آج بابا رفیق کو بہت تیز بخار تھا. مگر کام پر جائے بغیر
دہاڑی کیسے ملتی. اس کی بیٹی کی اگلے مہینے رخصتی ہے. اس کو ہر قیمت پر کچھ
اور پیسے اکٹھے کرنے ہیں.
صاحب اور بیگم سج دھج کر یوم مزدوران کی این جی او کی تقریب میں جارہے ہیں.
بابا رفیق کانپتی ٹانگوں سے اینٹیں اٹھا کر دسویں منزل پر لارہا ہے.
صاحب اور بیگم نے آج یوم مزدوراں پر چھٹی کا ایک بهرپور دن گزارا ہے. دن کا
اختتام میں این جی او کی پارٹی میں مزدوروں کے حقوق پر تقریر تو لوگوں کو
بہت ہی پسند آئی خاص طور پر میڈیا نے تو بڑی کوریج دی.
صاحب اور بیگم کی گاڑی سے ایک بوڑھا مزدور ٹکرا گیا ہے. دونوں نے ڈرائیور
کو گاڑی روکنے سے منع کردیا ہے.
بابا رفیق کی لہولہان لاش کهلے آسمان کے نیچے اللہ سے شکوہ کناں ہے. یارب
یوم مزدور پر مزدور کی بےقدری.
|