جہادی تنظیموں کے نام پر دہشت گردی کی تنظیمیں جن لوگوں
نے بنائی ہیں وہ ہی تو وہ لوگ ہیں جو ہالی وڈ بالی وڈ اور لالی وڈ سے
وابستہ ہیں بدنام زمانہ راء سے وابستہ ہیں اور یہودوں سے وابستہ ہیں اور
سیاست دانوں کو دیا جانے والے فنڈ کے مالک وہی لوگ تو ہوتے ہیں لیکن
اداکاری کے ذریعہ سے معصوم اور بھولے بھالے سکولوں اور مدرسوں کے بچّوں کو
ورغلا کر جہاد کی پٹڑی پر چڑھانے کی بچائے اتار دیتے ہیں اور فلموں اور
ڈراموں میں شامل کر لیتے ہیں اگر نہیں کرتے تو یوزلیس بنا کر چھوڑ دیتے ہیں
نا صرف نوجوان لڑکوں کو اور لڑکیوں کو زنا کے راستہ پر چلا دیتے ہیں بلکہ
ان کے گھر والوں کو بھی زور زبردستی اور زر زن اور زمین کے لالچ کے ذریعہ
سے بلیک میل اور برین واش کر کے بینکوں کے مالک بنا دیتے ہیں اور نیکی اور
تقوٰی اور پارسائی کو اختیار کرنے والوں کو پراکسیز میں مبتلا کر دیتے ہیں
اور ان کے معصوم اور بھولے بھالے بچّوں کو یرغمال بنا لیتے ہیں اور جب ہم
جیسے دین کے داعی ان جیسے نقلی اور جعلی مجاہدوں سے کہتے ہیں یہ جو آپ کر
رہے ہیں یہ جہالت ہے تو وہ دھمکی یہ دیتے ہیں کہ
جب صبح کا سورج طلوع ہوتا ہے تو تمام قسم کی جہالتیں دور ہو جاتی ہیں
تاریکیاں دور ہو جاتی ہیں اور نہانے سے میل کچیل دور ہو جاتی ہے اور تمھاری
جہالت دور نہیں ہوتی تو قصور آنکھوں کا ہے نا رہیں گی آنکھیں اور نا رہے گی
جہالت اور بہت سی دھمکیاں دیتے ہیں ہم اپنے بچّوں کو مار دیں گے تاکہ وہ
کہیں جہالت کا شکار نا ہوجائیں اور ہمارے بچّے وہی تو ہیں جو تمھارے بچّے
ہیں
8 - ہم نے جب جہادی تنظیمیں ہی اس لیے بنائی ہیں تاکہ جہالتیں دور ہو جائیں
لیکن پھر بھی اگر جہالتیں دور نہیں ہوتی ہیں تو پھر جب لاتّیں دور ہو جائیں
گی تو جہالت دور ہو جائے گی ہمارے ناچنے گانے کو اگر تم جہالت سمجھتے ہو تو
ہم نے تو لاتیں رکھی ہی ناچنے گانے کے لئے ہیں تو ہم تمھاری ٹانگیں توڑ دیں
گے تاکہ تم کہیں جہالت نا کر بیٹھو اور ہم تو وہ ہنر جانتے ہیں جو ایک آدمی
کی تصویر ہی ایسی لیتے ہیں کہ دیکھنے والوں کو لگتا ہے کہ صاحب تصویر ناچ
رہا ہے اور ہمارے پاس برے جواب ہیں ناچ گانے کو جائز کرنے اور کرانے کے جب
ٹانگوں پر سوٹے پڑتے ہیں یا گولی لگتی ہے تو آدمی ناچ اٹھتا ہے اور ہم تو
یہ بھی ثابت کر سکتے ہیں کہ ہمیں ناچنے کی ضرورت اس لئے پڑی کہ ہمیں تکلیف
بہت ہو رہی ہے ایسا لگتا ہے جیسے ہماری ٹانگیں کاٹی جارہی ہیں اور ہم درد
