عام طور پر نبی اور رسول یہ دونوں
لفظ ایک ہی معنی میں بولے اور سمجھے جاتے ہیں، البتہ نبی اس ہستی کو کہتے
ہیں جسے اللہ تعالیٰ نے اپنی مخلوق کی ہدایت کے لئے وحی دے کر بھیجا ہو اور
رسول اس ہستی کو کہتے ہیں جسے اللہ تعالیٰ نئی شریعت دے کر مخلوق میں مبعوث
کرتا رہا تاکہ وہ لوگوں کو اس کی طرف بلائے۔
:: شرح المواهب اللدنية، 4 : 286
سابقہ انبیاء کرام کی رسالت مخصوص قوموں، علاقوں کے لئے اور ان کے حالات کے
تقاضوں کے مطابق تھی جبکہ نبوت و رسالت محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
تخلیق آدم سے قیامت تک کی ساری مخلوق کے لئے ہے اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں
فرماتا ہے
’’آپ فرما دیجئے کہ اے لوگوں! میں تم سب کی طرف اللہ کا رسول ہوں۔
آقائے نامدار مدنی تاجدار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان اقدس ہے۔ مجھ
سے پہلے ہر نبی خاص طور پر اپنی ہی قوم کی طرف بھیجا گیا لیکن میں تمام
انسانوں کے لئے نبی بنا کر بھیجا گیا ہوں۔
:: بخاری شریف،1 : 128، رقم : 328
حضرت عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ روایت سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم رؤ ف
الرحیم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا؛ ’’میں اللہ تعالیٰ کے ہاں (اس
وقت بھی) ام الکتاب میں خاتم النبیین تھا جب آدم ابھی خمیر سے پہلے مٹی میں
تھے۔
:: مسند امام احمدبن حنبل، 4 : 128 |