گزارش ہے کہ آپ سب یہ سوال اپنے آپ سے کریں۔ جواب ملا۔۔؟؟
نہیں؟ میں دیتا ہوں جواب۔۔۔ ہم مسلمان ہیں، ہم پاکستانی ہیں۔۔۔ مگر ہم کس
طرح کے مسلمان ہیں جن کو شام میں ہوتا ہوا مسلمانوں پر ظلم نہیں دکھائی
دیتا۔ ہم کیسے مسلمان ہیں کہ جو ان مسلمانوں کا ذکر نہیں کرتے جو کہ شام
میں ہماری مدد کے منتظر ہیں۔ ہمارا سوشل میڈیا جو کہ کسی بھی انسان کو ایک
دن میں آسمان پہ پہنچا دیتا ہے اور اگلے ہی دن اتار بھی دیتا ہے، کہاں گیا
ہمارا سوشل میڈیا؟ کیا اس کو شام کے بچوں کی سسکیاں سنائی نہیں دیتی۔ کیا
اس کو مسلمانوں پر ہوتا ہوا ظلم دکھائی نہیں دیتا؟
افسوس۔۔ افسوس کے ہم ایسے ہی مسلمان ہیں۔ ہم ایسے ہی مسلمان ہیں کہ جن کو
فرق نہیں پڑتا کہ ان کے ہمسائے نے کھانا کھایا یا نہیں۔ ہم ایسے ہی مسلمان
ہیں کہ جن کو پرواہ نہیں ہوتی اپنے غلاموں کی۔ مگر جیسے بھی ہیں۔۔۔ ہمیں
خود پہ فخر ہ کہ ہم سچے مسلمان ہیں۔ اگر ہمارا سوشل میڈیا اتنا ہی طاقت ور
ہے تو ہمیں اسے فضولیات کی بجائے اپنے بقاع کے لئے استعمال کرنا چاہیئے۔
اگر بات کی جائے کہ ہم پاکستانی ہیں تو ہم پاکستان کی یہ کونسی شکل دکھا
رہے ہیں سب کو؟ ہم یہ پاکستان دکھا رہے ہیں کہ ہم لوگ اپنے سیاستدانوں کے
ساتھ کیا سلوک کرتے ہیں؟ ہم اپنی یہ تہذیت دکھا رہے ہیں۔ کیا ہم ایسے ہیں۔۔؟
نہیں۔۔ ہم ایسے نہیں ہیں۔ ایک عظیم پاکستان کا عظیم پاکستانی ایسا نہیں ہو
سکتا۔ کیونکہ ایک محب وطن پاکستانی ایسی حرکتیں نہیں کرتا۔ وہ ہر لمحہ ، ہر
طرح سے پاکستان کے تحفظ کے بارے سوچتا ہے۔ جو کہ اس کا اولین فرض ہے۔
پاکستان اور شام کے مسلمانوں کو ہماری ضرورت ہے۔ انہیں مدد کی ضرورت ہے۔
گزارش ہے کہ اپنی قوت کا درست استعمال کریں اور پاکستان کو ایک قابل تعظیم
پاکستان بنائیں۔ پاکستان زندہ باد
|