فاطمۃ سلام اللہ علیھا شجنة من
النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
سیدہ سلام اللہ علیھا ۔۔۔شجرہ رسالت کی شاخ ثمر بار
۵۹۔عن المسورقال :قال رسول اللہ ڈلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فاطمۃشجنة منی
یسطنی مابسطھا ویقبضنی ماقبضھا۔
"حضرت مسور رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
نے فرمایا :فاطمہ میری شاخ ثمر بار ہے اس کی خوشی مجھے خوش کرتی ہے اوراس
کی پریشانی مجھے پریشان کردیتی ہے"
حوالاجات
۱۔ احمد بن حنبل المسند۴:۳۳۲
۲۔احمد بن حنبل فضائل الصحابہ ۲:۷۶۵، رقم ۱۳۴۷
۳۔ حاکم المستدرک ۳:۱۶۸، رقم ۴۷۳۴
۴۔ شیبانی الآحادوالمثانی ۵:۳۲۶، رقم ۲۹۵۶
۵۔طبرانی المعجم الکبیر ۲۰:۲۵، رقم ۳۰
۶۔طبرانی المعجم الکبیر۲۲:۴۰۵رقم :۱۰۱۴
۷۔ہثیمی نے مجمع الزوائد (۹:۲۰۳) میں کہا ہے کہ اے طبرانی نے روایت کیا ہے
اورام بکر بنت مسور پر جرح کی گئی نبی کسی نے اسے ثقہ قرار دیا جبکہ اس کے
بقیہ رجال کو ثقہ قراردیا گیاہے۔
۸۔ذہبی سیراعلام النبلاء ۲:۱۳۲
۶۰۔ عن ابن عباس رضی اللہ عنھما رفعہ :انا شجرةٰ وفاطمۃ حملھا وعلی
لقاحھا،والحسن والحسین ثمرتھا والمحبون اھل البیت ورقھا من الجنتة حقا حقا۔
"حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما سے مرفوعاحدیث مروی ہے کہ حضور نبی
اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :میں درخت ہوں فاطمہ اس کی ٹہنی ہے
علی اس کا شگوفہ اور حسن وحسین اس کا پھل ہیں اور اہل بیت سے محبت کرنے
والے اس کے پتے ہیں یہ سب جنت میں ہوں گے یہ حق ہے حق ہے"
۶۰۔حوالاجات
۱۔ دیلمی الفردوس بماثور الخطاب ۱:۵۲،رقم :۱۳۵
۲۔سخاوی استجلاب ارتقاء الغرف بحب اقرباالرسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ذوی
الشرف:۹۹
شھادة النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لعفة فاطمۃ سلام اللہ علیھا وعرضھا
عصمت فاطمہ سلام اللہ علیھا کے گواہ ۔۔۔۔خود محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم
۶۱۔عن عبداللہ قال :قال رسول اللہ صلی اللہ وعلیہ وآلہ وسلم ان فاطمہ احصت
فرجھا فحرم اللہ ذریتھا علی النار
"حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :بیشک فاطمہ نے اپنی عصمت اور پاکدامنی کی
ایسی حفاظت کی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس کی اولاد پر آگ حرام کردی ہے "
حوالات
۱۔بزار المسند ۵:۲۲۳رقم :۱۸۲۹
۲۔حاکم المستدرک ۳:۱۶۵، رقم ۴۷۲۶
۳۔ ابو نعیم حلیۃ الاولیاء وطبقات الاصفیاء ۴:۱۸۸
۴۔ ذہبی نے اسے میزان الاعتدال فی نقد الرجال (۵:۲۶۱)میں حضرت عبداللہ بن
مسعود رضی اللہ عھنما سے مرفوع قرار دیا ہے۔
۵۔ مناوی فیض القدیر۲:۴۶۲
۶۲۔عن عبداللہ قال :قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان فاطمۃ حصنت
فرجھا وان اللہ وعجل عن ادخلھا یا حصان فرجھا وذرتیھا الجنۃ
"حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے فرمایا:فاطمہ نے اپنی عصمت اور پاک دامنی کی ایسی حفاظت کی ہے
کہ اللہ تعالیٰ نے اس کی عصمت مطہرہ کے طفیل اسے اور اس کی اولاد کو داخل
فرمادیا"
حوالاجات
طبرانی المعجم الکبیر ۳:۴۱، رقم :۲۶۲۵
۲۔ ہیثمی مجمع الزوائد ۹:۲۰۲
۳۔مناوی فیض القدیر۲:۴۶۳ |