شارٹ کٹ

وقت گزرنے کے ساته ساته لوگوں میں سہل پسندی کا عنصر بڑھتا جارہا ہے. اب ہر چیز اور ہر رشتہ انسٹنٹ ہوتا جارہا ہے. لوگ کافی میں انسٹنٹ کافی پسند کرنے لگے ہیں. چائے کی پتی کی جگہ ٹی بیگز نے لے لی ہے. نوڈلز تک اب انسٹنٹ پسند کئے جانے لگے ہیں. رشتوں میں نبھانے کا عنصر کم ہوتا جارہا ہے. ہر انسان اب شارٹ کٹ کے انتظار میں ہے. کسی جگہ پہنچنا ہو تو دیر سے گھر سے نکل کر شارٹ کٹ لیے لیا جاتا ہے. امتحان کی تیاری ہو تو خلاصے یا ٹیسٹ پیپرز کا شارٹ کٹ لیا جاتا ہے. امیر ہونے کے لیے بے ایمانی اور رشوت کا شارٹ کٹ لیا جاتا ہے. غرض ہماری زندگی شارٹ کٹ اور انسٹنٹ کے بیچ گم ہو کر رہ گئی ہے. ہر شخص جلدی کا شکار ہے. ہر شخص کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ کے حصول کی تمنا میں بے چینی کا شکار ہے.

سائنس اور ریاضی دونوں کے قوانین سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ پوائنٹ اے سے پوائنٹ بی تک زیادہ تیزی سے پہنچنے کے لئے خط مستقیم پر سفر زیادہ آسان اور سادہ طریقہ ہے نہ کہ شارٹ کٹ کے زریعے پہلے پائنٹ سی کو شامل کرتے ہوئے پوائنٹ بی تک پہنچا جائے. شارٹ کٹ کی یہ حقیقت ریاضی اور سائنس کا سادہ سا قانون بھی کهول دیتا ہے. مگر ہم انسان اس روزمرہ کی حقیقت سے آنکھیں چار کرنے سے خوفزدہ ہیں. شارٹ کٹ یا انسٹنٹ کی ضرورت ہمیں کیوں درپیش آرہی ہے. اس کا سادہ سا جواب یہ ہے کہ آج ہم سست اور عجلت پسند ہوگئے ہیں. سستی اور کاہلی جب کسی بھی کام میں روا رکھی جاتی ہے تو پھر وقت کی کمی کے باعث ہم عجلت پسندی کا شکار ہو جاتے ہیں اور شارٹ کٹ اپنانے پر مجبور ہوجاتے ہیں.

بحیثیت قوم اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے آپ کو بیدار کرلیں اور شارٹ کٹ کی دوڑ سے نکل جائیں. آپ کا کیا خیال ہے؟
 

Mona Shehzad
About the Author: Mona Shehzad Read More Articles by Mona Shehzad: 168 Articles with 281058 views I used to write with my maiden name during my student life. After marriage we came to Canada, I got occupied in making and bringing up of my family. .. View More