وضو کرنے کے بعد چہرہ اور بازؤوں
کو تولیہ یا کپڑے یا ہاتھہ سے صاف کر لینا چاہیے کہ قطرے ٹپکنا موقوف ہوں مگر
تری باقی رہے کیوں کہ اعضائے وضو کی تری بروز قیامت نیکیوں کے پلڑے میں رکھی
جائے گی- فُقہائے کرام رحمہم اللہ السّلام نے وضُو کے قطرے کہ مسجد کے فرش پر
ٹپکانا مَکروہِ تَحریمی لکھا ہے۔ پاؤں کو بھی چادر سے صاف کر کے مسجد میں جانا
چاہیے تا کہ پانی کی تَری سے مسجد کا فرش یا دریاں آلُودہ نہ ہوں- حضرت علامہ
مولانا مُفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمتہ اللہ الغنی فرماتے ہیں۔“ہر عُضو
دھونے کے بعد اس پر ہاتھ پھیر کر بُوندیں ٹپکا دیں کہ بَدَن یا کپڑے پر نہ
ٹپکیں خُصوصاً جبکہ مسجد میں جانا ہو کہ فرشِ مسجد پر وُضو کے پانی کے قطرے
گِرانا مَکرُوہ تَحریمی ہے“
(بہار شریعت حصہ ٢ ص٢٠)
نیز فرماتے ہیں:“اَعضائے وُضو بِلا ضَرورت نہ پُونچھے اور پونچھے تو بے ضرورت
خشک نہ کر لے- قَدَرے نَمی باقی رہنے دے کہ بروز قیامت پلّہ حَسنات (یعنی
نیکیوں کے پلڑے) میں رکھی جائے گی
(بہار شریعت حصہ ٢ ص٢٢) |