امر اللہ النبی صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم بترویج فاطمۃ سلام اللہ علیھا من علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ
حضرت علی سے سیدہ سلام اللہ علیھا کے نکاح کا حکم خود باری تعالیٰ نے دیا
۶۳۔ عن عبداللہ بن مسعودرضی اللہ عنہما عن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم قال :ان اللہ امرنی ان ازوج فاطمۃ من علی
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنھما روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:اللہ تعالیٰ نے مجھے حکم فرمایا ہے کہ میں
فاطمہ کا نکاح علی سے کردوں "
حوالاجات
۱۔ طبرانی المعجم الکبیر ۱۰:۱۵۲رقم ؛۱۰۳۰۵
۲۔ طبرانی المعجم الکبیر۲۲:۴۰۷، رقم ۱۰۲۰
۳۔ ہیثمی نے مجمع الزوائد (۹:۲۰۴)میں کہا ہے کہ اسے طبرانی نے روایت کیا ہے
اور اسکے رجال ثقہ ہیں
۴۔حلبی الکشف الحسثیث ۱:۱۷۴
۵۔ہندی کنزا العمال رقم :۳۲۸۹۱،۳۲۹۲۹
۶۔ ہندی کنزاالعمال ،۱۳:۶۸۱،۶۸۲، رقم ۳۷۷۵۳
۷۔ ابن جوزی نے تذکرة الخواص (ص:۲۷۶)میں حضرت عبداللہ بن بریدہ رضی اللہ
عنھما سے روایت کیا ہے
نے البیان والتعریف(۱:۲۷۴رقم ۴۵۵) میں کہا ہے کہ اسے ابن عساکر اورخطیب
بغدادی نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کیا ہے۔
۹۔ مناوی فیض القدیر، ۲:۲۱۵
۶۴۔ قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یا انس اتدری ما جاء نی بہ
جبرایل من صاحب العرش؟ قال :ان اللہ امرنی ان ازوج فاطمۃ من علی
"حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:اے انس !کیا تم جانتے ہو
کہ جبرایل میرے پاس صاحب عرش کا کیا پیغام لائے ہیں ؟ پھر فرمایا :اللہ
تعالیٰ نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں فاطہ کا نکاح علی سے کردوں
حوالاجات
۱۔حسینی نے "البیان "والتعریف (۲:۳۰۱رقم :۱۸۰۳) میں کہا ہے کہ اسے قزوینی
خطیب بغدادی اورابن عساکر نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کیا
ہے
۲۔ محب طبری ذخائر العقبی فی مناقب ذوہ القربی :۷۱
حفل زفاف فاطمۃسلام اللہ علیھا فی الملاالاعلی ومشارکة اربعین الف ملک فیہ
سیدہ سلام اللہ علیھا کا ملاء اعلی میں نکاح اورچالیس ہزار ملائکہ کی شرکت
۶۵۔عن انس رضی اللہ عنہ قال :بینما رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فی
المسجد اذقال صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لعلی:ھذاجبریل یخبرنی ان اللہ زوجک
فاطمۃ واشھد علی تزویجک اربعین الف ملک واوحی الی شجرة طوبی ان انثری علھم
الدروالیاقوت فنثرت علیھم الدروالیاقوت فابتدرت الیہ الحورالعین یلتقطن من
اطباق الدروالیاقوت فھم یتھادونہ بینھم الی یوم القیامۃ
"حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم مسجد میں تشریف فرما تھے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا :یہ
جبرائیل ہے جو مجھے یہ بتا رہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے فاطمہ سے تمہاری شادی
کردی ہے اور تمہارے نکاح پر چالیس ہزار فرشتوں کو گواہ کے طور پر مجلس نکاح
میں شریک کیا گیا اور شجرہائے طوبی سے فرمایا :ان پر موتی اور یاقوت نچھاور
کرو۔پھر دلکش آنکھوں والی حوریں ان موتیوں اور یاقوتوں سے تھال بھرنے لگیں
جنہیں تقریب نکاح میں شریک کرنے والے فرشتے قیامت تک ایک دوسرے کو بطور
تحفہ دیں گے "
حوالاجات
۱۔محب طبری نے الریاض النضرہ فی مناقب العشرہ (۳:۱۴۶)میں کہا ہے کہ اسے ملا
ء نے الیسرة میں روایت کیا ہے
۲۔ محب طبری ذخائر العقبی فی مناقب ذوی القربی :۷۲
۶۶۔۵۸۶۶ععبعن علی رضی اللہ تعالی عنہ قال :قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم اتانی ملک فقال :یا معمد ان اللہ تعالی یقراعلیک السلام ، ویقول
لک :انی قد ذوجت فاطمۃ ابنتک من علی بن ابی طالب فی الملاالاعلی فزوجھا فی
الارض ۔
"حضرت علی کرم اللہ وجھہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
نے فرمایا :میرے پاس ایک فرشتے نے آکرکہا:اے محمد اللہ تعالیٰ نے آپ پر
سلام بھیجا ہے اورفرمایا ہے :میں آپ کی بیٹی فاطمہ کا نکاح ملا اعلی میں
علی بن ابی طالب سے کردیا ہے پس آپ زمین پر بھی فاطمہ کا نکاح علی سے کردیں
"
حوالاجات
۱۔ محب طبری ذخائر العقبی فی مناقب ذوی القربی :۷۲ |