پاکستانی اور ترک کمپنیوں نے سرحد پار تجارت کو ڈیجیٹل بنانے کے لیے اشتراک کیا ہے، گلیکسی فائی اور آسیردیکس نے لاجسٹکس میں ڈیجیٹل انقلاب کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کردیے۔
پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025ء کے دوران ملک کے مائننگ اور تجارتی شعبوں میں بڑھتی ہوئی بین الاقوامی دلچسپی کے پس منظر میں، پاکستانی اور ترک کمپنیوں کے درمیان ایک اہم ڈیجیٹل شراکت داری قائم ہوئی ہے، جس کا مقصد سرحد پار تجارت میں انقلاب لانا ہے۔
پاکستان کی معروف ڈیجیٹل فریٹ مینجمنٹ کمپنی گلیکسی فائی سولیوشنز نے ترکی کی ٹیکنالوجی کمپنی آسیردیکس کے ساتھ مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے ہیں۔ آسیردیکس ڈیجیٹل تبدیلی اور ڈیٹا ایکسچینج سلوشنز میں مہارت رکھتی ہے۔ اس معاہدے کا مقصد ترکی میں گلیکسی فائی پلیٹ فارم کا نفاذ ہے، جسے مستقبل میں ترکی کے سنگل ونڈو سسٹم کے ساتھ منسلک کرنے کا ارادہ ہے۔
مفاہمتی یادداشت پر بدھ کے روز کراچی میں گلیکسی فائی کے بانی و سی ای او آصف پرویز اور آسیردیکس گروپ کے سی ای او حلیل ساری باش نے دستخط کیے۔ یہ اسٹریٹجک اتحاد عالمی لاجسٹکس کی ڈیجیٹلائزیشن کی جانب ایک بڑا قدم ہے، جہاں دونوں کمپنیاں ایک شفاف، مؤثر اور مربوط تجارتی نظام کی تشکیل کے لیے پرعزم ہیں۔
گلیکسی فائی کے سی ای او آصف پرویز نے کہا ہے کہ ترکی کی مارکیٹ علاقائی اور بین البرعظمی لاجسٹکس کے مستقبل کے لیے مرکزی حیثیت رکھتی ہے، آسیردیکس کے ساتھ ہمارا اتحاد ایک مربوط ڈیجیٹل تجارتی ماحول کے قیام کی جانب اہم پیش رفت ہے۔ ہمارا حتمی ہدف گلیکسی فائی پلیٹ فارم کو ترکی کے سنگل ونڈو سسٹم سے منسلک کرنا ہے تاکہ ایک ہموار لاجسٹکس ایکو سسٹم تشکیل دیا جا سکے۔
اس موقع پر آسیردیکس گروپ کے سی ای او مسٹر حلیل ساری باش نے کہا کہ "ہم گلیکسی فائی کے ساتھ شراکت پر پُرجوش ہیں، تاکہ عالمی لاجسٹکس کو قومی ڈیجیٹل انفراسٹرکچر سے جوڑا جا سکے۔ ہمارا مشترکہ مقصد سرحد پار تجارت میں شفافیت اور مؤثریت کو بہتر بنانے کے لیے جدید ترین حل فراہم کرنا ہے۔"
اس کے ساتھ ساتھ گلیکسی فائی پاکستان سنگل ونڈو (PSW) کے ساتھ بھی اپنے پلیٹ فارم کو مربوط کرنے پر کام کر رہی ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان تجارتی روابط اور لاجسٹکس کو مزید ہموار بنائے گا۔
گلیکسی فائی، ترکی سنگل ونڈو اور پاکستان سنگل ونڈو کے درمیان ابھرتا ہوا یہ سہ فریقی ڈیجیٹل تجارتی کوریڈور باہمی انضمام اور ڈیٹا پر مبنی تجارتی سہولت کاری کے لیے ایک مثالی ماڈل کے طور پر سامنے آ رہا ہے، جو دونوں ممالک کو عالمی تجارتی ڈیجیٹلائزیشن کی تحریک میں پیش پیش رکھے گا۔