لقمان حکیم؛انسان کامل(۵)

 فرزند کونصیحتیں
اﷲ جل جلالہ
بیٹا ! خبردارکسی کو اﷲ کا شریک نہ بنانا کہ شرک بہت بڑا ظلم ہے ۔(سورہ لقمان ؍۱۳)
بیٹا ! اﷲ کو پہچانو ۔(تفسیر جلالین :علامہ جلال الدین محلی و علامہ جلال الدین سیوطی ،جلد ۵ صفحہ ؍۶۹مکتبہ ،دارالاشاعت اردو بازار ایم اے جناح روڈ ،کراچی ،پاکستان )
بیٹا ! یاد الٰہی سے غافل مت ہو۔
بیٹا ! اﷲ تعالیٰ سے ڈرواور ریاکاری مت کروتاکہ لوگ اس کی وجہ سے تمہاری عزت کرنے لگیں جبکہ حقیقت میں تمہارا دل گنہگار ہو۔
بیٹا !اﷲ سے صدق ،نفس سے قہر ،مخلوق سے انصاف ،بزرگوں سے خدمت گزاری چھوٹوں پر شفقت ،درویشوں کی موافقت ،دشمنوں سے بر دباری ،علماء سے تواضع اور جاہلوں کو نصیحت کرتے ہوئے زندگی گزارو ۔(تفسیر جلالین :علامہ جلال الدین محلی و علامہ جلال الدین سیوطی ،جلد ۵ صفحہ ؍۷۰مکتبہ ،دارالاشاعت اردو بازار ایم اے جناح روڈ ،کراچی ،پاکستان )
بیٹا !․․․اﷲ کو ہر جگہ یاد کرواس لئے کہ اس نے تمہیں ہوشیار کیاہے اورآگاہ بھی ۔
بیٹا !اﷲ سے اس طرح ڈرو کہ اس سے رحمت سے مایوس نہ ہواور اس سے اس طرح امید لگائے رہو کہ اس کے عذاب سے مطمئن نہ ہو۔
بیٹا !وہ کون شخص ہے جس نے اﷲ کی عبادت کی ہواور اس نے اس کی مدد نہ کی ہو؟وہ کون شخص ہے جس نے اﷲ کو تلاش کیاہواور اسے نہ پایا ہو؟ وہ کون شخص ہے جس نے اﷲ کو یاد کیا ہواور اس نے اسے یاد نہ کیاہو؟وہ کون شخص ہے جس نے اﷲ پر توکل کیاہواوراس نے اسے دوسروں کے حوالہ کردیاہو ؟وہ کون شخص ہے جس نے اﷲ کی باگاہ میں تضرع کیاہواوراس نے اسے اپنی رحمت اورلطف کا حق دار نہ قرار دیاہو؟
بیٹا !کیا کسی شخص نے اﷲ کوڈھونڈااور نہ پایاہو؟کیا کسی شخص نے اﷲ کی پناہ لی اوراس نے اس کی پشت پناہی نہ کی ہواور کیاکسی شخص نے اس پر توکل کیا اوراس نے اسے بے نیاز نہ کیاہو؟
بیٹا ! اﷲ سے اپنی حاجات طلب کرو۔وہ کون ہے جس نے اس نے طلب کیاہواوراس نے اسے عطا نہ کیا ہو یاوہ کون ہے جس نے اس پر اعتماد کیاہواوراس نے اسے نجات کی راہ نہ دکھائی ہو؟
اخلاق
بیٹا !تم ہرگز غیر سنجیدہ ،بد اخلاق اور پست حوصلہ مت بنو ۔اس لئے کہ بری عادتیں اختیار کرنے کے بعد تمہارا کوئی دوست باقی نہیں رہے گا۔اپنے نفس کوآمادہ رکھو کہ وہ ہر معاملہ میں صابراورباحوصلہ رہے۔ مشکلات دور کرنے میں اپنے بھائیوں کو صبراور تحمل کا خراج دو۔ہر ایک کے ساتھ اچھااخلاق رکھو۔اگر تم قرابت داروں سے صلح رحمی اوردوستی کا رابطہ نہیں رکھ سکتے ہوتو بھی خوش اخلاق اور کشادہ روئی کو تر ک نہ کرو۔اس لئے کہ جو شخص اپنے اخلاق کو بہتر بناتاہے اسے اچھے لوگ دوست رکھتے ہیں اور برے لوگ اس سے دوری اختیار کرتے ہیں ۔(بحارالانوار جلد ۱۳صفحہ ۴۱۹)
ادب
بیٹا !اگر تم نے بچپن میں ادب سیکھاہو گاتو بڑے ہوکر اس سے فائدہ اٹھا ؤ گے۔جو شخص بھی ادب اورمعرفت کاطلب گار ہوتاہے وہ اس راہ میں اہتمام اور کوشش کرتاہے ۔․․․لہٰذاادب آموزی کو اپنا شیوہ بنالو اور سستی و کاہلی سے پر ہیز کرو۔ہاں ! بیشک! ادب زندگی کا سرمایہ ہے ۔جس نے اسے پالیااس نے بڑاخزانہ پالیا۔(بحارالانوار جلد ۱۳صفحہ ۴۱۹)
بیٹا ! تم ادب اورتربیت کو ہمیشہ اپنی عادت اور اخلاق قرار دو ۔اس لئے کہ تم گذشتہ لوگوں کے جانشین اورآنے والوں کے لئے نمونہ ہوکہ تمہارے ادب سے بعد والے استفادہ کریں گے ۔رغبت کرنے والے تمہارے ادب سے امید لگائے بیٹھے ہیں اور ڈرنے والے رعب ودبدبہ سے خوف کھائیں گے ۔(بحارالانوار جلد ۱۳صفحہ ۴۱۱)