حقوق مسلم اور فرمان مصطفیٰ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

’’حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اپنے بھائی کی مدد کرو خواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم۔ ایک شخص نے عرض کیا : یا رسول اﷲ! اگر وہ مظلوم ہو تب تو میں اس کی مدد کروں لیکن مجھے یہ بتایئے کہ جب وہ ظالم ہو تو میں اس کی مدد کیسے کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اسے ظلم سے باز رکھو، یا فرمایا : اُسے (اس ظلم سے) روکو، کیونکہ یہ بھی اس کی مدد ہے۔
:: بخاری شریف، کتاب الإکراه، 6 / 2550، الرقم : 6552

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ایک مسلمان کے دوسرے مسلمان پر پانچ حق ہیں : سلام کا جواب دینا، بیمار کی عیادت کرنا، اس کے جنازہ کے ساتھ جانا، اس کی دعوت قبول کرنا اور چھینک کا جواب دینا۔
:: بخاری شریف، کتاب الجنائز، 1 / 418، الرقم : 1183

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : بے شک قیامت کے دن اﷲ تعالیٰ فرمائے گا : اے ابن آدم! میں بیمار ہوا اور تو نے میری مزاج پرسی نہیں کی۔ بندہ عرض کرے گا : اے پروردگار! میں تیری بیمار پرسی کیسے کرتا جبکہ تو خود تمام جہانوں کا پالنے والا ہے؟ ارشاد ہوگا : کیا تجھے معلوم نہیں کہ میرا فلاں بندہ بیمار ہوا اور تو نے اس کی مزاج پرسی نہیں کی۔ کیا تو نہیں جانتا کہ اگر تو اس کی بیمار پرسی کرتا تو مجھے اس کے پاس موجود پاتا؟ اے ابن آدم! میں نے تجھ سے کھانا طلب کیا اور تو نے مجھے کھانا نہ کھلایا۔ بندہ عرض کرے گا : اے پروردگار! میں تجھے کھانا کیسے کھلاتا جبکہ تو خود تمام جہانوں کا پالنہار ہے؟ ارشاد ہو گا : کیا تجھے معلوم نہیں کہ میرے فلاں بندے نے تجھ سے کھانا مانگا اور تو نے اسے کھانا نہیں کھلایا؟ کیا تو نہیں جانتا کہ اگر تو اسے کھانا کھلاتا تو اس کا ثواب میری بارگاہ سے پاتا؟ اے ابن آدم! میں نے تجھ سے پانی مانگا اور تو نے مجھے پانی نہیں پلایا۔ بندہ عرض کرے گا : پروردگار! میں تجھے پانی کیسے پلاتا جبکہ تو رب العالمین ہے؟ ارشاد ہوگا : میرے فلاں بندے نے تجھ سے پانی مانگا اور تو نے اسے پانی نہیں پلایا۔ کیا تجھے معلوم نہیں کہ اگر تو اسے پانی پلاتا تو اس کا ثواب تجھے میری بارگاہ سے ملتا؟
:: مسلم شریف،کتاب البر والصلة والآداب،

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ایک مسلمان کے دوسرے مسلمان پر چھ حق ہیں : عرض کیا گیا : یا رسول اﷲ! وہ کون سے حق ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جب تو مسلمان کو ملے تو اسے سلام کر اور جب وہ تجھے دعوت دے تو قبول کر، اور جب وہ تجھ سے مشورہ چاہے تو اسے اچھا مشورہ دے، اور جب وہ چھینکے اور الحمد ﷲ کہے تو تو بھی جواب میں (یرحمک اﷲ) کہہ، اور جب بیمار ہو تو اس کی تیمارداری کر، اور جب وہ فوت ہو جائے تو اس کے جنازہ کے ساتھ شامل ہو۔
:: مسلم شریف،کتاب السلام، 4 / 1705، الرقم : 2162
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1309071 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.