عالم کے بنانے کا ایک مقصد خدمت خلق بھی ہے ۔خدمت
خلق کامطلب اﷲ کی رضا کے حصول اور آخرت کے کے لئے جائز امور میں مخلوق کی
خدمت کرنا ہے خدمت خلق محبت الہی کا ایک ذریعے ہے۔قرآن مجید میں آتا ہے کہ
نیکی کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرو اورترمذی کی ایک روایت ہے "بہترین
انسان وہ ہے جو لوگوں کو نفع دے" اﷲ کے نبی ﷺ نے اپنی زندگی میں خدمت خلق
کی اعلیٰ مثالیں قائم کی ہیں۔صرف مالی مدد کا نام ہی خدمت خلق نہیں ہے بلکہ
یہ ایک وسیع معنیٰ کو شامل ہے جس میں کسی کو تعلیم دینا،کسی کی کفالت کرنا
،کسی کو کوئی ہنر سکھانا، اور رفاہی ادارے قائم کرنا ہے۔انسان ایک سماجی
مخلوق ہے اور سماج سے ہٹ کر اس کے لئے زندگی گزارنا ایک مشکل کام ہے اسی
وجہ سے اس کے تمام مسائل کا حل سماج میں موجود ہے۔لاتعداد وسائل کے باوجود
بھی انسان ایک دوسرے کی مدد کا محتاج رہتا ہے اس کا ازالہ صرف خدمت خلق سے
ہی ممکن ہے۔بہت سے ادارے پاکستان اور عالمی سطح پر پر ایسے موجود ہیں جو
عوام کی خدمت میں مشغول ہیں ۔لیکن ان کی خدمت عہدوں کے ساتھ مشروط ہیں۔کسی
سرکاری عہدے کے لالچ کے بغیر اس کام کا کرنا اور اس میں سیاست کو نظر انداز
کرنا انتہائی مشکل کام ہے لیکن اس دور میں بھی ایسے مخلص لوگ موجود ہیں جو
خدمت خلق کو بغیر کسی سرکاری عہدے کے کر رہے ہیں اور ساتھ ساتھ پاکستان کے
لئے جدوجہدکر رہے ہیں جیسا کہ عبدالعیلم خان فاؤنڈیشن یہ بغیر کسی سرکاری
فنڈز کے عوام کی خدمت میں مشغول ہے اس فاؤنڈیشن کے تحت غریب عوام میں راشن
کی تقسیم،غریبوں کے لئے افطاری کا انتظام،رہن سہن کا انتظام،ہنر سکھلانے کے
لئے ادراوں کا قیام،کفالت اور بیشتر امور شامل حال ہیں ۔یہ ایک فلاہی ادارہ
ہے جو کہ خدمت خلق کے لئے ہے اس کے سرپرست اعلیٰ جناب عبدالعلیم خان صاحب
ہیں جو کہ اس کار خیر میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں ایسے لوگ بہت کم ہوتے
ہیں جو کہ مصروفیت کے باوجود بھی خدمت خلق کے لئے اپنے قیمتی وقت کو مختص
کرتے ہیں ،عوام کو بھی چاہیے ایسے لوگوں کی مدد کرے اور اپنی آخرت کو
سنوارے ۔ ایک طرف یہ خدمت خلق محدود ہے اور دوسری طرف یہ ایک سیاسی جماعت
پاکستان تحریک انصاف کے سینٹرل پنچاب کے صدر بھی ہیں اور ملک کی ترقی کے
لئے دن رات کوشاں ہیں اور غریب عوام،بے سہارا لوگ اور کرپشن ،مہنگائی اور
پاکستان پر مسلط استعماری قوت کامقابلہ کرتے ہوئے نئے پاکستان کے لئے ہمہ
جان کوشش کے در پے ہیں اﷲ تعالیٰ سے دعا ہے اﷲ تعالیٰ انکی محنتوں کو ایک
نئے پاکستان کی شکل میں نتیجہ دے آمین |