گنز اینڈ روزز (قسط ٣٠)

سکندر خان اپنی جگہ سے کسی ٹینس بال کی طرح اچھل کر اپنے دو ساتھیوں کو
ہوا میں لیتا ہوا دیوار سے جالگا،،،!
ڈاکٹر انعم کی فلائنگ کِک اسکی گردن اور جبڑے کو پھاڑتی گئی اسکی آنکھوں
کی پتلیوں سے بھی ذیادہ جبڑا کھل چکا تھا،،،!

اس نے اپنے ساتھ زمین بوس ہونے والے چمچوں سے پوچھا، یہ مجھے اسی لڑکی
نےہی مارا ہے،،،؟
وہ دونوں ابھی بھی حیرتوں کے سمندر میں غوطہ زن تھے،،انہیں خود بھی یقین،،
نہیں تھا کہ شٹل کاک برقعے سے برآمد ہونےوالی ٹانگیں اتنی خطرناک تھیں،،،!
گل جان نے حیرت سے بالشت بھر کی لڑکی کو دیکھا،،،،!مگر اسے اپنےہاتھ کی،،
تکلیف یاد آئی تو فوراَ یقین ہوگیا کہ یہ اسی لڑکی نےہی مارا ہے،،،!!!

سکندر خان کےساتھی نے اپنی شارٹ گن کا رخ ڈاکٹر انعم کی طرف کر دیا،اسکی
انگلیاں گھوڑے کو حکم دینے ہی والی تھیں کہ جاناں (گل جان) نے اس کی گن
کو اپنے ہاتھوں سے دور کر دیا،،،اس نے قہر آلود نظروں سےجاناں کو دیکھا،،،!
وہ غصے سے بولی،،غیرت کرو،،لڑکی کی طرف گن کرتا ہے،،مردوں کیطرح مقابلہ
کرو،،،!!

انعم نے مسکرا کر جاناں کو دیکھا،،،آفندی ابھی یہ سب شروع کرنا نہیں چاہتا تھا
اسے باہر سے اشارے کا انتظار تھا،انعم کو اندازہ تھا مگر آفندی کو کوئی گالی دے
یہ اسکی برداشت سے باہر تھا،،،!!

لمحوں میں جاناں سمیت یہ سب اپنے شکاریوں پر پل پڑے،،رانانے ڈھونڈ کر اسے
جا دبوچاجس نے اسے لاٹھی ماری تھی،،،رانا کےپہلے ہی وار میں بزدل دشمن بے
ہوش کر زمین چاٹ رہا تھا،،،!

انعم نے کورال کی ناک پر ایسا وار کیا کہ وہ بلبلا اٹھا،آفندی نے سکندرخان کو دونوں
ہاتھوں سے اٹھاکر فضا میں بلند کیا اور ایسے دیوار پر دے مارا جیسے انسان نہیں
کپڑے کی گٹھری ہو،،،!

سکندر خان کے ساتھیوں کے اوسان خطا ہو چکے تھے،،،ان کا پہلی دفعہ ایسے ،،،
انسانوں سے پالا پڑا تھا جن کو انسانوں سے بندوقوں سے بالکل ڈر نہیں لگتا تھاحویلی
کے باہر دھماکوں کی آوازوں نے سکندر خان کے ساتھیوں کو دہلا کر رکھ دیا،،،!!

رانا نے یکدم حویلی سے باہر کو دوڑ لگا دی،،،،(جاری)
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1254453 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.