حقیقی دہشت گرد کون؟

اگر دہشت، رعب، دبدبہ، ظلم و جبر ، خون خرابہ، انسانوں کے بیگناہ قتل کے حوالہ سے دنیا کی تاریخ پر نظر ڈورائیں تو پتہ چلتا ہے کہ دنیا پر سب سے زیادہ دہشت پھیلانے اور خون خرابہ کرنے والا ملک امریکہ ہے۔ یہ کروڑوں بیگناہ انسانوں کا قاتل ہے۔یہ دنیا کا حقیقی اور سب سے بڑا دہشت گردہے جو دنیا پر اپنا سکہ بٹھانے کیلئے دہشت پھیلاتا ہے۔ اس نے پوری دنیاپر اپنی دہشت قائم کرنے کیلئے جگہ جگہ فوجی اڈے قائم کر رکھے ہیں اور دن بدن مہلک ترین اسلحہ اور وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیارو ں کے انبارلگا رہاہے لیکن کسی اور کو ایساکرنے کی اجازت نہیں کہ طاقت کا توازن ہمیشہ اسی کے ہاتھ میں رہے اور دنیا پر اپنی من مانیاں کرتا پھرے۔دہشت گردی وہ ہے جو امریکہ نے پوری دنیا میں کی اور کر رہا ہے ۔ دہشت گردی یہ ہے جو امریکہ نے گذشتہ نصف صدی سے شمالی کوریا کا گھیراؤ کر کے کر رکھی ہے اپنے تابع کرنے کیلئے۔ دہشت گردی وہ ہے جو امریکہ نے انسانیت کے خلاف (ہیرو شیما اور ناگا ساکی) پر ایٹم بم گرا کر کی ۔دہشت گردی وہ ہے جو امریکہ نے ویت نام میں کی جس سے دس لاکھ سے زائد ویت نامی امریکی بموں کا لقمہ بنے۔دہشت گردی وہ ہے جو امریکہ نے کوسووو(KOSOVO)میں سربوں کے ہاتھوں کروائی ۔دہشت گردی وہ ہے جو امریکہ نے افغانستان میں کی اور کر رہا ہے۔ دہشت گردی وہ ہے جو امریکہ نے عراق میں کی اورکر رہا ہے ۔ ستمبر 1980 ء میں ایران عراق جنگ میں بھی امریکی دہشت گرد ہاتھ کام کر رہے تھے جس میں لاکھوں ایرانی اور عراقی مارے گئے ۔دہشت گردی وہ ہے جو امریکہ نے لیبیا اور شام میں کی اور کر رہا ہے۔ د ہشت گردی وہ ہے جو یہودی فلسطین میں کر رہے ہیں ،اسکے پیچھے بھی حقیقی اور سب سے بڑے دہشت گرد امریکہ کا ہاتھ ہے ۔دہشت گردی وہ ہے جو ہندو کشمیر میں کر رہے ہیں گجرات اور دیگر مسلم اکثریتی ریاستوں میں کر رہے ہیں ۔

تمام دہشت گرد تنظیموں اور شرپسند عناصرکا بانی اور پشت پناہی کرنے والا تو یہ خودہے۔ طالبان، القاعدہ، داعش کس نے پیدا کیں؟ داعش کا بانی لعنتی ملعون ابوبکرکون ہے؟ یہ معلون اسلام کی تاریخ کا دوسرا عبد اللہ بن ابی سباع منافق یہودی کتا ہے جس کے پیچھے خفیہ یہودی تنظیموں کا ہاتھ ہے۔ اس دہشت گرد تنظیم کی تشکیل میں ان کے پس پردہ مقاصد کیا ہیں ہر باشعور شخص جانتا ہے۔ اس اسلام کا لبادہ اوڑھے دہشت گرد تنظیم کا ہر اقدام اسلام کے خلاف ہے اور دین حق کو دنیا میں بدنام کرنے کا سبب ہے۔ یہ تعمیر کیلئے تخریب کا تسلسل ہیں اس کے پیچھے یہودی دہشت گرد ہاتھ کام کر رہے ہیں جن کا مقصد اسلام کو دنیا میں شر پسند مذہب، فتنہ و فساد کی علامت اور دنیا کیلئے خطرناک ثابت کرنا ہے تاکہ دنیا اس کے خلاف اٹھے اور اس کے فروغ کا راستہ روکا جا سکے۔ یہ چاہتے ہیں کہ مسلم دنیا کبھی چین سے نہ بیٹھے، مسلمانوں میں کبھی امن و سکون نہ ہو اور نہ آپس میں اتحاد کر سکیں اور ہمیشہ ایک دوسرے کے دست و گریباں رہیں اور ہمارے ہاتھ بھی جواز رہے انہیں کنڑول کرنے کے بہانے ان پر حملہ آور ہونے گا۔یہ داعش، القاعدہ، طالبان یہ سب امریکی سامراج اور صہیونیت کی چال ہیں جو اسلام اور اہل اسلام کی باقیات کو ختم کرنے پر تلے ہوئے ہیں، جو شطرنج کی بساط پر بیٹھے کھیل کھیل رہے ہیں، چالیں چل رہے اور سازشیں کر رہے ہیں۔

