لو! آج ایک اور کہانی ختم ہوئی اس فانی انسان کی. .
کل تک تو جو زمین پر تھا بهاگتا پهرتا انسان. ...
آج عزرائیل نے ہے اس کو لے دبوچا.
وقت ہی نہ ملا سوچنے اور سمجھنے کا. ...
روح کا پنچھی گیا تھا اڑ
پیچھے رہ گیا تها پنجر خالی
اب عزیز رشتے دار تھے کفن کی فکر میں .....
زمین کهودی تهی گورکن نے. ..
کچھ کو تهی رات کے کھانے کی فکر. ..
کچھ کرتے پهرتے تهے بستروں کا بندوبست. ...
قریبی اقارب تهے بے یقینی میں...
کل تک تو وہ صحیح تھا جو ہے آج قبر میں بند...
ادھر قبر میں فانی تھا
پریشان پهرتا تها منکر نکیر کے سوال جواب سے. ..
سوچتا تھا کہ کاش میں پیچھے والوں کو بتا سکوں. ..
سخت ہیں یہاں کے اوزان بہت ہی..
ہے ایک ہی چیز یہاں باعث راحت....
وہ ہے حقوق اللہ اور حقوق العباد کی روشنی اور ادائیگی.
کاش دفنانے والے یہ جان سکیں قبرستان بهرے ہیں انهی جیسوں سے ...
خاکی کا سفر خاک سے خاک تک کا ہے.
سہارا صرف اللہ کی رحمت ، مغفرت اور رسول پاک (حضرت محمد صلی اللہ علیہ
والہ وسلم) کی شفاعت کا ہے.
غرض اے دوستوں اس دورانیے کو غنیمت مانو.
اگاو نیکیوں کی فصل
نہ ہو جس کو اندیشہ خزاں کبھی.
رہے ہے ہمیشہ باقی وہ محض ہے نیکی.
|