کیا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہماری مثل ہیں

کچھ حضرات نے ایک متفق علیہ مسئلہ کو ہماری ویب پر اپنے کالم اور کمنٹس کے ذریعے متنازعہ اور باعث انتشار بنا دیا ہے، راقم الحروف درست اسلامی موقف کو پیش کرنے کے لئے یہ تحریر پیش کر رہا ہوں۔

نورانیت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو موضوع الگ ہے اس کالم میں صرف بشریت مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کے متعلق گفتگو ہوگی۔

سب سے اول بات تو یہ ہے کہ انبیائے کرام بشر ہیں اور یہ قرآن سے ثابت ہے اور اس کا مطلقاً انکار کرنا کفر ہے، اہل سنت کا مشہور فقہی انسائیکلوپیڈیا بہار شریعت جلد اول حصہ اول عقائد متعلقہ نبوت میں پہلا عقیدہ ہی یہ لکھا ہے کہ نبی اس بشر کو کہتے ہیں جسے اللہ عزوجل نے ہدایت کے لئے وحی بھیجی ہو۔

اور اسی عبارت کے نیچے دوسرا عقیدہ یہ لکھا ہے کہ انبیا علیہم السلام سب بشر تھے اور مرد ، نہ کوئی جن نبی ہوا اور نہ عورت۔

انبیا کرام بشر ہیں اس سے کون انکار کرتا ہے جب کہ یہ تو قرآن پاک میں ارشاد ہوا ہے، لیکن اصل مسئلہ یہ ہے کہ یہ لوگ حضور کو اپنے جیسا بشر سمجھتے ہیں یا خود کو حضور جیسا بشر، اگر تو اپنے جیسا بشر سمجھتے ہیں تو جو خصوصیات حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حاصل ہوئیں وہ کسی دوسرے نبی کو نہ حاصل ہو سکیں تو ان کو کیسے حاصل ہو جائیں گی اور اگر حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنے جیسا سمجھتے ہیں تو سوائے رب تعالیٰ کی نعمتوں سے حسد کے سوا ان کے ہاتھ کچھ نہ آئے گا کیونکہ رب تعالیٰ تو ہر لمحہ ہر آن اپنے محبوب کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے درجات کو بلندی عطا فرماتا ہے جس کا ثبوت قرآن پاک کی بیشتر آیات میں ہے جیسے و رفعنا لک ذکرک اے محبوب ہم نے آپ کے ذکر کو آپ کے لئے بلند فرما دیا۔

اہلسنت کا نظریہ کہ انبیا کرام علیہم السلام بشر ہیں لیکن ہم جیسے نہیں وہ بے مثل ہیں، مخلوق میں سے کوئی بھی ان کے ہم پلہ نہیں۔

سورہ الاحزاب کی آیت نمبر 32 کا یہ حصہ ملاحظہ فرمائیں .

یٰنِسَآءَ النَّبِیِّ لَسْتُنَّ كَاَحَدٍ مِّنَ النِّسَآءِ

اے نبی کی بیبیوں تم اور عورتوں کی طرح نہیں ہو۔

قارئین کرام غور فرمائیں کہ وہ عورتیں جن کو آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نسبت زوجیت حاصل ہوئی اللہ تعالیٰ نے ان کے بارے میں ارشاد فرما دیا کہ تم اور عورتوں کی طرح نہیں ہو ،جب رب تعالیٰ نے ان عورتوں کو نسبت رسول کی وجہ سے دیگر عورتوں سے ممتاز فرما دیا تو اور کسی کی کیا جرات کہ وہ خود کو حضور کی مثل کہے یا حضور کو اپنی مثل کہے۔ العیاذ باللہ تعالیٰ

مزید اس ضمن میں احادیث مبارکہ ملاحظہ ہوں

انی لست کاحدکم انی ابیت عند ربی فیطعمنی و یسقینی

بے شک میں تم میں سے کسی کی مثل نہیں ہوں میں اپنے رب کے ہاں رات گزارتا ہوں پس وہی مجھے کھلاتا بھی ہے اور پلاتا بھی۔

امام بخاری نے اپنی صحیح جلد 4 صفحہ 118،123،134 میں ان الفاط کے ساتھ روایت کیا ہے

رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے صوم وصال رکھنے سے منع فرمایا تو ایک مسلمان نے عرض کی بلاشبہ آپ تو صوم وصال رکھتے ہیں ، پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا:
ایکم مثلی انی ابیت یطعمنی ربی و یسقینی

تم میں سے کون ہے میری مثل میں تو اس حال میں رات گزارتا ہوں کہ میرا پروردگار مجھے کھلاتا بھی ہے اور پلاتا بھی۔
حوالہ کے لئے دیکھیں
مسند الامام احمد جلد 2 صفحہ 21، 102، 231 اور الجامع الصغیر جلد 1 صفحہ 115 الموطا للامام مالک جلد 1 صفحہ 130 اور سنن الدارمی جلد 1 صفحہ 304 اور جامع الترمذی جلد 1 صفحہ 163 اور سنن ابی داود جلد 2 صفحہ 279 اور صحیح مسلم جلد 3 صفحہ 134

اور ایک روایت صحاح ستہ میں سے تین کتابوں میں پائی جاتی ہے

ایکم مثلی انی ابیت یطعمنی ربی و یسقین
تم میں میرا مثل کون ہے میرا رب مجھے کھلاتا اور پلاتا ہے (بخاری شریف کے علاوہ مسلم شریف کے صفحہ 351 اور ابوداؤد صفحہ 335 پر بھی موجود ہے)

بخاری شریف کی ایک روایت یوں ہے: حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں کو اچھے کاموں کا حکم دیتے تو ایسے اعمال و افعال بتاتے جو وہ بآسانی کر سکتے تھے یہاں پر صحابہ کرام عرض کرتے : انا لسنا کھیئتک یا رسول اللہ
آقا صلی اللہ علیہ و الہ وسلم ہم آپ کی مثل تو نہیں ہیں

یہ بات انتہائی باعث عار اور گستاخی و بے ادبی کی علت ہے کہ ایک امتی اپنی ذات سے بڑھ کر اپنے بے مثال نبی کی مثل ہونے کا دعویٰ کرے۔
ان ارشادات عالیہ سے یہ بات واضح ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اپنی بشریت کے متعلق تمام اشکالات ختم فرما دئے اور یہ بھی یاد رہے کہ ایکم مثلی کے مخاطب صحابہ کرام ہیں جب اتنی برگزیدہ ہستیاں آپ کی مثل نہیں تو کسی اور کو اس دعوی کی کیا مجال ہو سکتی ہے۔ اللہ تعالی حق بات کو سمجھنے اور اپنانے کی توفیق مرحمت فرمائے، آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ والہ وسلم
Muhammad Saqib Raza Qadri
About the Author: Muhammad Saqib Raza Qadri Read More Articles by Muhammad Saqib Raza Qadri: 147 Articles with 410093 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.