آنکھیں ہیں فقط تیرے دیدار کے لئے

جب نبی کریم رؤف الرحیم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کا وصال مبارک ہوا حضرت عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ کو ان کے بیٹے نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال مبارک کی خبر دی وہ اس وقت اپنے کھیتوں میں کام کر رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال کی خبر سن کر غمزدہ ہوگئے اور بارگاہِ الٰہی میں ہاتھ اٹھا کر یہ دعا کی ۔ ’’اے میرے اللہ! میری آنکھوں کی بینائی اب ختم کر دے تاکہ میں اپنے محبوب محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد کسی دوسرے کو دیکھ ہی نہ سکوں۔اللہ تعالیٰ نے اُسی وقت حضرت عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ کی دعا قبول فرما لی۔ جب حضرت عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ کی بینائی (فراقِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں) جاتی رہی تو لوگ ان کی عیادت کے لئے گئے۔ جب ان کی بینائی ختم ہونے پر افسوس کا اظہار کیا گیا تو وہ کہنے لگے ۔ میں ان آنکھوں کو فقط اس لئے پسند کرتا تھا کہ ان کے ذریعے مجھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا دیدار نصیب ہوتا تھا۔ اب چونکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وصال ہوگیا ہے اس لئے اگر مجھے چشمِ غزال (ہرن کی آنکھیں) بھی مل جائیں تو کوئی خوشی نہ ہو گی۔
:: مواهب اللدنيه، 2 : 94
ادب المفرد، 1 : 188، رقم : 533،امام بخاری
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1383042 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.