سے بلبلا رہے ہیں مرتے کیا نا کرتے ناچنا تو پڑے گا ہی اور ایسی ایسی
دھمکیاں دیتے ہیں کہ مبلّغین کو تبلیغ روکنی ہی پڑتی ہے اور جہاد کرنے
والوں کو جہاد روکنا ہی پڑتا ہے اور جہادی تنظیمیں بھی ایسے ہی جاہل لوگوں
نے بند کرائی ہیں کہ جب کہا جاتا ہے کہ سکولوں میں کالجوں میں یونیورسٹیوں
میں جہاد کی تعلیم دی جانی چاہیے تو پھر کہتے ہیں کہ جہادی تنظیمیں کس لئے
ہیں اور فوج کس لئے ہے اور اقوام متحدہ کس لئے ہے اور تفرقہ پرستی پھیلانے
والے اور حلوے کھیریں کھانے والے ملوانے کس لئے ہیں تم کس منہ سے ہمیں
ناچنے گانے روکتے ہو ہم تو جہاد کی ٹریننگ کے لئے ناچتے ہیں کیونکہ ورزشیں
کرنے کے لئے بھی اچھل کود کرنی پڑتی ہے ہم زرا ردھم سے اچھل کود کر لیتے
ہیں اور عوام کو اتنی خوشی ملتی ہے کہ وہ
پیسے خرچ کر کر کے ود فیملی ہماری اچھل کود دیکھنے آتے ہیں تو اس میں حسد
کے علاوہ اور کیا ہو سکتا ہے جو تم کر رہے ہو
اس طرح سے لاجواب کرتے ہیں کہ اللہ کی پناہ مبلّغین بے چارے کیا کریں جہاد
کرنے والے بے چارے کیا کریں ان سے کہتے یہ اداکار کہ تم بھی ردھم سے اچھل
کود کر لو تمھارے ارد گرد اڑوس پڑوس بہن بھائی بھائیوں کو بھی ہم نے مشورہ
دیا ہے وہ تو مان گئے اور ہم سے بھی ودیا اچھل کود کر لیتے ہیں یہ جہاد کرو
جتنا تمھارا دل چاہے کرو جب تمھیں پتا چل جائے گا کہ اس جہاد کے کتنے فائدے
ہیں تو تم بھی ہم سے زیادہ ترقّی کرلو گے جہاد میں یہ جہالت نہیں تو اور
کیا ہے اس بارے میں قارئین سے اہم نقاط پر بات کرنا چاہوں گا کہ جب مسلمان
مبلّغین کافروں سے کہتے ہیں کہ اللہ کی عبادت کرو تو وہ کہتے ہیں ہم بھی تو
اللہ کی ہی عبادت کرتے ہیں تم مسلمان بن کر اللہ کی عبادت کرتے ہو تو ہم
عیسائی بن کر یا ہنود یہود بن کر کرتے ہیں تم ہمیں یہ کہتے ہو کہ مسلمان ہو
جاو تو ہم کہتے ہیں کہ تم کافر ہو جاو جس کو تم اسلام کہتے ہو وہ ہماری لیے
کفر جس طرح سے ہمارا اسلام تمھارے لیے کفر ہے پہلے تم ہمیں اپنا دین چھوڑ
کر دکھاو تو تمھیں پتا چلے کہ اپنا دین چھوڑنے سے کتنی تکلیف ہوتی ہے اسی
طرح سے سب کو اپنا دین پیارا ہوتا ہے تو فرقہ پرستی کیسے ختم ہو سکتی ہے
اسی کا تو حل یہی نکالا گیا ہے کہ سب کو ایک جیسی تعلیم دے کر دیکھیں کہ
فرقہ پرستی ختم ہوتی ہے یا نہیں تو پتا چلا کہ جواب درست نکلا ہے اب تم یہ