یہ وہی طالبان اور القاعدہ ہیں جو سوویت جنگ میں روس کے خلاف امریکہ نے پیدا کیے۔ اس وقت یہ امریکہ کے مہربان تھے اور ان پر امریکہ اور اس گماشتوں کی نوازشات بارش کی طرح برس رہیں تھیں۔ جب سوویت یونین ٹوٹ گئی ا ن کا مفاد نکل گیا یہی دشمن بن گئیں۔ اب داعش کا فتنہ کھڑا کر دیاشام میں۔ ابتدامیں امریکہ میں داعش کو سپورٹ کیا اور جب داعش دنیا کی توجہ کا مرکز بنی اور روس نے باقاعدہ مداخلت کی تو اسے بھی مخالفت کرنا پڑی دنیا کے دیکھاوے کیلئے۔ اور منافقت کی انتہا دیکھو کہ اب شام میں داعش کا مخالف اور افغانستان میں اس کا معاون و مدد گار ہے طالبان و القاعدہ کے خلاف اس کی سپورٹ کر رہا ہے۔

امریکہ کی پوری تاریخ رعونت، نخوت اور ظلم و بربریت سے بھری پڑی ہے۔ یہ واحد ملک ہے جس نے انسانیت کے خلاف ایٹمی قوت استعمال کی۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد سے لے کر اب تک امریکہ بیسیوں جنگیں لڑ چکا ہے جن میں کروڑوں انسان لقمہ اجل بنے،کروڑوں معذور ہوئے۔ اگر تم(امریکہ و اتحادی) مسلمانوں کو انصاف فراہم کرو توتم ان سے زیادہ دنیاکی کسی قوم کو امن پسند نہ پاؤگے اور اگر تم ان کے ساتھ نا انصافی کرو گے ، ظلم و زیادتی سے پیش آؤ گے تو یہ اتنا ہی سر اٹھائیں گے جتنا کہ انہیں دباؤ گے۔

آج دنیاکا سب سے بڑا غنڈہ ،عالمی دہشت گرد ،دجال ،شیطان کبیر ،ظلم و فساوات کی جڑ ’’امریکہ اور اس کے حلیف ‘‘ پوری دنیا کو ،خاص طور پر مسلمانوں کو تہس نہس کر نے کے درپے ہیں، نام نہاد دہشت گردی کے الزام میں امارت اسلامی (افغانستان )کی اینٹ سے اینٹ بجا دی، بے گناہ افغان مسلمانوں پر آتش و آہن کا مینہ برسایا ،لاکھوں مسلمان مردوں ، عورتوں اور بچوں کا قتل عام کیا ۔ اگر فرض کریں ان کے بقول ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر حملوں کاذمہ دار اسامہ بن لادن تھا تو پھر سزا تو صرف اسے ملنا چاہیے تھی ،پور ے ملک معصوم بچوں اور عورتوں کا اس میں کیا قصور تھا؟ پھر ان ظالموں کے پاس کوئی ثبوت بھی تو نہیں کہ یہ حملے اسامہ بن لادن نے ہی کروائے تھے۔یہ ظالم آج تک کوئی ایسا ثبوت پیش نہیں کر سکے جس میں اسامہ بن لادن یاکسی مسلمان کے ملوث ہونے کا امکان ہو۔ بلکہ یہاں تک کہ خود شیطان کبیر بش لعین کے چیلے ٹونی بلئیر نے اپنی پارلیمنٹ میں اس بات کا اعتراف کیا کہ ہمارے پاس کوئی ایسا ثبوت نہیں جس میں اسامہ بن لادن کو ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر حملوں کاذمہ دار ٹھہرایا جا سکے۔ انہوں نے محض شک کی بنا پر پورے ملک کو تہس نہس کر ڈالا۔یہی اختراعی و تخریبی وار عراق اور لیبیا پر کیا گیا ایٹمی ہتھیاروں کا الزام لگا کر اور لاکھوں بے گناہ لوگوں کا قتل عام کیا۔

