انٹرنیٹ،مہلک خرابی

تحریر:مہک سہیل ،کراچی
اس ضمن میں ماہرین کی جا نب سے انٹر نیٹ اور موبائل فون کو بہت خطرناک قرار دیاگیا ہے۔ان کے مطابق ان کے ذریعے آج دنیا بھر میں کسی بھی شخص کی چوبیسوں گھنٹے نگرانی یا جاسوسی کرنا ممکن ہوگیا ہے۔اوریہ حقیقت خطرے کی سطح میں مزید اضافہ کردیتی ہے کہ انٹرنیٹ اور موبائل فون استعمال کرنے والے کو اپنی جاسوسی ہونے کے بارے میں شک تک نہیں ہوتا،لہذاوہ خلوت اور جلوت میں بے دھڑک ان کا استعمال جاری رکھتا ہیاور انہیں استعمال کرتے ہوئے ہر طرح کی گفتگو اور افعال کرتا رہتا ہے۔اس دوران اسے ذرّہ برابر یہ احساس تک نہیں ہوتا کہ دنیا کے کسی کونے میں اس کی گفتگو اور افعال ریکارڈ کیے جارہے ہیں جنہیں کسی بھی وقت اس کے خلاف استعمال کیا جاسکتا ہے اور ان کی مدد سے اسے بلیک میل کرکے کوئی بھی کام کرنے پر مجبور کیا جاسکتا ہے.اس کی سب سے بڑی اور مہلک خرابی یہ ہے کہ کہ اس کی کوئی حد نہیں، یہ خود میں ہی ایک عالم کی حیثیت رکھتا ہے۔ دوسری بڑی خرابی یہ ہے کہ اس نے دنیا کے تمام افراد کو شکار بنا لیا ہے چاہے وہ بچے ہوں، نوجوان ہوں بوڑھے ہوں، عورتیں ہوں، غرض یہ کہ ہر کوئی اس کا شکار بن چکا ہے، خاص طور سے نوجوان اور بچے اس کے مضر اثرات کا تیزی سے شکار ہو رہے ہیں اثرات بھی ایسے جو ہمہ جہت ہیں۔ اخلاق اور تہذیبی ڈھانچہ شکست سے دوچار ہے، ماہرین کے مطابق فیس بک، ٹوئٹر،وٹس ایپ وغیرہ اورٹیلی کمیونی کیشن کے مختلف ادارے امریکی نظام کو اتنی معلومات فراہم کر دیتے ہیں کہ کسی بھی عام شہری کی زندگی کے نجی لمحات سیلے کر اْس کی عادات و مزاج، پسندو ناپسند بلکہ نقطہ نظر اور سوچ کے بارے میں اچھا خاصا خا کہ تیار ہو جاتا ہے.ایک غیر ملکی اخبار نے ایک ایسے یہودی جاسوسی نیٹ ورک کا کھوج لگایا جو خاص طورپر مسلمان اور عرب ممالک کے نوجوانوں کو جاسوسی کے کام کیلئے بھرتی کرتا تھا۔ محیط ویب سائٹ پر ایک فرانسیسی اخبار میں ان یہودی ہتھکنڈوں کی کہانی بیان کی گئی جن کے ذریعے یہودی ، فیس بک ممبرز کو اپنے اداروں کیلئے انھیں ڈرا دھمکا کر ، بلیک میل کر کے یا لالچ دے کر جاسوسی کے کام پر مجبور کرتے ہیں اور بالاآخر انھیں اپنا ایجنٹ بنا لیتے ہیں۔دوسری جانب چائیلڈ پورنوگرافی ایک ایساسنگین جرم ہے جس کی سنگینی کو ہر شخص تسلیم کرتا ہے۔ انٹرنیٹ بچوں کی دسترس میں آجانے کی وجہ سے بچے جنسی جرائم کا نشانہ بن رہے ہیں۔ بچوں میں انٹرنیٹ کے استعمال کی بڑھتی ہوئی عادت سے بچوں سے جنسی تلذذ حاصل کرنے والے مجرمین کے لیے سازگار مواقع بے حد بڑھ گئے ہیں۔ یہ بات واضح ہے کہ تعلیم، تجارت اور سیاست ہر جگہ اس سے استفادہ کیا جارہا ہے۔ اربابِ حل و عقد کی مسلسل کوششوں سے کمپیوٹر خواندگی میں حیرت انگیز اضافہ ہوا ہے۔ نئی نسل اس کرشماتی ٹیکنالوجی کو خوب استعمال کررہی ہے۔ انٹرنیٹ کے فوائد اور اس کی فراہم کردہ سہولتوں سے انکار نہیں کیا جاسکتا، اس ویب سائٹ کو استعمال کرنے میں بہت سے فائدے بھی ہیں، جن سے صاحب بصیرت اور عقلمند لوگ مستفید ہوتے ہیں اور جو لوگوں کی سیدھے راستے کی طرف رہنمائی کرنے کے بے حد خواہشمند ہیں۔ایسے لوگ اپنے نیک مقاصد کیلئے ابلاغ کے جدید ترین ذرائع کو بہت خوبی اور ذہانت سے استعمال کرتے ہیں جیسے انٹرنیٹ ، موبائل فونز اور سیٹلائٹ چینلز وغیرہ۔ یہ ایک مفید ایجاد ہے لیکن غلط استعمال سے ایک مفید ذریعہ معلومات خرابیوں کا سرچشمہ بھی بنتا جارہا ہے۔ اس سے گوناگوں مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ اس کے برے اثرات سے بچنے کی تدابیر نہیں کی گئیں تو انسانیت کو زبردست خطرات لاحق ہوسکتے ہیں لہذا متعلقہ حکام کو ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کرنا چاہئے جو انٹرنیٹ کا منفی استعمال کرتے ہوئے ایسی حرکت کرتے ہیں.
 

Muhammad Talha Khan
About the Author: Muhammad Talha Khan Read More Articles by Muhammad Talha Khan: 3 Articles with 2105 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.