حیرت زدہ پھرتی ہے عوام بھی اور ہم سب بھی۔مریم اورنگ زیب
کہتی ہے کہ کرپشن کا الزام لگا کر نواز شریف کو دماغی مریض بنایا جا رہا ہے،
مجھے تو اب پتہ چلا کہ جس آئن سٹائن کو ہم ڈھونڈتے تھے وہ نواز شریف صاحب
ہیں۔ویسے اگر ایسی بات ہے تو سائنسدان بہت بڑے ہیں۔سمجھ میں نہیں آتا کہ
نواز شریف صاحب نے عوام کو اتنا شعور دے دیا ہے، یا پتہ نہیں کیسے عوام
سمجھ دار ہو گئی ہے کہ وہ میاں نواز شریف کو پاگل بنا رہے ہیں۔نواز شریف
اتنے بڑے لیڈر بنتے ہیں تو کم از کم اپنے اوپر لگے الزام پر سارے عہدوں سے
دستبردار ہو جاتے اور کہتے لے آؤ ثابت کرو! لیکن ایسا نا ہوا، کہاں کے لیڈر
ہیں جن میں اتنی جرات ہی نہیں کہ وہ اپنے اوپر لگے الزامات کا سامنا کر
سکیں، بلکہ سامنا کرنا تو کجا، عدالت میں پیش ہی نہیں ہوئے تھے۔کہتے ہیں ہم
بڑے محب وطن پاکستانی ہیں، ویسے بات تو ٹھیک کہی! نا تو ٹیکس دیتے ہیں، اور
سارے اداروں کی تحقیر کرنا اپنا خاندانی حق سمجھتے ہیں، ارے مالک جو ٹھہرے،
کہاں برداشت ہوتی ہے یہ حزیمت؟ اب نیب کیا چیز ہے بھلا؟ اور عدلیہ کیوں
بلاتی ہے؟ ان سب کو تو میاں صاحب کے پاس جانا چاہئے ناں! مالکوں کو کون
بلاتا ہے، پاکستان ان کے باپ کہ جاگیر جو ٹھہری! جس طرح چاہے لوٹو، تباہ
کرو، ڈرامہ کرو، بندے مروا دو، جھوٹے کیس بنا دو، زمینیں لوگوں کی ہڑپ کر
لو، اشرافیہ کا پٹہ کھول دو، اور وہ بے لگام عوام کو کاٹتے پھریں، کوئی نا
پوچھے، نا کوئی سوال! بس میاں صاحب کے دربار میں حاضری ہونی چاہئے! سونے پر
سہاگہ درباریوں نے پھیر رکھا ہے! بڑے فخر سے کہتے ہیں نواز شریف ہمارے دلوں
پر راج کرتے ہیں، میں پوچھتا ہوں اگر ان کی کسی زینب کے ساتھ زیادتی کرکے
مار کر کچرے میں پھینک دیا جائے اور پھر کسی نتھو لال کو پکڑ کر اس سے
اقبال جرم کروا کے پریس کانفرنس میں تالیاں مروا کر یہ بتایا جائے کہ ہم نے
بڑا تیر مارا ہے! تو پھر بھی ان کے دلوں کا قائد نواز شریف ہو گا؟ یا سرعام
ماڈل ٹاؤن میں ان کے معصوموں کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا جائے! پھر بھی
لیڈر نواز شریف ہوگا؟ جن کے پاس اپنے اوپر لگے الزامات کی تردید کیلئے ثبوت
نا ہوں اور پکڑے جانے کے ڈر سے پاکستان کا استحکام، آبرو داؤ پر لگا دیں!
