’روزانہ ایک سیب کھائیں اور ڈاکٹر کے پاس جانے سے بچ جائیں‘: صدیوں پرانا یہ دعویٰ کتنا درست ہے

مشہور محاورہ ’روزانہ ایک سیب کھانا ڈاکٹر کو دور رکھتا ہے‘ دراصل 1866 میں لکھے گئے ویلش محاورے سے ماخوذ ہے جس کے مطابق ’سوتے وقت ایک سیب کھائیں اور ڈاکٹر اپنی روزی نہیں کما پائے گا‘ لیکن کیا واقعی میں سیب دوسرے پھلوں کے مقابلے زیادہ صحت بخش ہیں؟
سیب
Getty Images
سیب میں ہماری صحت کو بہتر بنانے کی صلاحیت ہوتی ہے

ہر سال دنیا بھر میں تقریباً 10 کروڑ ٹن سیب پیدا ہوتے ہیں۔ کئی رنگوں اور ذائقوں میں پایا جانے والا یہ پھل عرصہ دراز سے صحت مند رہنے میں ہماری مدد کرنے کے لیے شہرت رکھتا ہے۔

مشہور محاورہ ’روزانہ ایک سیب کھانا ڈاکٹر کو دور رکھتا ہے‘ دراصل 1866 میں لکھے گئے ویلش محاورے سے ماخوذ ہے جس کے مطابق ’سوتے وقت ایک سیب کھائیں اور ڈاکٹر اپنی روزی نہیں کما پائے گا۔‘

لیکن کیا واقعی میں سیب دوسرے پھلوں کے مقابلے زیادہ صحت بخش ہیں؟

سیب کو صحت مند غذا کیوں کہا جاتا ہے؟

سب سے پہلے سیب میں موجود غذائیت بارے میں بات کرتے ہیں۔ یہ پولیفینول سمیت فائٹو کیمیکلز کا بھرپور ذریعہ ہوتے ہیں جو صحت مند وزن برقرار رکھنے اور دل کی بیماری کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

سیب میں مختلف پولی فینول پائے جاتے ہیں جو دل کی صحت کو بہتر بنانے اور خون میں گلوکوز کی مقدار کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

اس کے علاوہ سیب میں بہت سارے فائبر بھی ہوتے ہیں جو ہمارے خون میں موجود غیر صحت بخش کولیسٹرول لیپو پروٹینز (ایل ڈی ایل) کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس سے ہمارے خون میں موجود شوگر لیول کو مستحکم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

2017 میں پانچ مطالعات کا جائزہ لیا گیا جس سے پتا چلا کہ سیب کھانے سے ٹائپ ٹو ذیابیطس ہونے کے خطرے میں 18 فیصد کمی واقع ہوتی ہے۔

2022 کے ایک اور جائزے میں 18 مطالعات کا تجزیہ کیا گیا۔ اس میں پتہ چلا کہ اگر آپ ایک ہفتے تک سیب کھانے یا سیب سے تیار کردہ غذائیں جیسے کہ سیب کا جوس پینے کی عادت برقرار رکھیں تو اس سے کولیسٹرول کم ہوتا ہے۔

سیب
Getty Images
سیب کھانے سے ٹائپ ٹو ذیابیطس ہونے کے خطرے میں 18 فیصد کمی واقع ہوتی ہے

عام طور پر صحت مند غذا کا استعمال کینسر کے خطرے کو 40 فیصد تک کم کر سکتا ہے۔ کچھ مطالعات سیب کے استعمال کو بعض کینسروں کی نشوونما کے خطرے کو کم کرنے سے جوڑتے ہیں۔

ہم جانتے ہیں کہ سیب صحت مند مرکبات سے بھرے ہوتے ہیں اور باقاعدگی سے سیب کھانے کے بہت سے فوائد ہیں لیکن کیا سیب پودوں پر مبنی دیگر کھانوں سے زیادہ فائدے مند ہیں؟

امریکہ میں نیوٹریشن اور فوڈ سائنس کی پروفیسر جینیٹ کولسن کہتی ہیں کہ سیب میں وٹامن سی زیادہ نہیں ہوتا اور آئرن اور کیلشیم بھی نہیں ہوتا تاہم ان کا کہنا ہے کہ سیب میں دیگر بہت سے اجزا ہوتے ہیں جو آپ کی صحت کے لیے مفید ہوتے ہیں اور آپ کے جسم کی بہتری کے لیے حیرت انگیز انداز میں کام کرتے ہیں۔

فلاویا گوزو اٹلی کی ویرونا یونیورسٹی میں پلانٹ بائیولوجی کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ سیب میں پولیفینول مرکبات ہوتے ہیں جو دیگر بہت سے پھلوں اور سبزیوں میں بھی پائے جاتے ہیں۔

