آج جب ظہر کی نمازکے لیے مسجد گیا تو ایک عجب منظردیکھا،
ایک دولہے میاں بمعہ چند دوستوں اور ایک عدد کیمرہ مین کے مسجد میں آئے،
دوستوں نے تو مسجد سے باہر ٹھرنا ہی مناسب سمجھا جبکہ دولہا اور کیمرہ مین
مسجد کے اندر تشریف لے آئے جہاں نمازی حضرات فرض نماز سے قبل سنتیں ادا
کرنے میں مصروف تھے، اب دولہے میاں نے نفل پڑھنا شروع کیے جبکہ کیمرہ مین
نے ان لمحات کو کیمرے میں محفوظ کیا۔ جیسے ہی فرض نماز کے لیے اقامت ہوئی
دولہے میاں نفل پڑھ کرفارغ ہو چکے تھے لہذا انہوں نے واپسی کی راہ لی۔
چونکہ مسلمان کے بارے میں حسن ظن رکھنا لازم ہے لہذا میں گمان کرتا ہوں کہ
ان دولہے میاں، ان کے دوستوں اور کیمرہ مین نے بارات میں جانے کی غرض سے
پہلے ہی نمازظہرادا کر لی ہوگی لیکن نجانے کیوں بظاہر نظر آنے والا یہ منظر
چیخ چیخ کر ہمارے معاشرے کی عکاسی کررہا ہے کہ جہاں صرف رسم و رواج کی
پرواہ کی جاتی ہے نہ کے مالک کی خوشنودی کی، جب معاملہ رسم و رواج کا ہو تو
وہاں فرائض و دیگر احکام شریعت ہمارے لیے کوئی معنی نہیں رکھتے۔
اللہ رب العزت ہماری حالت پر رحم فرمائے۔ آمین |