اسلام آباد اور راولپنڈی کے داخلی و خارجی راستوں کو ایک مرتبہ پھر مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ اقدام سیاسی و مذہبی جماعت کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی اور مریدکے میں کیے گئے آپریشن کے بعد سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر اٹھایا گیا ہے۔
جڑواں شہروں میں راستوں کی بندش کی وجہ سے میٹرو بس سروس اور پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند ہے جس کی وجہ سے جڑواں شہروں میں آنے جانے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
پنجاب کے مختلف شہروں میں سیاسی و مذہبی جماعت کے کارکنوں نے چھوٹی چھوٹی ٹولیوں کی صورت میں احتجاجی مظاہرے شروع کردیے ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے متعدد کارکنوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ تاہم، اطلاعات کے مطابق صوبے کے مختلف علاقوں میں اب بھی جماعت کے کارکن سڑکوں پر احتجاج کرتے اور نعرے بازی کرتے دیکھے جا سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد انتظامیہ نے کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے شہر کے اہم داخلی و خارجی راستوں پر کنٹینرز رکھ کر ٹریفک بند کر دی ہے جبکہ پولیس اور رینجرز کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔ حساس مقامات پر نفری میں مزید اضافہ کیا جا رہا ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
دوسری جانب وزارت داخلہ کی ہدایت پر پورے ملک میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ تمام ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ مذہبی و سیاسی اجتماعات پر کڑی نظر رکھے۔