پولیفینول طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ مالیکیولز ہیں جو ہمارے جسم میں اینٹی آکسیڈنٹس اور فری ریڈیکلز کے درمیان توازن برقرار رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ فری ریڈیکلز وہ آکسیجن مالیکیولز ہوتے ہیں جو ممکنہ طور پر ہمارے خلیوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ فری ریڈیکلز کو کنٹرول میں رکھنے سے کینسر اور دل کی بیماری سمیت کئی بیماریوں کے خطرات کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

کچھ محققین کا کہنا ہے کہ اینٹی آکسیڈنٹ کی سطح کے اعتبار سے دیکھا جائے تو سیب پھلوں میں دوسرے نمبر پر آتا ہے۔

سیب میں پولیفینول فلوریڈزین بھی پایا جاتا ہے جو بیشتر پھلوں میں بہت کم ہوتا ہے۔ فلوریڈزین خوراک سے خون میں جذب ہونے والی شوگر کی مقدار کو کم کرتا ہے۔

سیب فینولک مرکبات کا بھی اچھا ذریعہ ہیں جو فائٹو کیمیکل کی ایک اور شکل ہے۔ ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ امریکہ میں رہنے والے لوگ سیب سے اپنے کل فینولک کی مقدار کا پانچواں حصہ حاصل کرتے ہیں۔

تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ سیب میں موجود فینولک مرکبات دل کی بیماری، کینسر، دمہ، ذیابیطس اور موٹاپے کے خطرے کو بھی کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

لیکن سائنسدان کی جانب سے سیب کو دوسرے پھلوں پر ترجیح دینے کی وجہ محض اس میں پائے جانے والے پولی فینول اور اینٹی آکسیڈنٹ نہیں۔

متعدد مقالوں میں سائنس دان باقاعدگی سے سیب کے استعمال کی سفارش اس لیے بھی کرتے ہیں کیونکہ یہ پھل آسانی سے وسیع پیمانے پر دستیاب ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اسے باقاعدگی سے اپنی خوراک میں شامل کرنا بہت سے لوگوں کے لیے نسبتاً قابل عمل ہے۔

سیب
Getty Images
ہر سال دنیا بھر میں تقریباً 10 کروڑ ٹن سیب پیدا ہوتے ہیں

یہ واضح ہے کہ سیب میں ہماری صحت کو بہتر بنانے کی صلاحیت ہوتی ہے لیکن یہ کہنا کہ روزانہ ایک سیب کھانے سے آپ ڈاکٹر کے پاس جانے سے بچ سکتے، بہت بڑا دعویٰ ہے۔

2015 میں کی جانے والی ایک تحقیق میں اس ہی سوال کا جواب دینے کی کوشش کی گئی۔ محققین نے تقریباً نو ہزار افراد کے سروے کا تجزیہ کیا، جس میں شرکا نے بتایا کہ انھوں نے 24 گھنٹے کے دوران کیا کچھ کھایا جو ان کے بقول ان کی روزمرہ کی خوراک کی عکاسی تھی۔

محققین نے پایا کہ سیب نہ کھانے والوں کے مقابلے میں سیب کھانے والوں کا ڈاکٹر سے دور رہنے کا زیادہ امکان ہوتا ہے تاہم یہ نتیجہ اعدادوشمار کے لحاظ سے اس لیے اہم نہیں کیونکہ سیب کھانے والے زیادہ پڑھے لکھے ہوتے ہیں اور ان میں سگریٹ نوشی کا امکان کم ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے محقق میتھیو ڈیوس امریکی ریاست نیو ہیمپشائر کے ڈارٹ ماؤتھ جیزل سکول آف میڈیسن میں ایپیڈیمولوجی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ بنیادی طور پر باقاعدگی سے روزانہ ایک سیب کھانے اور ڈاکٹر کے پاس جانے کے امکان کے درمیان زیادہ تعلق نہیں کیونکہ یہ بہت پیچیدہ معاملہ ہے۔

’ہمارے مشاہدے میں آیا ہے کہ جو لوگ سیب کھاتے ہیں وہ عام طور پر زیادہ صحت مند ہوتے ہیں‘ لیکن تحقیق میں یہ بھی پایا گیا کہ روزانہ سیب کھانے والے دوائیوں پر کم انحصار کرتے ہیں۔

لہذا تحقیق کے مطابق زیادہ مناسب کہاوت یہ ہو گی کہ ’روزانہ ایک سیب کھانا ادویات کو دور رکھتا ہے۔‘

لیکن ڈیوس کو ہر روز ایک سیب کھانے کے محاورے پر اعتراض ہے۔ ان کے مطابق انھیں روزانہ سیب کھانے کی عادت اور ڈاکٹر کے پاس جانے کے بیچ کوئی تعلق نہیں ملا۔

ان کا کہنا ہے کہ ’یہ تصور کیا گیا ہے کہ آپ صرف بیمار پڑنے پر ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں لیکن لوگ ڈاکٹر کے پاس سالانہ چیک اپ اور دوسرے حفاظتی کاموں کے لیے بھی جاتے ہیں۔‘ اس لیے ڈیوس نے دوا کے نسخوں سے متعلق ڈیٹا کا بھی جائزہ لیا۔