بتاو کہ جواب درست نکلا کہ نہیں نکلا جس تعلیم پر جو سارے متفق ہیں صحیح تو
وہی تعلیم ہوئی نا سب کو اپنے اپنے مفادات پیارے ہوتے ہیں اگر تم یہ کہتے
ہو کہ آخرت کے مفادات کی بات کرو تو وہ مفادات ہم تم کو سود ثابت کرکے دکھا
دیں گے ذرا دیکھتے جاو -
9 - جہالت یہی تو ہے کہ جب تک تجربات کا مزا خود نہیں لے لیتے اس وقت تک
یہی تو خیال ذہن میں چھایا رہتا ہے کہ تم نے جتنے دل کرے کبیرہ صغیرہ
گناہوں کے تجربات کیے ہیں اب مزے لے لے کر آخر کو ہاتھ لگا لیا ہے تو ہمیں
یہ کہتے ہو کہ یہ نا کرو وہ نا کرو نیکیاں ضائع ہو جائیں گی فلاں نا کرو تو
ہم کیسے مان لیں کہ یہ گناہ ہے جس پر ہم کو اتنے زیادہ مزے آ رہے ہیں
گناہوں کا تو مزا ہی نہیں ہوتا تکلیف ہی تکلیف ہی تکلیف ہوتی ہے جن کاموں
کی تکلیف ہو وہ ہی تو گناہ ہوتے ہیں جب تمھیں مزا آتا تھا اس وقت ہمیں یا
ہم جیسوں کو تکلیف ہوا کرتی تھی اب جب ہم کو مزے لینے کا موقع ملا ہے تو
تمھیں تبیلغ کرنے کی ضروت پیش آگئی ہے ہماری کون سی یاد داشت کمزور ہے ہمیں
فوری طور پر یاد آ جاتا ہے کہ ان کو تکلیف ہو رہی ہوگی اور تبلیغ کرکر
کےپھر سے ہمیں مزوں سے محروم کرکے خود مزے لوٹنا چاہتے ہیں جب ہمارے سیانوں
نے یہ کہا ہے کہ جس کام کا نتیجہ اچھا ہو رزلٹ بہتر خوبصورت مزے دار ہو وہ
کام کرنے میں جیسا بھی ہو مشکل ہو آسان ہو کچّا ہو پکّا ہو وہ اچھا ہی ہوتا
ہے تو پھر تم اور تم جیسے نام نہاد مسلے کہنا شروع ہو جاتے ہیں کہ یہ
دانشور تو عیسائیوں کے ہیں کافروں کے ہیں فلانوں کے ہیں ڈمکانوں کے ہیں جب
تک ان کے بیانات کو بذریعہ تبلیغ تم خود اپنے مفادات کی خاطر یوز کرتے رہے
ہو کرتے رہے ہو اب ہم ان کے بیانات کو اپنے مفادات کے لیے یوز کرنے بیٹھے
ہی ہیں تو کیا نتیجہ نکلا ہم کہتے ہیں تم جادوگر ہو تم کہتے ہو کافر جادوگر
ہیں عیسائی جادو گر ہیں یہودی جادوگر ہیں ہندو جادو گر ہیں تو جہالت کے
علمبردار کہتے ہیں کہ ہم تمھاری کی ہوئی تبلیغ پر ہی تو عمل کر رہے تھے آج
اچانک کیا ہوگیا کہ ہم کبیرہ گناہوں کے مرتکب ہو گئے اور تم رہے پاکباز
پارسا مبلّغ ہم کہتے ہیں کہ تمھاری تبلیغ ہی جادوگری ہے تم ہمیں کہتے ہو کہ
تم کبیرہ گناہ کیوں کرتے ہیں تو ہم کہتے ہیں کہ تم ہمیں تبلیغ کرنے آئے ہو
تو بتاو کہ ہم جو کبیرہ گناہوں میں پھنسے ہوئے ہیں تو تم بھی تو کبیرہ
گناہوں میں آئے ہوتو ہمیں لت پت ہوئے دیکھا ہے نا اب جو سزا ہماری ہے وہ
