یومِ مزدور اور مزدور کے مسائل ۔۔

ایک اچھی زندگی گزارنا ہر انسان کا حق ہے اور ہر انسان آسائشوں سے بھرپور زندگی گزارنا بھی چاہتا ہے ۔۔لیکن ہمارے معاشرے میں بہت سے ایسے طبقات بھی ہیں جو آ سائشات تو کیا بلکہ زندگی کی بنیادی ضروریات تک سے محروم ہوتے ہیں ۔۔ اور ان میں سے ایک ہے ہمارے ملک کا مزدور طبقہ۔۔جو ایک نہیں ، دو نہیں، بلکہ بہت سے مسائل کا شکار ہے ۔۔ان میں سے چند مسائل قارئین کی نظر کر رہا ہوں۔

1۔مزدور کی تنخواہ کا مسئلہ
حدیث مبارکہ ہے۔
ــ"مزدور کو اس کی اجرت اس کا پیسنہ خشک ہونے سے پہلے ادا کر دو"۔
اگر ہم پاکستان کی بات کریں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ اسمبلیوں میں مزدور کی تنخواہ کہ مطابق قانون سازی تو کی جاتی ہے، مگر اس پر عمل درآمد نہیں ہوتا۔ ۔پاکستان میں ایک سروے کے مطابق پرائیوٹ سیکٹر میں مزدور کی تنخواہ 15000 دکھائی جاتی ہے مگر اتنی ادا نہیں کی جاتی جو کہ مزدور کہ ساتھ زیادتی کہ مترادف ہے۔
یہ بات بھی یہاں ختم نہیں ہوتی ۔۔ڈاکیومنٹس میں مزدور کا میڈیکل اور دیگر چیزیں دکھائی جاتی ہیں مگر عملی طور پر اس سے بھی محروم رکھا جاتا ہے۔ جو کہ قانون کی خلاف ورزی میں شمار ہوتا ہے۔ مگر اس قانون کی خلاف ورزی پر قانون حرکت میں نہیں آتا، جو کہ ایک المیہ ہے۔

2۔مزدور کے اوقات کار کا مسئلہ
مزدور کے مسائل میں سے ایک مسئلہ مزدور کے اوقات کار کا بھی ہے۔ جو کہ 12 گھنٹے کے طویل وقت پر محیط ہوتا ہے، جو کہ ایک خطر ناک بات ہے، کیونکہ جب ایک مزدور 12 گھنٹے محنت کریگا اور اس کو کوئی ٓرام بھی نہیں ملتا تو وہ اپنی عمر سے پہلے بوڑھا ہوجاتا ہے۔
وہ نہ صرفجسمانی طور پر بوڑھاہوجاتا ہے بلکہ اپنے زہن کو بھی استعمال کرنے سے قاصر ہوتا ہے۔ کیونکہ وہ 12 گھنٹے اس پر کام کا اتنا بوجھ ڈال دیا جاتا ہے کہ وہ کسی اور طرف سوچنے کے قابل ہی نہیں رہتا۔۔
اگر کبھی کسی مجبوری کے باعث مزدور کام پر دیر سے آئے تو اس کی تنخواہ بھی کاٹ لی جاتی ہے، جبکہ اس سے اس دن بھی کام پورا کروایا جاتا ہے۔۔جو کہ سرا سر نہ انصافی ہے اور اس کے حقوق کی خلاف ورزی بھی ہے۔

3۔مزدور کی اولاد کے لئے بہتر تعلیم حاصل کرنے کا مسئلہ
جس طرح مزدوروں کو دوسرے مسائل کا سامنہ ہے، انہی میں سے ایک مسئلہ مزدور کی اولاد کی تعلیم بھی ہے، تعلیم کے دوہرے معیار کی وجہ
سے مزدور کی اولاد کو تعلیم حاصل کرنے میں رکاوٹ پیدا ہوتی جارہی ہے۔ اس مہنگائی کے دورمیں مزدور کی اولاد کا تعلیم حاصل کرنا بہت مشکل ہوگیا اور جو ادارے اسکالر شب دیتے ہیں وہ بھی زیادہ تر امیروں کو ہی میسر ہوتی ہیں۔۔اور غریب مزدور کی اولاد اچھی تعلیم سے بھی محروم رہ جاتی ہے اور تعلیم کی کمی کی وجہ سے وہ اس بات کو کبھی سمجھ ہی نہیں پاتا کہ اس کے کیا حقوق ہیں اور وہ گزشتہ نسلوں کی طرح محنت و مزدوری کرتا ہے۔

4۔مزدور کی حفاظت او رصحت کا مسئلہ۔
جس طرح مزدوروں کو دوسرے مسائل کا سامنہ ہے اسی طرح ان کو صحت و حفاظت کا مسئلہ بھی درپیش ہے جو کہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔
مزدوروں کو وہ سیفٹی فراہم نہیں کی جاتی جو ان کی کام کی نوعیت کی ضرورت ہوتی ہے۔مزدوروں کو بہترین سیفٹی فراہم نہ ہونے کی وجہ سے ان کی صحت کو بھی خطرہ لاحق ہو جاتا ہے، او روہ صحت کی خرابی کی وجہ سے کام کو درست طریقے سے انجام نہیں دے پاتے۔

اسمبلیوں میں ہر سال بجٹ میں مزدوروں کی تنخواہ میں برائے نام اضافہ تو کیا جاتاہے لیکن یہ کوئی نہیں بتاتا کہ ایک مزدور اپنے خاندان کی کفالت ان کی طے کردہ تنخواہ میں کس طرح کر ے گا۔۔اگر اسمبلیوں میں بیٹھے صاحبان کو ایک مہینہ مزدو ر کی تنخواہ میں گزارا کرنا پڑجائے توانھیں دانتوں پسینہ آ جائے ۔۔ تب کہیں جا کر یہ ان مزدوروں کے مسائل کو سمجھنے کے اہل ہوں گے ۔۔ لیکن تب تک مزدور ان مسائل کی چکی میں یونہی پستا رہے گا۔۔

Hasan Asrar
About the Author: Hasan Asrar Read More Articles by Hasan Asrar: 2 Articles with 1365 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.