وہ کہتے ہیں کہ ’اس سے یہ تصور کیا جاتا ہے کہ سیب کھانے سے جان لیوا بیماری کا امکان کم ہو جاتا ہے۔‘

apple juice
Getty Images
تحقیق میں یہ بھی پایا گیا کہ روزانہ سیب کھانے والے دوائیوں پر کم انحصار کرتے ہیں

تاہم وہ کہتے ہیں کہ سیب واحد چیز نہیں جو آپ کو ڈاکٹر کے پاس جانے سے روکتی ہے۔ ان کے مطابق سب سے موثر چیز یہ ہے کہ آپ صحت مند غذا کھائیں۔ ’محاورے میں بھی اسی کی جانب اشارہ کیا گیا۔‘

کولسن بھی متفق ہیں کہ یہ محاورہ باقاعدگی سے پھل سبزیاں کھانے کا مشورہ دیتا ہے۔ سیب اس لیے اچھی مثال ہے کیونکہ یہ ہر وقت دستیاب ہوتے ہیں، یہ سستے ہیں اور جلدی خراب بھی نہیں ہوتے۔

وہ کہتی ہیں کہ ’فریج کے استعمال سے قبل آپ سیبوں کو الماری میں رکھ سکتے تھے اور یہ دیر تک خراب نہیں ہوتے تھے۔‘

دیگر مطالعوں میں روزانہ سیب کھانے کے صحت پر مثبت اثرات ملے ہیں لیکن یہ صرف تب ممکن ہے جب لوگ دن میں ایک سے زیادہ سیب کھائیں۔

سیب
Getty Images
سیب میں پولیفینول فلوریڈزین بھی پایا جاتا ہے جو بیشتر پھلوں میں بہت کم ہوتا ہے

سنہ 2020 میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق محققین نے ایسے 40 افراد جن کے جسم میں کولیسٹرول کی سطح بڑھی ہوئی تھی، کو دو گروہوں میں تقسیم کیا تھا۔ ایک گروپ میں وہ لوگ تھے جو روزانہ دو سیب کھاتے تھے جبکہ دوسرے گروپ میں لوگ تھے جو سیب سے بنا ہوا کوئی مشروب پیتے تھے۔

یہ تجربہ تقریباً آٹھ ہفتے جاری رہا اور اس تحقیق میں شامل شرکا نے اپنی غذا میں بھی کوئی تبدیلی نہیں کی تھی۔ اس تحقیق کے دوران محققین کو معلوم ہوا کہ جو لوگ روزانہ دو سیب کھاتے تھے ان کا کولیسٹرول لیول دوسرے گروپ کے شرکا سے کم تھا۔

اس تحقیق کی کمزوری بس یہ ہے کہ اس کا سیمپل یعنی اس میں شامل شرکا کی تعداد کم تھی۔

ایک اور تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ دن میں تین سیب کھانے سے وزن کم ہوتا ہے اور جسم میں گلوکوز کی سطح بھی بہتر ہوتی ہے۔

گوزو کہتی ہیں کہ سیب کو چھلکا اُتارے بغیر کھانا چاہیے کیونکہ یہ زیادہ فائدے مند ہوتا ہے۔

وہ مزید کہتی ہیں کہ ’ہمیں سیب کا چھلکا ضرور کھانا چاہیے کیونکہ اس سے ہی اس پھل کے سب سے زیادہ فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔‘

ان کے مطابق سیب کی پُرانی اقسام کو نئی اقسام پر فوقیت دینی چاہیے۔

سنہ 2021 میں گوزو اور ان کے ساتھیوں نے اٹلی میں اُگنے والے پوم پروشین سیب پر تحقیقاتی مضمون شائع کیا تھا اور اس میں کہا گیا تھا کہ سیب کی قدیم اقسام میں پولیفینول کی مقدار نئی اقسام کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے۔

’جب کسان سیب اُگانے کے لیے کسی نئے قسم کا انتخاب کرتے ہیں تو وہ اس کے سائز، ذائقے اور درخت کے بارے میں زیادہ سوچ رہے ہوتے ہیں۔ ان خصوصیات کو پولیفینول کی مقدار پر ترجیح دینے سے سیب کا معیار گِر جاتا ہے۔‘

سیب کے رنگ پر تبصرہ کرتے ہوئے وہ کہتی ہیں کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ پولیفینول کی وجہ سے اس کا رنگ سرخ اور سبز دونوں ہوجاتے ہیں۔

لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ اگر آپ روز سیب کھا رہے ہیں تو آپ کو ڈاکٹر کے پاس کم جانا چاییے کیونکہ ایسا کرنے سے آپ کی صحت پر بُرا اثر پڑ سکتا ہے۔

گوزو کہتی ہیں کہ روز ایک سیب کھانا اچھی بات ہے لیکن اس کے ساتھ دیگر سبزیاں بھی غذا میں شامل ہونی چاہییں تاکہ صحت اچھی رہ سکے۔


News Source

مزید خبریں

BBC
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.