رمضان میں سحر و افطار کے بعد کچھ لوگ تیزابیت اور پیٹ کے مسائل کا شکار ہوجاتے ہیں. اس آرٹیکل میں ہم جانیں گے کہ ماہرین ان تکلیفوں سے بچنے کے لیے کون سے مفید مشورے دے رہے ہیں.
نجی چینل سے بات کرتے ہوئے ماہر امراض معدہ و جگر پروفیسر ڈاکٹر زاہد اعظم نے سحر و افطار سے متعلق مفید مشورے دیے جو ہم اپنے قارئین کے لئے یہاں شئیر کررہے ہیں.
ڈاکٹر زاہد اعظم کا کہنا تھا کہ معدے کی تیزابیت دور کرنے کے لیے افطار میں پھلوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں. تربوز، خربوزہ، پپیتہ اور گرما کھائیں. یہ نا صرف معدے اور آنتوں کو صاف کرتے ہیں بلکہ ان کی تاثیر بھی ٹھنڈی ہوتی ہے. فائبر کی وجہ سے پیٹ بھی دیر تک بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے اور جسم میں پانی کی کمی نہیں ہوتی.
تیزابیت دور کرنے کے لیے سحری اور افطار میں انجیر کا استعمال بھی فائدہ مند ہے. اس کے علاوہ دہی یا دودھ میں پانی ملا کر استعمال کرنے سے بھی تیزابیت دور ہوتی ہے۔
سالن میں لیموں ڈال کر کھانے سے ہاضمہ بہتر ہوتا ہے. ایک کپ دودھ میں چار کپ پانی ملا کر وقفے وقفے سے پینے سے بھی تیزابیت کم ہوجاتی ہے.
اس کے علاوہ تلی ہوئی چیزوں سے پرہیز کریں. سموسے، پکوڑے جیسے آئٹمز تیزابیت کے علاوہ گلے کی خرابی کا بھی باعث بنتے ہیں. ان کو کبھی کبھار کھا لینا ہی ٹھیک ہے لیکن روزانہ کھانا ہر گز درست نہیں.