لاہور مریدکے میں احتجاج کے دوران پولیس فائرنگ سے مذہبی جماعت کے سربراہ کے شدید زخمی اور بعدازاں مبینہ طور پر جاں بحق ہونے کی افواہوں پر ملک بھر خصوصاً کراچی کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہروں، ہنگامہ آرائی، جلاؤ گھیراؤ پر پولیس اور رینجرز کو الرٹ کردیا گیا۔
مریدکے میں پیر کی علی الصبح اسٹیج پر خطاب کے دوران علامہ سعد رضوی کو ٹانگوں پر 3 گولیاں لگنے اور انہیں تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیے جانے کی اطلاع پر ملک بھر خصوصاً کراچی میں بھی حالات کشیدہ ہوگئے۔ بی بی سی کے مطابق پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ اس آپریشن میں ایک پولیس اہلکار کی ہلاکت ہوئی ہے جبکہ مذہبی جماعت نے مظاہرین پر فائرنگ کیے جانے کا الزام عائد کیا ہے۔
لاہور مریدکے میں پیش آئے واقعہ کے خلاف شہر قائد کے مختلف علاقوں میں مذہبی جماعت کی جانب سے احتجاجی مظاہروں، ہنگامہ آرائی اور جلاؤ گھیراؤ کی اطلاعات موصول ہونے پر متاثرہ علاقوں میں ہیڈکوارٹرز سے ایس آر پی کی اضافی پولیس نفری طلب کرلی گئی ہے۔ پولیس کی جانب سے کراچی کا ریڈ زون کنٹینر لگا کر سیل کردیا گیا جبکہ سکیورٹی ریڈ الرٹ کردی گئی ہے۔
نیوکراچی کےمختلف علاقوں میں احتجاج کےباعث صورتحال کشیدہ ہے، پاور ہاؤس، انڈہ موڑ، نیوکراچی سندھی ہوٹل اور اطراف میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، پولیس حکام کے مطابق صورتحال کنٹرول کرنے کےلیے بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے، جبکہ پتھراؤ اور جلاؤ گھیراؤ کرنے والے مشتعل کارکنان کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ اور شیلنگ کا سلسلہ بھی شروع کردیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی عرفان علی بلوچ کا کہنا ہے کہ نیوکراچی سندھی ہوٹل اور فور کے چورنگی کے اطراف صورتحال پر قابو پالیا گیا ہے اور ٹریفگ بحال کرادی گئی ہے ، اس موقع پر پولیس نے احتجاج، پتھراؤ اور جلاؤ گھیراؤ کرنے والے 10 افراد کو گرفتار کرلیا۔
شہر قائد کے مختلف علاقوں میں مذہبی جماعت کے کارکنوں کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے، کراچی کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بھی جزوی طور پر بند ہے جبکہ شہر کے مختلف مقامات پر شدید ٹریفک جام کی اطلاعات بھی موصول ہورہی ہیں۔
دوسری جانب مذہبی جماعت کی جانب سے سوشل میڈیا پر شہر کے 5 مقامات الآصف اسکوائر سپر ہائی وے، اسٹار گیٹ شارع فیصل، 5 اسٹار چورنگی نارتھ ناظم آباد، ٹاور کھارادر، نمائش چورنگی مزار قائد پر فوری دھرنوں کا اعلان کردیا گیا ہے۔ مظاہرین کی جانب سے شہر کے تمام تجارتی مراکز بند کرائے جانے کی کوششوں کی اطلاعات بھی موصول ہورہی ہیں۔
شہر کی مجموعی صورتحال کے پیشِ نظر تمام اضلاع کی پولیس کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔ پولیس اور رینجرز کی نفری کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے مختلف سڑکوں اور اہم چوراہوں پر موجود ہے۔
پولیس حکام کے مطابق مذہبی جماعت کے ممکنہ احتجاج کے پیشِ نظر شہر کے تمام اضلاع میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے تمام ایس ایس پیز کو واضح ہدایات جاری کردی گئی ہیں کہ کسی بھی احتجاج، ریلی یا روڈ بلاک کی صورت میں فوری کارروائی کی جائے۔
پولیس ترجمان کے مطابق امن و امان برقرار رکھنا پولیس کی اولین ترجیح ہے جبکہ رینجرز کے ساتھ مل کر مشترکہ حکمتِ عملی کے تحت کارروائیاں جاری ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ افواہوں سے گریز کریں اور اپنی معمول کی سرگرمیاں جاری رکھیں۔