اسلام میں خواب کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے۔ حضور سید
کائنات ﷺ کا ارشاد ہے۔’’بشارتوں کے سوا نبوت میں کوئی چیز باقی نہیں رہی‘‘۔
صحابہ کرامؓ نے دریافت کیا کہ بشارتوں سے کیا مراد ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا
’’سچا خواب‘‘۔ ( رواہ البخاری۶۹۹۰)۔ اِس حدیث سے ثابت ہوا کہ اب خواب کے
سوا اہل ایمان کے پاس کوئی ایسی چیز باقی نہیں رہی جس سے مستقبل کے حالات
منکشف ہو سکیں۔ سچے خواب کی فضیلت اِس امر سے بھی ظاہر ہے کہ اِسے جُزو
نبوت کہا گیا ہے، چنانچہ مروی ہے ’’سچا خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے
(رواہ البخاری ۶۴۷۲ مسلم ۴۲۰۱).
راقم گذشتہ ۲۸ سالوں سے تسلسل کے ساتھ پاکستان، اسلام اور قرب قیامت سے
متعلق خواب دیکھ رہا ہے۔ الحمدللہ، اپنے ان خوابوں میں ۳۰۰ سے زائد مرتبہ
حضور سرور کائناتﷺ کی زیارت کا شرف بھی حاصل ہو چکا ہے۔ کچھ عرصہ پہلے آپ
ﷺ نے مجھے حکم دیا کہ میں اپنے خواب لوگوں سے بیان کروں اور آپ ﷺ کا پیغام
لوگوں تک پہنچاؤں۔ ایک بات میرے خوابوں سے بالکل واضح ہے کہ ہم آخرزماں
میں رہ رہے ہیں اور قیامت بہت قریب ہے۔
اس مضمون میں میرے لیئے اپنے تمام خوابوں کو تفصیل سے بیان کرنا ممکن نہیں،
اس لیئے اپنے چند اہم خوابوں کا خلاصہ بیان کر رہا ہوں۔
۲۰۰۶ کے ایک خواب میں اللہﷻ سے پوچھتا ہوں ’’یا اللہ، تونے پاکستان کیوں
بنایا؟ ہر بُرائی پاکستان میں ہے۔ نہ امن ہے نہ خوشحالی ہے، ہر طرف قتل
وغارت اور ناانصافی ہے‘‘۔ تو جواب ملتا ہے کہ ’’قاسم! آج سے ۱۴۰۰ سال پہلے
جب محمدﷺ اِس دنیا میں تھے تو اکثر دعا مانگا کرتے تھے کہ ’یا اللہ، قیامت
کے قریب ایک ایسا ملک بنا ،جس کا نام لاالہ الااللہ ہو اور جب اسلام پُوری
دنیا میں مغلوب ہو چکا ہو، تو اِس مُلک سے سچا اِسلام پِھر سے پُوری دنیا
میں پھیلے‘۔ تو میں نے محمدﷺ کی دعا قبول کر لی اور پاکستان بنانے کا فیصلہ
کیا۔ میں پاکستان کا دفاع بھی کروں گا اور اِس کی حفاظت بھی کروں گا‘‘۔
مجھے اپنے خوابوں میں بتلایا گیا ہے کہ عنقریب پاکستان کو تورا بورا بنانے
کی کوشش کی جائے گی اور اسلام کو ختم کرنے کی منصوبہ بندی کی جائے گی۔ مگر
اللہ مسلمانوں کی مدد کرے گا اور اسلام پوری دنیا میں پھیل جائے گا۔
پاکستان اور پاکستان کی فوج کا اسلام کی سربلندی میں بڑا اہم کردار ہوگا۔
