جو رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
کی اِطاعت کرتا ہے تحقیق اُس نے اللہ کی اِطاعت کی۔
:: نساء، 4 : 80
(اے محبوب کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم !) فرما دیں کہ اگر تم اللہ سے
محبت کرتے ہو تو میری اِتباع میں آجاؤ، اللہ تم سے محبت کرنے لگے گا۔
:: آل عمران، 3 : 31
اِن آیاتِ کریمہ میں اﷲ ربّ العزّت دوٹوک اِعلان فرما رہا ہے کہ ’’اے میرے
بندو! یہ بات ہمیشہ کے لئے اپنے پلے باندھ لو کہ تم میں سے جو کوئی میری
اِطاعت کا خواہشمند ہو اُسے چاہیئے کہ پہلے میرے حبیب مکرم صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم کی اِطاعت کو اپنے اُوپر لازم کرے۔ میرے محبوب کریم صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم کی اِطاعت ہی میری اِطاعت ہے۔
اﷲ تعالیٰ نے واضح طور پر فرما دِیا کہ اے حبیب مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم آپ فرما دیجئے کہ اگر تم میں سے کوئی اللہ کی محبت اور غلامی کا دعویٰ
کرتا ہے تو وہ پہلے میری محبت اور غلامی کا قلاّدہ اپنے گلے میں ڈال لے۔
اگر وہ ایسا کرے گا تو اُسے اللہ کی محبت نصیب ہوجائے گی۔
اللہ کے نزدیک وہ محبت اور اِطاعت ہرگز معتبر اور قابلِ قبول نہیں جو اُس
کےمحبوب کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کا دَم بھرے اوراِطاعت
بجالائے بغیر ہو۔ اُس نے اپنے اللہ کے نزدیک وہ محبت اور اِطاعت ہرگز معتبر
اور قابلِ قبول نہیں جو اُس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کا
دَم بھرے اور اُس کی اِطاعت بجالائے بغیر ہو۔ اُس نے اپنے حبیب مکرم صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنے اور انسانیت کے درمیان واسطہ بنادیا اور یہ
بات طے کردی کہ اِس واسطہ کے بغیر اِطاعت و محبتِ اِلٰہی کا دعویٰ کسی طور
پر بھی سچا نہیں ایک اور مقام پراس کی وضاحت یوں فرمائی گئی
اور جب اُن سے کہا جاتا ہے کہ آؤ اُس چیز کی طرف جو اللہ نے نازل کیا ہے
اور رسول کی طرف تو آپ دیکھیں گے کہ منافق آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے
منہ موڑ کر پھر جاتے ہیں۔
:: نساء، 4 : 61
منافق لوگ اللہ کی طرف آنے سے پس و پیش نہیں کرتے اور انہیں کسی قسم کی
ہچکچاہٹ اور گھبراہٹ نہ ہوتی
جب رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف بلایا جاتا ہے تو وہ اپنا
منہ یہ کہہ کر پھیرلیتے ہیں کہ جب اللہ ہی کی طرف جانا ہے تو سیدھے اُسی کی
طرف کیوں نہ جائیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف کیوں جائیں؟
اﷲ تعالیٰ نے اس گروہ کے بارے میں جن کے دلوں میں بغض مصطفی کریم صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم ہے اس گروہ کے متعلق اِعلان فرمادیا دیا کہ وہ میرے بندے
نہیں بلکہ منافق ہیں۔ میرا اُن سے بندگی کا کوئی رشتہ نہیں میرے بندے تو
وہی ہیں جو غلامان مصطفیٰ ہیں |