شہر کراچی جو کہ پاکستان کے جنوب میں واقع ہے ، ایک بڑا
میٹروپولیٹن شہر مانا جاتا ہے، اس شہر کی خاصیت یہ ہے کہ یہاں ہر قسم کے
افراد پائے جاتے ہیں اور یہ کہنا بھی غلط نہ ہوگا کہ یہ شہر پورے پاکستان
کو چلا رہا ہے۔ کراچی شہر ایک صاف ستھرا اور رہنے کے لائق شہر مانا جاتا
تھا لیکن پچھلے سالوں میں اس شہر میں کچھ ایسے گروہوں نے قبضہ کیا جسکی وجہ
سے اس شہر کو بے حد نقصان پہنچا اور اب یہ شہر ایک زندہ لاش کے سوا کچھ اور
نہیں معلوم ہوتا۔
یہاں ہم بات کریں گے کراچی شہر اور اسکی عوام کو درپیش مسائل کی، شہر قائد
میں آج۲ کڑوڑ لوگ بستے ہیں اور ان سب کے مسائل یکساں ہی ہیں، یہاں تمام
مسالک اور تمام ذاتوں کے لوگ بستے ہیں جو ایک دوسرے کے دکھ درد آپس میں
ساتھ ساتھ بانٹتے تھے لیکن اب صورت حال کچھ الگ معلوم ہوتی ہے۔ اب یہاں کچھ
ایسے لوگوں کا راج ہے جو اس شہر کو دنیا بھر میں بدنام کرنا چاہتے ہیں اور
اس میں کسی کا فائدہ نہیں ہے، کراچی پاکستان کی معیشت کو چلانے والا بڑا
شہر تھا اور ابھی بھی ہے لیکن چند عناصر اسکو نیست و نابود کرنے کی سازش
پچھلے کئی سالوں سے کر رہے ہیں جسکے نتیجے میں کوئی اور نہیں بلکہ یہاں کی
معصوم عوام کو ہی قربانی دینی پڑی ہے۔
کراچی کی عوام پورے پاکستان میں سب سے نڈر عوام مانی جاتی ہے جو کئی سالوں
سے دہشت گردی اور یہاں کی نام نہاد اور بیکار حکومت سے لڑ رہی ہے اور لڑتی
رہے گی، یہاں کی عوام نے پچھلے کئی سالوں سے مشکلات کا شکارہیں اور زندگی
ایک اذیت میں گزارنے پر مجبور ہیں۔ کراچی میں آج اتنے مسائل موجود ہیں کہ
جنکو گنتی میں لکھنا بھی شاید نا ممکن سی بات ہوگی، چند اہم مسائل کا ذکر
کرتے ہیں:
کراچی میں دہشت گردی آج عروج پر ہے، یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ یہاں کوئی بھی
شہری اپنے گھر سے باہر یا گھر کے اندر بھی محفوظ نہیں ہے، کچھ شر پسند
عناصر نے آج یہاں کی عوام کے لیے جینا حرام کردیا ہے، روز روز چوری ، ڈکیتی
اور تشدد کے واقعات کی خبریں عام ہیں۔ بات اب اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ
لوگوں کی تشدد ذدہ لاشیں بھی موصول ہوتی ہیں وہ بھی کئی دن پرانی، یہ نہایت
ہی افسوسناک بات ہے۔
کراچی کی سڑکیں اور ٹریفک ا س حال میں ہیں کہ جس حال میں اللہ ہمارے دشمنوں
کو بھی نہ رکھے، سوائے چند ایک اہم شاہراہوں کے یہاں کی سڑکیں مکمل طور پر
ختم ہو چکیں ہیں ۔ ۲۰ منٹ کا سفر انسان اب ۴۰ منٹ میں طے کرتا ہے وہ بھی
اتنی پریشانیوں سے۔ سڑکوں پر سیوریج کا پانی کئی مہینوں تک کھڑا رہتا ہے جس
کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، اس وجہ سے سڑکوں کی حالت بد سے بدتر ہوتی چلی
جا رہی ہے۔ شہر میں ٹریفک کی حالت بے حد خراب ہے، آئے روز شہر کی سب سے اہم
شاہرائیں جام رہتی ہیں اور عوام کو سخت گرمی میں گھنٹوں ٹریفک میں پھنسے
رہنا پڑھتا ہے۔
کراچی کے چند سب سے اہم مسائل میں سے کچرے کا صحیح تصرف ہے، شہر میں رہائشی
علاقوں میں جگہ جگہ کچرا کنڈیا ں بنا دی گئیں ہیں جسکے نتیجے میں یہاں کی
عوام اکثر و بیشتر وبائی امراض کا شکار رہتی ہے ، وبائی امراض اگر چکن
گونیا جیسے ہوں تو اکثر واقعات میں موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ یہاں کی حکومت
بلکل نا اہل اور بیکار بنی تماشائی دیکھتی رہتی ہے جسکو کراچی کی عوام سے
ذرا بھی دلچسپی نہیں۔
اس شہر میں عوام کو ایک بہتر پبلک ٹرانسپورٹ بھی دستیاب نہیں ہے، آج جو
گاڑیاں سواری کے لیے استعمال ہورہی ہیں وہ نہایت خطرنات صابت ہوتی ہیں۔ اگر
کسی اچھے ملک کا شہری ان گاڑیوں کی حالت دیکھ لے تو بیٹھنا تو دور کی بات
وہ آئیندہ اس شہر میں قدم نہیں رکھے گا۔
کراچی کا ایک اور اہم مسئلہ یہاں کے سرکاری ادارے ہیں، چاہے وہ تعلیمی ہوں،
ہسپتال ہوں، یا پھر نادرہ اور پاسپورٹ آفس جیسے ادا رے ہوں۔ وہ تمام ادارے
انتہائی بدنظم ہیں، انکے انتظام بلکل نہ ہونے کے برابر ہیں۔ سب سے بڑا
مسئلہ بھرتیوں کا معلوم ہوتا ہے، میرٹ کے اوپر کوئی کسی کو نوکری نہیں دیتا
بلکہ مفاد کے اوپر نوکریاں ملتی ہیں جس نے ان اداروں کو تباہ و برباد کردیا
ہے۔ عوام کو کئی کئی دنوں تک خوار کرانا انکی عادت بن گئی ہے۔
مسائل تو کراچی کے اور بھی بہت ہیں لیکن اگر اس وقت وہ لکھنے بیٹھ گئے تو
شاہد گئی کتابیں شایع ہو سکیں، کراچی کا ایک عام شہری ان مسائل کہ بائث
ذہنی اذیت کا شکار رہتے ہیں جسکی وجہ سے وہ ذہنی دباؤاور دیگر نفسیاتی
مسائل کا شکار بھی ہوتے چلے جا رہے ہیں۔ لوگوں میں عدم برداشت کا رویہ بڑھ
رہاہے جسکا خاتمہ صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب یہاں کی عوام کو سکون اور
دیگر تفریحی سرگرمیاں میسر آسکیں۔ |