مجھے اپنے کئی خوابوں میں امریکہ، اسرائیل اور بھارت کی اسلام اور پاکستان
کے خلاف سازشوں کے بارے میں بتلایا گیا ہے۔
۱۹ مارچ ۲۰۱۷ کے ایک خواب میں دیکھتا ہوں کہ اسرائیل کا وزیر اعظم امریکہ
کے صدر کو بتاتا ہے ''ہم نے دجال کا محل (جو کہ ایک بھورے رنگ کی عمارت
ہوتی ہے) تقریبا مکمل کر لیا ہے اور بہت جلد فلسطین صرف نام باقی رہ جائے
گا اور پورے مشرق وسطی میں ہماری حکومت ہوگی''۔ تو امریکہ کا صدر جواب میں
کہتا ہے کہ ''مشرق وسطی نہیں بلکہ پوری دنیا پر ہماری حکومت ہوگی''۔جب
اسرائیل فلسطین میں بھورے رنگ کی عمارت بناتا ہے تو مسلمان بہت زیادہ
احتجاج کرتے ہیں، اچانک عمارت کی بنیاد میں ایک زوردار دھماکہ ہوتا ہے
اوراسکی وجہ سے ایک خوفناک قسم کا ریت کا طوفان جنم لیتا ہے اور چاروں طرف
پھیلنا شروع ہو جاتا ہے-بڑی تعداد میں مسلمان لقمہِ اجل بن جاتے ہیں اور یہ
طوفان مشرقِ وسطیٰ، مصر، سوڈان اور بہت سے عرب ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے
لیتا ہے-میں سوچتا ہوں آخر اسرائیل نے ایسا کیا کِیا تھا جسکی وجہ سے اتنی
بڑی تباہی ہوئی؟!
۲۱ دسمبر ۲۰۱۷ کے ایک خواب میں مجھے دکھایا گیا کہ امریکہ کا صدر پاکستان
کو ختم کرنے کے لیئے ایک خفیہ منصوبہ بنا رہا ہوتا ہے۔ اس کے ہاتھ میں ایک
نقشہ ہوتا ہے جس میں پاکستان کو بھارت کا حصہ دکھایا گیا ہوتا ہے۔ امریکہ
کا صدر یہ نقشہ سب کو دکھاتا ہے اور کہتا ہے پاکستان پر اب بھارت کا کنٹرول
ہوگا اور پھر وہ اس نقشے پر دستخط کر دیتا ہے۔
دسمبر ۲۰۱۴ کےایک خواب میں ترکی، سعودیہ عرب اور پاکستان کو اسلام کے تین
بڑے قلعوں کی صورت میں دیکھتا ہوں۔ اسلام دشمن طاقتیں ان تینوں قلعوں کو
یکے بعد دیگرے تباہ کرنے کی کوششیں کرتی ہیں۔ سب سے پہلے ترکی کو تباہ کرنے
کی کوشش کی جاتی ہے اور کسی خاص مزاحمت کے بغیر اسے تباہ کر دیا جاتا ہے۔
اسکے بعد دشمن افواج سعودی عرب کی جانب بڑھتی ہیں اور اسے بھی تباہ کر دیتی
ہیں۔ مسلمانوں کو تیسری عالمی جنگ میں مسلسل شکست ہوتی چلی جاتی ہےاور
مشرقِ وسطیٰ میں بدترین تباہی ہوتی چلی جاتی ہے- اسکے بعد کفار پاکستان کو
تباہ کرنا چاہتے ہیں مگر اللہﷻ اپنی خاص غیبی قوتوں اور کالے جنگی جہازوں
سے پاکستان اور پاکستان کی فوج کی مدد کرتا ہے، پھر غزوہِ ہند کا آغاز ہو
جاتا ہے جو تیسری جنگِ عظیم کا حصہ ہوتا ہے اور مسلمان کو پہلی فتح غزوہِ
ہند کی صورت میں ملتی ہے اور مسلمان اسلام کے تیسرے اور آخری قلعے پاکستان
