رمضان اور مہنگائی کا طوفان

تحریر: مہک سہیل،کراچی

برکتوں والا مہینہ ایثار،تقویٰ اور عبادات کے لئے مخصوص ہے جس میں عام مہینوں سے بڑھ کر عبادت کی جاتی ہے رمضان المبارک سے قبل ہی گراں فروشوں نے عوام کی جیبیں کاٹنا شروع کردی ہیں اور ماہ مقدس سے قبل ہی اشیائے خوردونوش کی آسمان سے باتیں کرتی قیمتوں نے عام آدمی کو مزید پریشانی میں مبتلا کردیا ہے شدید گرمی میں رمضان المبارک کے دوران مشروبات لوگوں کی افطاری کا لازمی حصہ ہوتا ہے مارکیٹ میں چینی کی فی کلوقیمت بڑھا دی گئی ہے مہنگائی کے اس طوفان نے چنے کی دال کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور اس کی قیمت میں بھی اچانک اضافہ کردیا گیا ہے ملک بھر میں اشیا ئے صرف کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا گیا ہے اور ہر سال کی طرح اس سال بھی مہنگائی میں مزید اضافہ ہوا ہے جبکہ امریکہ اور برطانیہ سمیت کئی ممالک میں رمضان المبارک کی مناسبت سے تیس دنوں کے لئے کھانے پینے کی چیزیں آدھی قیمت پر بیچی جاتی ہے رمضان المبارک میں عمرہ پر جانے والے زائرین سے دگنا ٹکٹ وصول کیا جاتا ہے جبکہ اسی جہاز میں کوئی سیاحت کرنے والا جائے تو اس کا ٹکٹ اس سے آدھا ہے مہنگائی کے طوفان کو روکنا حکومت وقت کی ذمہ داری ہے مگر وہ اس طرف متوجہ ہی نہیں ہے صرف حکومت ان بازاروں میں اپنی عملداری دکھاتی ہے.میں رمضان المبارک سے قبل ہی گراں فروشوں نے عوام کی جیبیں کاٹنا شروع کردی ہیں اور ماہ مقدس سے قبل ہی اشیائے خوردونوش کی آسمان سے باتیں کرتی قیمتوں نے عام آدمی کو مزید پریشانی میں مبتلا کردیا ہے شدید گرمی میں رمضان المبارک کے دوران مشروبات لوگوں کی افطاری کا لازمی حصہ ہوتا ہے مارکیٹ میں چینی کی فی کلوقیمت بڑھا دی گئی ہے مہنگائی کے اس طوفان نے چنے کی دال کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور اس کی قیمت میں بھی اچانک اضافہ کردیا گیا ہے ملک بھر میں اشیا ئے صرف کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا گیا ہے اور ہر سال کی طرح اس سال بھی مہنگائی میں مزید اضافہ ہوا ہے جبکہ امریکہ اور برطانیہ سمیت کئی ممالک میں رمضان المبارک کی مناسبت سے تیس دنوں کے لئے کھانے پینے کی چیزیں آدھی قیمت پر بیچی جاتی ہے. رمضان رحمت، مغفرت اور جہنم سے آزادی کا مہینہ ہے لیکن وطن عزیز میں ذخیرہ اندوز مسلمان سیزن قرار دے کر غریب مسلمانوں کے لئے اس کو عذاب بنانے کے لئے کمر کس لیتے ہیں۔ دنیا بھر کے ممالک اپنے شہریوں کے مذہبی تہواروں پر اشیائے خورد و نوش سمیت اشیائے ضرورت کی قیمت کم کردیتے ہیں۔ ہمارے ہاں اس مقدس مہینے میں ناقابل برداشت حد تک قیمتیں بڑھ جاتی ہیں جو انتہائی ظلم ہے.رمضان المبارک میں بڑے بڑے دکاندار بھی ریڑھیوں پر سامان رکھ کر سڑکیں بلاک کرکے سامان بیچتے ہیں جو قطعی طور پر ناجائز ہے۔مگر اسے معیوب نہیں سمجھا جاتا ہر سڑک اور چوراہے پر ٹریفک بند ہوجاتی ہے اور یہ ریڑھیوں پر سامان بیچنے والے دکانوں سے کئی گنا زیادہ سامان فروخت کرتے ہیں۔ خریدار یہ سمجھ کر سامان لے لیتا ہے کہ ریڑھی پر سامان بیچنے سے اخراجات کم ہوں گے لہٰذا یہ مناسب قیمت پر سامان فروخت کر رہا ہوگا مگر رمضان المبارک میں روزہ رکھ کر وہ شخص دھوکہ دہی کا مرتکب ہورہا تھا اور اکثر دکاندار کم قیمت پر لایا گیا سامان مہنگے داموں فروخت کرکے ساتھ قسمیں بھی کھا رہے ہوتے ہی. حیرت کی بات تو یہ ہے کہ یہی ناجائز منافع خور رمضان میں زیادہ سے زیادہ خیرات و صدقات بھی کرتے ہیں مگر ناجائز منافع کما کر اس میں سے خیرات کرنے سے وہ مال پاک نہیں ہو جاتا۔ ایسے لوگوں سے صرف اتنی ہی استدعا ہے کہ لوگوں تک صدقات و خیرات پہنچانے کے بجائے مساوات پہنچائیں۔ زیادہ منافع کمانے کے بجاتے قیمتوں میں کمی کر کے صدقہ دیں تاکہ چیزیں لوگوں کی پہنچ میں ہوں اور ان کی عزت نفس بھی محفوظ رہے اور آپ کا نامہ اعمال بھی. اگر آئندہ انتخابات میں عوام کی حمایت حاصل کرنی ہے تو حکومت کو چاہئے کہ خواب خرگوش سے بیدار ہو اور سندھ میں عوام کو بنیادی سہولتوں کی فر اہمی کیلئے جلد از جلد اقدامات کرے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں فوری ادا کی جائیں‘ مہنگائی‘ پانی بجلی کے مسائل حل ہوں‘ اور شہر کی صفائی ستھرائی کے ساتھ ٹوٹی پھوٹی سڑکوں کی مرمت کرکے عوام کو ریلیف دیا جائے۔ بصورت دیگر عوام کا فیصلہ بڑا سخت بھی ہوسکتا ہے۔

M A Tabasum
About the Author: M A Tabasum Read More Articles by M A Tabasum: 6 Articles with 3446 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.