غیر مسلم ممالک دن بدن جدیدترین مہلک ہتھیاروں کے انبار لگا رہے ہیں اسرائیل اور انڈیاوغیرہ میں جو آئے روز وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے تجربات ہو رہے ہیں وہ اسے قبول ہیں اس کے برعکس اگر کوئی اسلامی ملک اپنے دفاع کیلئے بم وغیرہ بنانے کی کوشش کرے تو اسے پوری دنیا کیلئے خطرہ قرار دیا جاتا ہے۔ کیا جو غیر مسلم ممالک کے پاس ہیں وہ دنیا کیلئے خطرہ نہیں ہیں ؟جوامریکہ نے وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کاانبار لگارکھا ہے ،جو فلسطین پر قابض یہودیوں کے پاس 200سو سے زائد ایٹم بم ہیں کیا وہ انسانیت کیلئے خطرہ نہیں ہیں؟ یا کیا وہ انسان دوست ہیں کہ جن سے انسانیت کوکوئی خطرہ لاحق نہیں ؟کیا جوانڈیا پوری دنیاسے اسلحہ خرید رہا ہے اورآئے روز وہاں میزائل ٹیسٹ ہورہے ہیں کیا وہ انسانیت کے خلاف استعمال نہیں ہوں گے؟ جب افغانستان اور عراق کے بے گناہ مسلمانوں پر جوایٹم بم اور میزائل برسائے گئے اس وقت انسانی حقوق کی علمبردار تنظیمیں کہاں تھیں؟ اگرUNO ایک عالمی ادارہ ہے اور عالمی امن کا داعی ہے تواس کی نظر میں تو سب برابر ہونے چاہئیں تو پوری دنیا میں صرف مسلمانوں کے ساتھ ہی ناروا سلوک کیوں؟
جب عیسائیوں اور یہودیوں نے بیت المقدس (فلسطین ) پر قبضہ کیا تو خوب لوٹ ماراور قتل و غارت کی، صرف مسجد عمر کے صحن میں 70ہزار سے زاہد مسلمانوں کا قتل عام ہوا ، مسلمانوں کو بیت المقدس سے نکل جانے کا حکم دیا گیا ، مسلم خواتین کو بے حجاب کرکے دیکھا جاتا کہ کہیں کوئی قیمتی زیور تو نہیں چھپا رکھا، معصوم بچوں کو ذبح کیا گیا،ماؤں کی چھاتیوں سے دودھ پیتے بچوں کو چھین کر چیڑ پھاڑ کر ماں کے حوالے کیاجاتا اور کہاجاتا کہ تمہارے ساتھ بھی یہی سلوک ہونا چاہیے تھا۔مگر اس کے برعکس جب صلاح الدین ایوبی نے بیت المقدس فتح کیا تو کسی کو ظلم و جبر کانشانہ نہیں بنایا، بلکہ یہ فرمان جاری کیا کہ ’’جو غیر مسلم یہاں رہناچاہیں سکون واطمینان سے رہیں ،ان کا اپنا گھر ہے اوران پر کسی قسم کی کوئی گرفت نہیں اور جوجانا چاہیں وہ اپنا سارا مال و متاع لے جاسکتے ہیں۔‘‘

اے دنیا کے منصفو! تاریخ پر نظر دوڑاؤ،انصاف کے ساتھ فیصلہ کرو اور بتاؤ کہ امن کہاں ہے ؟سلامتی کہاں ہے؟اسلام میں ہے یادنیاکے کسی دوسرے مذہب میں ؟اور یہ بھی بتاؤ کہ دہشت گرد کون ہیں ؟مسلمان ہیں یااہل مغرب( سامراجی و صہیونی قوتیں)؟ مگر افسوس آج کوئی ظالم کے سامنے کلمہ حق کہنے کو تیار نہیں اور نہ کوئی حق اور انصاف کی گواہی دینے والا باقی رہا دنیا ۔ عدل اور انصاف کا جنازہ اٹھ گیا ہے دنیا سے۔

Allah Bakhash Fareedi
About the Author: Allah Bakhash Fareedi Read More Articles by Allah Bakhash Fareedi: 102 Articles with 119015 views For more articles & info about Writer, Please visit his own website: www.baidari.com
[email protected]
اللہ بخش فریدی بانی و مدیر بیداری ڈاٹ کام ۔ ہ
.. View More