ہمارے معاشرے میں یوں تو بےشمار برائیاں ہیں لیکن سب سے
زیادہ خطرناک حسد ہے۔ کوئی شخص اچھا کام کر رہا ہو، ترقی کی منازل طے کر
رہا ہو، لوگ تعریف تو کجا اسکے کام میں نقص نکال کر اس سے حسد کرنے لگ جاتے
ہیں کیونکہ وہ کسی کو اپنے آپ سے بلند نہیں دیکھ سکتے۔ حسد حاسد کو مرنے سے
پہلے ہی مار دیتا ہے اور وہ اپنی لگائی ہوئی آگ میں جل کر نہ خود آگے بڑھتا
ہے نا کسی اور کو آگے بڑھتے ہوئے دیکھ پاتا ہے ۔ آج ہم اسلامی تعلیمات سے
منہ موڑ کر اخلاقی قدریں پامال کر چکے ہیں اسی لئے اپنے بھائی تک کی خوشی
سے حسد کرتے ہیں۔ اگر یہ سلسلہ ایسے ہی چلتا رہا تو بہت جلد سب کچھ راکھ ہو
جائیگا۔ اسلئے دوسروں کی حوصلہ افزائی کرنا سیکھیں اور جلنا چھوڑ دیں ورنہ
جہنم کی آگ بہت بری طرح جلائے گی۔ |