سربسجود ہوا جو

سر بسجود ہوا جو

اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے۔ انسانی فطرت سے ہم آہنگ ہے۔ "دین میں جبر نہیں"
اس کا مطلب گناہوں کی آزادی نہیں ہے بلکہ دائرہ اسلام میں دخول کی آزادی ہے یعنی دل کی قبولیت اسلام کی پہلی شرط ہے۔ پھر جب مسلمان بن گۓ تو اب ہر معاملے میں اطاعت لازمی ہے پہلا حکم نماز کا ہے ۔پانچ وقت مقررہ اوقات میں نماز کی ادائیگی ہر مسلمان پر فرض ہے۔ "نماز بے حیائی اور بُری باتوں سے روکتی ہے ۔ آج مسلمان تنزلی کا شکار اپنی کر داری خصوصیات کی کمی کی وجہ سے ہیں ۔ جو نماز نمازی کو جھوٹ ، غیبت ، طعنہ زنی ،مکر ،دھوکہ دہی اور دیگر اخلاقی برائیوں سے نہیں ' روکتی وہ نماز کے اصل ثمرات سے عاری ہے۔ نماز پنچگانہ جاۓ نماز سے جڑ نے کا نام نہیں بلکہ اللہ سے جڑ نے کا نام ہے ۔ مری نماز اگر مجھے بے پردگی سے نہیں بچاتی تو کمی تو پھر مری نماز میں ہے ۔ وہ ستر جو نماز میں مجھے چھپاتا ہے وہ مری ذات کا حصہ کیوں نہیں بن پایا ۔ مرا سر کیوں سر ِ محفل ننگا ہے ؟اللہ کے حضور مجھے بدن چھپا کے حاضر ہونے کا حکم ہے کیو نکہ میں مسلمان عورت ہوں لہذا یہ چادر مرے لباس کا حصہ ہے ۔ نماز بے حیائی سے ڈھال نہیں بن رہی تو کمی نماز پڑ ھنے والی کی نماز میں ہے ۔ نماز اگر کسی کو زنا سے نہیں بچا رہی تو ایسے مسلمان کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ کہ وہ کیا صرف رکوع و سجود کی مشقت کما رہا ہے یا کوئی روحانی فیض بھی اس کی ذات کا حصہ بن رہا ہے !
نماز تو وہ جو جوڑ دے مجھے مرے رب سے ۔
قبر میں ساتھ رہے ۔ مجھے بچاۓ اندھیرے سے ۔
پل صراط پر نوُر بنے ۔
آج مسلمان کی نماز روح سے خالی ہے ۔ ستر فی صد مسلمان نماز ہی نہیں پڑ ھتے ۔ جو پڑھتے ہیں وہ بھی بس خالی دل خالی ہاتھ ہی اٹھتے ہیں ۔
ایسی نماز کے لیے ہی اقبال نے کہا تھا
ترا دل تو ہے صنم آشنا تجھے کیا ملے گا نماز میں
 

Nadia Umber Lodhi
About the Author: Nadia Umber Lodhi Read More Articles by Nadia Umber Lodhi: 51 Articles with 89167 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.