سزا تمھاری بھی ہونی چاہیے بتاو کون سی سزا دینا اور خود لینا پسند کرو گے
سزا خود لینا پسند کرو گے یا وہ گناہ بھی ہم اپنے سر لے لیں اور دل کو
ہمیشہ کی طرح سمجھا لیں گے آج ایک گناہ اور سہی جہالت کے علمبردارکہتے ہیں
یہ جو ہم کہتے ہیں آج ایک گناہ اور سہی یہ ہماری اپنے آپ کو تبلیغ ہوتی ہے
جب ہم اپنے آپ کو جو تبلیغ کر کرا لیتے ہیں تو تم بھی ایسے ہی کر لیا کرو -
ہم تو ایسے ہی کرتے ہیں کرتے رہیں گے اور کرتے ہی رہیں گے تم چاہے تبلیغ
کرو نا کرو کرتے ہی رہو ہم وہ فن سیکھ چکے ہیں کہ اس وقت تک ہمیں مزا ہی
نہیں آتا کہ جب تک اس بات کی تعلیم نا دیں کہ جو مرضی کرو تم بھی جو مرضی
کرو نا کرو ہمیں کیا جب تم نے کہہ دیا ہے کہ جو مرضی کرو اگلی پچھلی باتوں
کو نظر انداز کرنے کی یہی تو ہماری پرانی عادت ہے جہالت کی تعلیم دینا ہی
ہماری عبادت ہے کیا یہ ہماری نیکی نہیں ہے کہ ہم کیسے ناگفتہ بہ حالات میں
بھی سچ بول رہے ہیں تم میں ہمرا ساتھ دینے کی سکت نہیں ہے تو ہم نے کون سا
تم کو بلاوا بھیجا تھا کہ آکر ہمیں تبلیغ کرو ہماری جہالت کی تبلیغ کو تم
فن جادوگری کہو یا کبیرہ گناہ کہو جو کہو جیسے مرضی کہو یہ ہمارا سورس آف
انکم ہے تم ہمیں تبلیغ کرنے کی سوچ دل میں لیے پھرو گے اور تبلیغ کی تعلیم
حاصل کرنے کی کوشش کرو گے وہ ہم تمھیں کرنے نہیں دیں گے تم ہماری تعلیم کو
جہالت کی تعلیم کہتے پھرو اور ہم تمھاری تعلیم کو دور کھڑے دیکھتے رہ جائیں
گے ایسا ہو سکتا تھا پرانے وقتوں میں جب ہماری مشینریاں تم تک نہیں پہنچی
تھیں اب ذرا سوچ کر تو دکھاو اسلام کی تعلیم اور پارسائی کی تعلیم کے بارے
میں جرمانے کرنے والی مشینوں کے ساتھ ٹکر ہو جانے کے کتنے فیصد امکانات
پیدا ہو جائیں گے یا اس سے بھی زیادہ تکلیف کا آغاز ہو جائے گا آپ کی تبلیغ
کی تعلیم کا خیال اور تصوّر ہی کبیرہ گناہ لگنے لگے گا یہی جہالت کی طاقت
ہے جہالت کہہ لو یا دجالیّت کہہ لو ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا ہمیں یہی تو
چیز روکتی ہے تم لوگوں کی کہ یہ ہمارے جدّی پشتی غلام ہیں اور آزادی کی ایک
ہی صورت ہے کہ ہمارے قرضے واپس کرو جیسے تبلیغ میں ہم نے ناکام کیا یا
فیلئر بنایا ہے اس سے کہیں زیادہ ہم قرصے واپس کرنے سے روکنے کی صلاحیّتیں
رکھتے ہیں اللہ کی پناہ جہالت اور دجالیّت اور اس کے علمبرداروں کے شر سے
اللہ کی پناہ جادوگروں کے شر سے -------- جاری ہے |