کا کامیابی سے دفاع کرتے ہیں- پھر ہم مشرقِ وسطیٰ کی طرف مارچ کرتے ہیں اور
اپنے کھوئے ہوئے علاقے واپس لیتے ہیں، پاکستان اللہ کی مدد سے دونوں سپر
پاورز یعنی امریکہ اور روس کو شکست دے کر خود ایک سپر پاور بن جاتا ہے اور
پھر ہم اللہ کی مدد سے سچا اسلام پوری دنیا میں پھیلاتے ہیں۔
میں ایسے بہت سے خواب دیکھ چکا ہوں جن میں پاکستان کی ترقی اور اسلام و
امّت مسلمہ کی دوبارہ سربلندی کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ اگر میں اِن
خوابوں کو اکھٹا کروں تو کچھ اِس طرح کا منظر بنتا ہے۔
عنقریب میرے خوابوں کی خبر اللہﷻ کی مدد سے پوری دنیا میں پھیل جاتی ہے۔
اِسی دوران حضرت محمدﷺ بھی پاکستان کے آرمی چیف کو میرے خوابوں کے بارے میں
گواہی بھی دیتے ہیں کہ ’’قاسم نے اپنے خوابوں کے معاملے میں جھوٹ نہیں بول
رہا۔ اِس کے خواب سچے ہیں اور اللہ کی طرف سے ہیں‘‘۔اِس کے بعد پاکستان کی
فوج اور پاکستان کی عوام میرے خوابوں پر بہت زیادہ یقین کرتے ہیں اور اسلام
اور پاکستان کو بچانے کے لیے جرأت مندانہ اقدامات کرتے ہیں۔ پھر پاکستان
سے محبت کرنے والے لوگ پاکستان پہ حکومت کرتے ہیں ۔سب سے پہلے حکومتی سطح
پر پاکستان کو ہر طرح کے شرک سے پاک کیا جاتا ہے۔ فرقہ بندی ختم کر دی جاتی
ہے۔ پاکستان کے مسلمان ایک قوم بن جاتے ہیں ۔ ایک ہی دن عید ہوتی ہے اور
ایک ہی وقت پہ اَذان ہوتی ہے ۔ پاکستان سے سود کو ختم کرکے ایک ایسا
بینکاری نظام نافذ کیا جاتا ہے جو سود سے پاک ہوتا ہے۔ ہر طرح کی دہشتگردی
اور ظلم کو ختم کر دیا جاتا ہے۔ اور ایسا عدل اور انصاف پر مبنی نظام قائم
کیا جاتا ہے کہ باقی دنیا کے لوگ بھی حیران رہ جاتے ہیں ۔ ایک ایسا نظامِ
حکومت بنایا جاتا ہے کہ عام لوگ بھی پاکستان کے وزیراعظم، آرمی چیف اور
باقی اداروں کے سربراہان سے سوال پوچھ سکتے ہیں اور وہ اُن کو جواب دینے کے
پابند ہوتے ہیں ۔
پاکستان کے دشمن ممالک جب پاکستان کو ترقی کرتا دیکھتے ہیں تو وہ معاشی
طورپہ پاکستان کو ختم کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور پاکستان کے ذِمّہ جو قرض
واجب الادا ہوتا ہے، وہ واپس مانگ لیتے ہیں اور کہتے ہیں جب پاکستان قرض کی
رقم واپس نہیں کر سکے گا تو ہم پاکستان سے اپنی شرائط منوائیں گے اور اِس
کو پِھر سے اپنا غلام بنا لیں گے۔مگر اللہﷻ پاکستان کی مدد کرتا ہے اورغیب
