزے پر کام کرنے کی اجازت دیتی ہے، اس لیے لوگ ٹورسٹ ویزے پر ہی وہاں چلے جاتے ہیں اور پھر مجرمانہ گروہوں کے ہاتھوں میں چلے جاتے ہیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.