جن ایک قسم کی مخلوق ہے جو آگ سے
پیدا کی گئی ہے ، بنی آدم یعنی نوع انسانی کی طرح ذی عقل اور ارواح واجسام
( روح و جسم والا) والی ہے ، ان میں توالد و تناسل بھی ہوتا ہے یعنی
انسانوں کی طرح ، ان کی بھی نسل بڑھتی اور پھولتی پھلتی ہے ، کھاتے پیتے ،
جیتے مرتے ، مگر ان کی عمریں بہت طویل ہوتی ہیں
جنات میں مسلمان بھی ہیں کافر بھی ، مگر ان کے کفار ، انسان کی بہ نسبت بہت
زیادہ ہیں ، ان کے مسلمان نیک بھی ہیں اور فاسق بھی ، سنی بھی ہیں بد مذہب
بھی ، البتہ ان میں فاسقوں ، بدکاروں کی تعداد بہ نسبت انسان زائد ہے ،
شریر جنوں کو شیطان کہتے ہیں ، ان سب کا سرغنہ ابلیس ہے جس نے حضرت آدم
علیہ السلام کو غرور میں آکر سجدہ کرنے سے انکار کردیا تھا اور حکم خداوندی
کی نافرمانی کی تھی جس کی وجہ سے راندہ بارگاہ الہٰی ہوا ، اور ہمیشہ ہمیشہ
کے لئے مردود کیا گیا ، قیامت تک کے لئے اسے مہلت دی گئی ، شیطان کے مردہ
رہنے کی مدت نفحئہ اولٰی سے نفحئہ ثانیہ تک چالیس برس ہے اور اسے اس قدر
مہلت دینا اس کے اکرام کے لئے نہیں، بلکہ اس کی بلا شقاوت اور عذاب کی
زیادتی کے لئے ہے
ابلیس کی طرح اس کی ذریت بھی مردود ہے ، یہ سب شیاطین ہیں اور انسانوں کو
بہکانا ان کا کام ہے ، طرح طرح کی ترکیبوں کے ذریعے نیک کام سے باز روکتے
اور برے کاموں کی طرف ترغیب دلاتے ہیں ، خدا کے نیک بندے ان کے مکروہ اغواہ
میں نہیں آتے ، بلکہ لاحول بھیج کر نیک کاموں میں مصروف رہتے ہیں ، لیکن جو
ان کے بہکائے میں آجاتے ہیں وہ آخر کار گمراہ ہوجاتے ہیں ، اللہ تعالٰی
اپنی پناہ میں رکھے اور ان کے مکروہ اغواہ سے بچائے آمین
فرشتوں کی طرح جنوں میں بھی بعض کو یہ طاقت دی گئی ہے کہ جو شکل چاہیں بن
جائیں ، حدیثوں سے ثابت ہے کہ ان میں کسی کسی کے پر بھی ہوتے ہیں اور وہ
ہوا میں اڑتے پھرتے ہیں ، اور بعض سانپوں ، اور کتوں کی شکل میں گشت لگاتے
پھرتے ہیں اور بعض انسانوں کی طرح رہتے سہتے ہیں ، لیکن اکثر ان کی رہائش
گاہ بیابان یا ویران مکان اور جنگل ، پہاڑ ہیں
جنات کے اثرات بد سے بچنے کے لئے روزانہ گیارہ مرتبہ سورت مزمل شریف اول
آخر گیارہ گیارہ بار درود شریف کا ورد سودمند ہے اگر قرآن مجید پڑھنا نہ
آتا ہو تو ٦١٩مرتبہ اول آخر گیارہ گیارہ بار درود شریف کا بلاناغہ ورد بھی
ان کے اثرات بد سے محفوظ رکھتا ہے |