سے ہمیں خزانے دیتا ہے۔ اِن خزانوں سے ہم پاکستان کا سارا قرض اُتار دیتے
ہیں۔
پاکستان اللہﷻ کی رحمت سے اپنے پاؤں پہ کھڑا ہو جاتا ہے۔ پاکستان میں ہر
طرف امن ہوتا ہے اورخوشحالی ہوتی ہے۔ اللہ کی رحمتیں اور برکتیں ہوتی ہیں۔
اللہﷻ پاکستان سے ناپاکی اور بیہودگی کو ختم کر دیتا ہے۔ بہت سے غیرمسلم
بھی پاکستان آ کر رہنا شروع کردیتے ہیں۔ ہم سب کو یکساں حُقوق دیتے ہیں
اورکسی میں کوئی فرق نہیں کرتے۔ پاکستان دنیا کا ایک امیر ملک بن جاتا ہے۔
دیکھتے ہی دیکھتے ہم ہرمیدان میں اہل مغرب سے آگے نکل جاتے ہیں۔ ہم ہوائی
جہاز ، بحری جہاز، اور ہر قسم کی ٹیکنالوجی بشمول خلائی جہاز خود بناتے ہیں
اور ہر چیز میں خود کفیل ہو جاتے ہیں۔ اور اللہﷻ کی مدد سے باقی دنیا سے
آگے نکل جاتے ہیں۔ دنیا حیران ہوتی ہے کہ اتنے کم عرصے میں انھوں نے یہ سب
کیسے کر لیا۔ یہ تو بڑے پسماندہ لوگ تھے۔ اور اگریہ یونہی آگے بڑھتے رہے تو
ایک دن آئے گا یہ لوگ پوری دنیا پہ حکومت کریں گے۔
پاکستان جب تیزی سے ترقی کرنے لگتا ہے اور ملک میں امن اور خوشحالی پھیلنے
لگتی ہے، تو یہ سب دیکھ کربھارت پاکستان کو ترقی کرنے سے روکنے کی کوشش
کرتا ہے اور پاکستان پہ حملہ کرنے کی تیاری کرنے لگتا ہے۔ پاکستان کے لوگ
اور پاکستانی فوج بھی اِس کےلیے تیار ہو جاتے ہیں۔ اللہﷻ اپنی مدد سے
ہزاروں کی تعداد میں کالے رنگ کے طاقتور جنگی جہازبھیجتا ہے۔ بھارت اِن
جہازوں کو دیکھ کر خوفزدہ ہوجاتا ہے اور حیران ہوتا ہے کہ یہ جہاز پاکستان
کے پاس کہاں سے آئے؟ باقی دنیا کے لوگ اور امریکہ کے فوجی انجینئر بھی
حیران و پریشان ہو جاتے ہیں۔ ان جہازوں کو دیکھ کر بھارت پیچھے ہٹ جاتا ہے
اور اپنی فوجوں کو سرحدوں سے واپس بلا لیتا ہے۔ مگر پاکستان اِن کالےجنگی
جہازوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مشرق وسطی کی ایک مشہور جگہ پرحملہ کر کے اُسے
آزاد کروا لیتا ہے۔ اِس طرح اللہﷻ تدبیر کرتا ہے اور پاکستان کوخوب ترقی
کرنے کا موقع مل جاتا ہے۔
دوسری طرف بھارت، اس کے اتحادی اور دہشتگرد گروہ پاکستان کے خلاف جنگ کی
تیاری شروع کر دیتے ہیں۔ ہم کشمیر پہ حملہ کر کے اُس کو آزاد کروا لیتے
ہیں۔ اِس پہ امریکہ کہتا ہے کہ ہم تیسری جنگ عظیم پاکستان میں جا کر لڑیں
گے۔ اِن کالے جنگی جہازوں کو دیکھنے کے بعد پوری دنیا سے بہت سے مسلمان
اسلام کی سر بلندی کے لیے اور غزوہ ہند میں شامل ہونےکے لیے پاکستان آتے
