نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پائے مبارک اور صحابہ کرام کا عقیدہ

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں ۔جب حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پتھروں پر چلتے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاؤں مبارک کے نیچے وہ نرم ہو جاتے اور قدم مبارک کے نشان اُن پر لگ جاتے۔
:: شرح المواهب اللدنيه، 5 : 482

حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قدمین شریفین بڑے ہی بابرکت اور منبعِ فیوضات و برکات تھے۔ حضرت عمرو بن شعیب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دفعہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے چچا حضرت ابوطالب کے ساتھ عرفہ سے تین میل دور مقام ذی المجاز میں تھے کہ اُنہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پانی طلب کرتے ہوئے کہا ’’مجھے پیاس لگی ہے اور اس وقت میرے پاس پانی نہیں، پس حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی سواری سے اُترے اور اپنا پاؤں مبارک زمین پر مارا تو زمین سے پانی نکلنے لگا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : (اے چچا جان!) پی لیں۔‘‘

جب اُنہوں نے پانی پی لیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دوبارہ اپنا قدمِ مبارک اُسی جگہ رکھا تو وہ جگہ باہم مل گئی اور پانی کا اِخراج بند ہو گیا۔
:: صفوة الصفوه، 1 : 76،ابن جوزی
شرح المواهب اللدنيه، 5 : 170
نسيم الرياض، 3 : 507،خفاجی

حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں کہ وہ ایک دفعہ سخت بیمار ہو گئے۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کی عیادت فرمائی ۔’’پس حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا مبارک پاؤں مجھے مارا اور دعا فرمائی : اے اﷲ! اسے شفا دے اور صحت عطا کر۔ (اس کی برکت سے مجھے اسی وقت شفا ہو گئی اور) اس کے بعد میں کبھی بھی اس بیماری میں مبتلا نہ ہوا۔
:: ترمذی شریف، 5 : 560، ابواب الدعوات، رقم : 3564
نسائی شریف، 6 : 261، رقم : 10897
البدايه والنهايه ، 7 : 357،ابن کثیر
مسندامام احمدبن حنبل، 1 : 83، 107

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آ کر اپنی اُونٹنی کی سست رفتاری کی شکایت کی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے پائے مبارک سے اُسے ٹھوکر لگائی۔ قسم اُس ذات کی جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے! اس کے بعد وہ ایسی تیز ہو گئی کہ کسی کو آگے بڑھنے نہ دیتی۔
:: بيهقی، 7 : 235، رقم : 14132
مستدرک، 2 : 193، رقم : 2729۔حاکم

حضرت جابر رضی اللہ عنہ کے اُونٹ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے پائے مبارک سے اُسے ٹھوکر لگائی اور ساتھ ہی دُعا فرمائی، پس وہ اتنا تیز رفتار ہوا کہ پہلے کبھی نہ تھا۔
:: مسلم شریف، 3 : 1221، کتاب المساقاة، رقم : 715
نسائی شریف، 7 : 297، کتاب البيوع، رقم : 4637
مسندامام احمدبن حنبل، 3 : 299

ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے دریافت فرمایا کہ اب تیرے اُونٹ کا کیا حال ہے تو اُنہوں نے عرض کیا۔
بالکل ٹھیک ہے، اُسے آپ صلی اﷲ علیک وسلم کی برکت حاصل ہو گئی ہے۔
:: بخاری شریف، 3 : 1083، کتاب الجهاد والسير، رقم : 2805
مسلم شریف، 3 : 1221، کتاب المساقاة، رقم : 715
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1371814 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.