تحریر۔۔۔ ڈاکٹرعبدالمجیدچوہدری
ایک اور سا نحہ جس پہ ہر دل اداس،ہر آنکھ اشکبار اور وا لدین پر یشا ن ہیں
عر ض ہے یہ و ہی ضلع قصو ر ہے جس میں ۲۰۱۵میں بد فعلی کا ا نتہا ئی افسو س
نا ک سا نحہ پیش آیا جس میں ۲۵ ا فر ا د کے گر و ہ نے تقر یبا ۲۸۰ بچو ں کو
ہو س کا نشا نہ بنا یا گیا لیکن دکھ کی با ت ہے کہ ملز ما ن آ ج بھی قا نو
ن کی گر فت سے دور ہیں معصو م زینب کے سا تھ زیا د تی و قتل سے پہلے ایسے و
ا قعا ت ہو ئے مگرکسی ا یک بھی ملز م کیفرکردار تک نہیں گیا ۔اور جب لو گو
ں کے صبر کا پیما نہ لبر یز ہو ا وہ ا حتجا ج کے لئے آ ئے تو پو لیس نے ان
پہ فائرنگ کر دی جس کے نتیجہ میں دو مظا ہر ین لقمہ اجل بن گئے چند ما ہ
پہلے جس لڑ کی کو بر ہنہ کر کے گا ؤ ں کا چکر لگا یا گیا کیا ا ن بد معا شو
ں کو قو م کی بیٹی کی بے حر متی کر نے پر عبر ت نا ک سزا ہو ئی ۔۔ ؟نہیں ہو
ئی اور ا گر ہو ئی ہو تی تو ایک اور زینب کا واقع نہ ہو تا قصو ر کا واقع
ہو یا ڈی آ ئی خا ن کا عو ا م بے بس نظر آتے ہیں لو گ جب مجر مو ں کو آزاد
گھو متے د یکھتے ہیں تو قا نو ں کا ا حتر ا م اور پو لیس کا خو ف ان کے دلو
ں سے نکل جا تا ہے کہ وہ جر م کر کے بھی بچ نکلیں گے قا نو ن کا جنا زہ اس
وقت نکلتا ہے جب شا ہ رخ جتو ئی جیسا ملز م و کٹر ی سا ئن بنا تا ہو ا جیل
سلاخوں سے آزاد ہوتاہے ۔سا حر لد ھیا نو ی ۔۔ نے کیا خو ب کہا ہے ۔۔ ہم جو
ا نسا ن کی تہذ یب لیے پھر تے ہیں ۔۔ہم سا و حشی کو ئی جنگل کے درند وں میں
نہیں ۔۔۔۔۔ وزیر ا علی پنجا ب نے واقعہ کا نو ٹس لیتے ہو ئے ملزما ن کی فو
ری گر فتا ی کا حکم دے دیا ہے ۔اسی طر ح چر میں پیپلزپا ر ٹی بلا ول بھٹو
نے بھی اس وا قع کے مذمت کی ہے اور حکو مت کے منہ پر تما نچہ کہا ہے اسی طر
ح چیف جسٹس نے بھی وا قع کا نو ٹس لیتے ہو ئے پو لیس افسر ان سے وا قع کی
رپو ر ٹ طلب کر لی سپہ سا لا ر نے بھی نو ٹس لیا کیااسلا می جمہو ر یہ پا
کستا ن میں اسی طر ح چا در اور چا ر دیو ا ری کا تقدس پا مال ہو تا رہے گا
۔ایسے مجر مو ں کو سر عا م سزا دی جا ئے اور دنیا کے لئے عبر ت کا نشا ن
بنا یا جا ئے تا کہ کسی کو ا یسا سو چنے کی ہمت نہ ہو ۔یہ ایک زینب کا مسلہ
نہیں اس طر ح کے سا نحہ سے اور بھی بہت سی بچیا ں دو چا ر ہو چکی ہیں ۔اگر
ہما ر ے ا دا رے عو ا م دو ست ہو تے نہ کہ و ڈ یر ہ ، چو ھد ر ی ، کے دو ست
ہو تے اور مظلو م کی داد ر سی کر تے تو ا یسے وا قعا ت نہ ہو تے ۔ یا کم ہو
تے ۔ لیکن ا فسو س کہ یہا ں با ت ہی ا لٹ ہے ۔مجر م کو قر ار وا قعی سز ا
ملی چا ہیے بلکہ عبر نا ک سز ا ملی چا ہئے ا س کے سا تھ حکو مت ،وا لد ین ،
ا سا تذ ہ ، سو سا ئٹی کو بھی بچو ں کی آ گا ہی با ر ے تو جہ د ینے کی ضر و
ت ہے سو ا ل ہے ہما ر ے معا شر ے میں کیا وا لدین اور ا سا تذہ بچو ں کو
ایسے ممکنہ خطر ا ت سے بچنے کے لئے نصیحت کر تے ہیں میر خیا ل ہے کبھی نہیں
۔کو ئی بھی ایسا وا قع ہو جا ئے تو ہما ر ے کئی سیا ست دا ن سیا ست چمکا
رہے ہو تے ہیں ان سے پو چھے کو ئی ہما را کو ن سا صو بہ ہے جو اس طر ح یا
اس جسے وا قعا ت سے بچا ہو ا ہے اس میں ہم سب کو کا م کی ضر ورت ہے سب سے
پہلے سیا ست کی نظر ہو نے والے کیس ، وہ مجر م ڈکیٹ لیٹر ے اغو ا ہ کا ر پر
دہ فر و ش جو سیا ستد ا نو ں کی چھتر ی کے نیچے پنا ہ لیتے ہیں ۔ان کا خا
تمہ ضر وری ہے ۔ پو لیس کو عو ا م دوست ہو نا چا ہئے ۔نہ کہ سیا سی ہما رے
ہا ں ا لمیہ ہے تھا نو ں میں سیا ست ہو تی ہے مجر م قا تل غنڈو ں کو ا شر ا
فیہ چھڑ ا کر لے جا تے ہیں ۔اس طر ح مجر م سز ا سے بچ جا تے ہیں ۔اور اس طر
ح ہما ر ی پو لیس سے عوا م کا اعتما د ا ٹھ گیا ہے ہما ری عو ا م چیف جسٹس
صا حب اور چیف آف آر می سٹا ف سے کیو ں ا نصا ف کی ا پیل کر تے ہیں ۔۔۔۔۔ ؟
یہ ایک ایسا سوا ل ہے جس کا جو ا ب ان سیا ست دانو ں کو دینا چا ہیے ۔۔۔۔
جو عوام کے نما ئند ے ہیں جو اسی عو ا م کے ووٹ سے اقتدار کے مز ے لیتے ہیں
؟۔
|