ہیں۔ پاکستان بھارت میں رہنے والے مسلمانوں كی حفاظت کے لیے بھی اقدامات
کرتا ہے، تاکہ جنگ كی صورت میں وہ محفوظ رہیں۔ پوری دنیا دیکھتی ہے کہ
مسلمان ایک بارپِھرمتحد ہو رہے ہیں۔ ہم اپنے جنگی جہاز اور دیگرٹیکنالوجی
خود بناتے ہیں اور پاکستان اللہ کی رحمت سےخود کفیل ہو جاتا ہے۔
پِھر دنیا کی بدترین جنگ شروع ہو جاتی ہے۔ پاکستان کے دشمنوں کو یقین ہوتا
ہے کہ وہ پاکستان کو ختم کر دیں گے۔ مگر اللہﷻ اپنے فضل سے پاکستان کی مدد
کرتا ہے۔ اِس جنگ میں ہم عورتوں، بچوں، بزرگوں اور نہتے انسانوں کو نہیں
مارتے۔ پاکستان اللہﷻ کی مدد سے یہ جنگ جیت جاتا ہے۔ اِس جنگ میں اسی (۸۰)
کروڑ لوگ مارے جاتے ہیں، جن میں بہت بڑی تعداد دشمنوں کی ہوتی ہے۔ پِھر
پاکستان کی حکومت عورتوں، بچوں اور دوسرے لوگوں کو پناہ دیتی ہے اور وہ سب
بھی مسلمان ہو جاتے ہیں۔
یہ جنگ ہم اللہ کی مدد سے جیت جاتے ہیں اور ہمارے دشمنوں کو شکست ہو جاتی
ہے۔ پِھر مشرق کے یہ مسلمان اللہﷻ کی مدد سے دنیا میں نکلتے ہیں اور اپنے
کھوئے ہوئے علاقے (مشرق وسطی، ترکی وغیرہ ) واپس حاصل کر لیتے ہیں اورکوئی
بھی ہمیں روکنے والا نہیں ہوتا۔ پاکستان اللہﷻ کی مدد سے سپر پاور بن جاتا
ہے اور پِھر ہم اللہﷻ کی مدد سے پوری دنیا میں حضرت محمدﷺ کا سچا اسلام
پھیلاتے ہیں۔ پوری دنیا امن سے بھر جاتی ہے اور اسلام ایک بار پِھر پوری
دنیا میں چھا جاتا ہے۔ سب لوگوں کو پتہ چل جاتا ہے کہ حضرت محمدﷺ کا اصل
اسلام امن سے بھرا ہوا ہے۔ ہر طرف اللہ کی رحمتیں اور برکتیں ہوتی ہیں اور
رزق ہی رزق ہوتا ہے اور کوئی غمگین یا فقیر نہیں رہتا۔ سب سے بڑھ کراللہﷻ
کی خوشنودی ہوتی ہے۔ یہ امن کوئی ۸ یا ۱۰ سال تک رہتا ہے اور پِھر دجال
ظاہر ہو جاتا ہے۔
۲۰ستمبر ۲۰۱۵ کے ایک خواب میں اللہﷻ نے فرمایا۔ ’’قاسم! قرآن میرا کلام
ہے۔ اگر شیطان، جن اور تمام انسان اکٹھے ہو جائیں، تب بھی اِس کی ایک سورۃ
نہیں بنا سکتے۔ اِسی طرح یہ خواب جو میں نے تمہیں دکھائے ہیں، اِن کا خالق
بھی میں (اللہ) ہوں۔ اگر شیطان، جن اور انسان سب مل جائیں، تب بھی ایسے
خواب نہیں بنا سکتے‘‘۔
اسی طرح مارچ ۲۰۱۷ کے ایک خواب میں حضرت محمد ﷺ نے فرمایا۔''قاسم! میرا یہ
پیغام میری اُمّت کو دے دو کہ جو بھی تمہاری مدد کریگا وہ ایسے ہی ہے جیسے
اس نے میری مدد کی اور وہ شخص قیامت کے دن میرے ساتھ ہو گا''- |