زینب قتل کیس میں ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے٬ پولیس کی
جانب سے کیس کے مرکزی ملزم کو گرفتار کرنے کا نہ صرف دعویٰ کیا گیا ہے بلکہ
پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملزم نے اعترافِ جرم بھی کر لیا ہے۔
|
|
پولیس ذرائع کے مطابق ملزم عمران ملزم زینب کے محلے کا ہی رہائشی ہے جسے
پولیس نے زینب کیس کے شبہ میں پہلے بھی گرفتار کیا تھا لیکن بعد میں چھوڑ
دیا گیا تھا اور ملزم عمران اس کے بعد غائب ہوگیا تھا-
تاہم عمران کا ڈی این اے بھی میچ کر گیا ہے اور اب پولیس نے اُسے دوبارہ
گرفتار بھی کر لیا ہے۔ ملزم عمران کی عمر 35 سے 36 سال کے درمیان ہے اور
اسے زینب کا دور کا رشتے دار بتایا جارہا ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ زینب اور ملزم کے گھر والوں کے ایک دوسرے سے
اچھے تعلقات تھے اور ان خاندانوں کا ایک دوسرے کے گھر آنا جانا بھی تھا۔
|
|
واضح رہے کہ پنجاب کے شہر قصور سے اغوا کی جانے والی 7 سالہ بچی زینب کو
زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا تھا، اور اس کی لاش 9 جنوری کو ایک کچرا کنڈی
سے ملی تھی۔ زینب کے قتل کے بعد ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور
قصور میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے تھے جس کے دوران پولیس کی فائرنگ سے 2
افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔
بعدازاں چیف جسٹس پاکستان اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے واقعے کا از خود
نوٹس لیا تھا۔ تحقیقات کے سلسلے میں قصور میں 100 سے زائد افراد کے ڈی این
اے بھی لیے گئے تھے۔
|