آج اپنی بیٹی کے گھر کے دروازے کے باہر کھڑے اس کے پا٧ں
کانپ رہے تھے. اس کے پورے جسم پر لرزه طاری تھا. اندر سے اس کا ہونہار
داماد اور اس کے ماں کے چیخنے چلانے کی آوازیں آرہی تھیں وہیں پر اس کی
بیٹی کی دبی دبی سسکیاں بھی سنائی دے رہی تھیں. وہ کانپتے پیروں سے پلٹ
گیا. اس کے دماغ میں ان گالیوں کی بازگشت چل رہی تھی جو اس کا داماد اور اس
کی ماں مل کر اس کی بیٹی کے سامنے اسے اور اس کی بیوی کا نام لے لے کر دے
رہے تھے. اچانک تیس سال پہلے کا منظر اس کی آنکھوں کے آگے گھوم گیا جب وہ
اپنی ماں کے ساتھ مل کر اپنے ساس سسر کا نام لے لے کر گالیاں دیتا تھا اور
اس کی بیوی ہاتھ جوڑ جوڑ کر پالنے میں لیٹی بیٹی کے مستقبل کے واسطے دیتی
تھی. اس کو ایسا لگا یہ تو اس کی لکھی ہوئی قسط کی ری ٹیلی کاسٹ ہے. |