پھر بھی ان کے دل کا قائد نواز شریف ہو گا کیا؟ اگر ایسا ہے تو درباری
غلاموں سے التماس ہے کہ وہ ہمارا ملک اپنے بے ہودہ قائد سمیت چھوڑ دیں اور
اپنی ایک الگ مملکت بنائیں اور اپنے قائد کی پوجا کریں! عجب ڈرامے رچائے جا
رہے ہیں، ریکارڈ توڑے جا رہے ہیں! کیا ہے جی نواز شریف صاحب سرپرستی کریں
گے، کیوں بھائی؟ کسی نے جاننے کی کوشش کی ہے؟ ایک پرانے اور مضبوط سیاستدان
کو چھوٹے چھوٹے کارکن بھی نظر انداز کر رہے ہیں کیونکہ اس نے یہ بات ماننے
سے انکار کر دیا کہ موروثی سیاست کی متحمل ن لیگ ہو! ارے واہ! حق کی تو
کوئی بنیاد ہی نہیں رہ گئی! جیسے جھوٹے ویسے ان کا درباری ٹولہ، اور تو اور
ایک طبقہ ایسا بھی ہے جو طوائفوں سے بھی بڑھ کر غلیظ ہے، قلم بیچ دیتا ہے،
عوام کو جھوٹ بتاتا ہے، اس کے پاس جیسے جھوٹوں کی چاپلوسی کے سوا کوئی کام
ہی نہیں، کہتا ہے کہ احد چیمہ جیسا بھی ہے لیکن اس نے جتنے کام کروائے ہیں
اتنے کسی نے نہیں کروائے، ارے واہ! اچھا پتر دے رہے ہیں عوام کو چاہے
زیادتی کرے، عزت لوٹے، پیر پتر ضرور دے گا۔احد چیمہ نے بہت کام کروائے،
شہباز شریف نے لاہور کی شکل بدل دی اور اب بھی کراچی اور پشاور والوں کو
کہتا پھرتا ہے کی انہیں بھی لاہور بناؤں گا! میں ان کو واسطہ دیتا ہوں کہ
شہباز شریف کا کہنا نا ماننا وگرنہ آئندہ نسلیں تمہارے گریبان سے پکڑ کر
کہیں گی کہ ہم کیا کریں میٹرو ٹرین کو جب اس پر سفر کرنے کیلئے پیسہ نہیں
ہے، کیا کریں ان موٹرویز کو جب ان پر چلانے کیلئے ہمارے پاس گاڑیاں نہیں
ہیں؟ کیا کریں شہر کی خوبصورتی کو جب اسے قائم رکھنے کیلئے ہمیں شعور ہی
نہیں ہے؟ شہباز شریف صاحب نے جتنے بھی پراجیکٹ شروع کئے ان میں محض لوگوں
کو بیوقوف بنا کر کرپشن کرنے کے راستے ہموار کئے گئے! ہمیں عارضی ترقی نہیں
، مستقل وسائل چاہئیں !سبھی فراڈ کیا جو احد چیمہ کے پکڑے جانے کے بعد
کھلنے والا ہے! یہی وجہ ہے کہ اس کے حق میں قصیدے لکھے جا رہے ہیں! یعنی
پاکستان میں یہ رواج چل چکا ہے سو چھتر بھی کھائے عوام اور سو گنڈے بھی!
کوئی خدا کا خوف کرو موت یاد ہی نہیں ان لوگوں کو؟ پاکستان اس وقت پوری
دنیا میں سفارتی طور پر کمزور ہو چکا ہے، اور اوپر سے واچ لسٹ میں ڈالنے کا
پریشر ڈالا جا چکا ہے! شرط کیا ہے کہ حافظ سعید مجاہد حق کو بین کیا جائے!
حالانکہ ان کے خلاف کوئی بھی قانون توڑنے والی یا قوانین کے خلاف اور
انسانیت کے خلاف ثبوت یا رپورٹ موجود نہیں ہے، صرف اس لئے کہ پاکستان کو
کشمیر سے نکال کر انڈیا کو تحفہ میں دیا جائے، اور اس نئی خانہ جنگی سے
پاکستان کو کمزور کر کے حملہ آور ہوا جائے؟ شرم آنی چاہئے نواز شریف اور
تمام سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں اور ان کے درباریوں کو! واحد اسلامی سپر پاور
ہونے کے باوجود تم مسلمانوں کی نمائندگی نہیں کر سکتے، کوئی ایک بیان نام
نہاد قائد صاحب کا کشمیر میں، فلسطین میں، برما میں، عراق میں اور شام میں
ہونے والے مسلمانوں پر جبر و ناانصافی کے خلاف دیا گیا ہو؟دنیا تیسری جنگ
عظیم کے دہانے پر ہے اور انہوں نے رٹ لگا رکھی ہے مجھے کیوں نکالا! یہ تو
وہ بات ہوئی کہ جنگ کے دنوں میں، گلی میں پھیری والا آوازیں لگا رہا تھا
بھانڈے کلی کروا لو! ایک شخص نے اسے کہا کہ جنگ لگی ہوئی ہے، اور تمہیں
بھانڈے کلی کرنے کی سوجھی ہے؟ تو وہ شخص بولا! او جی حکومت چاہے کسے دی وی
ہووے، اساں تے بھانڈے ای رنگنے نے! اسی طرح میاں صاحب کو کیا پڑی کہ
پاکستان کے ساتھ کیا ہو یا دنیا میں کیا ہو رہا ہے! انہیں بس ایک ہی بات
کرنی ہے! مجھے کیوں نکالا؟ پاکستانی عوام ہوش کے ناخن لے، کچھ بھی حرف آخر
نہیں ہوتا سوائے خالق کائنات کے۔ملک کی سلامتی کا دارومدار اداروں کے
استحکام پر ہے! ملک کی عزت اداروں کی عزت و آبرو میں ہے۔سیاستدان تب تک ہے
جب تک اسے آپ مینڈیٹ دیتے ہیں اور طاقتور بناتے ہیں! اس کے بعد وہ کچھ بھی
نہیں، زیرو ہے۔محض دھن دولت اور خوبصورتی کی بنا پر کوئی بڑا نہیں بن جاتا!
سب اختیار اﷲ کے پاس ہے۔ |