پڑھنے والوں کو میرا آداب, جتنے انتظار کے بعد یہ بابرکت
مہینہ رمضان المبارک شروع ہوا اتنی ہی تیزی سے ہم سے رخصت ہوتا جارہا ہے
عشرہ رحمت اپنی کڑوڑھا رحمتیں لٹا کر ہم سے رخصت ہوگیا اور وہ لوگ خوش نصیب
ہیں جنہوں نے اس عشرے کو اس عشرے کا بھرپور استقبال کرتے ہوئے اس کی رحمتوں
کو حاصل کرنے میں گزاردیا اور اب اس وقت عشرہ مغفرت اپنی پوری آب و تاب کے
ساتھ گزر رہا ہے اور اس عشرے میں جتنا ہوسکےہمیں توبہ و استغفار کرنا چہئیے
تا کہ باری تعالی ہماری استغفار قبول کرکے ہمیں اپنے پچھلے گنہوں سے اس طرح
پاک کردے جیسے ہم ابھی ماں کے شکم سے نکلے ہیں کیوں کہ یہ رمضان المبارک کا
بابرکت مہینہ ہی ہے جس میں اللہ تبارک وتعالی کی خاص نظر کرم اپنے بندے پر
ہوتی ہے اور ہمیں چہئیے کہ جتنا ہوسکے ہم اس مہینے میں اس رب کو خوش کرنے
اور اس کا قرب حاصل کرنے کے لئیے اس کی عبادت میں اپنے آپ کو مصروف عمل
رکھیں اس ہی طرح اس مہ مبارک کا آخری عشرہ جہنم سے نجات کا عشرہ ہے ہم
جانتے ہیں کہ ہمار ی نیکیوں کے مقابلے میں ہمارے گنہوں کی تعداد زیادہ ہے
اس لئیے ہم کو چہئیے کہ آنے والے آخری عشرے میں عذاب جہنم سے نجات کے لئیے
صدق دل سے دعا کریں اور گڑگڑا کر اس رب کی بارگہ میں حاضر رہیں ہم مسلمان
ہونے کے ناطے کتنے خوش قسمت ہیں کہ اس رب العزت نے ہمارے لئیے رمضان
المبارک جیسا بابرکت مہینہ چنا جس کی ایک ایک ساعت میں ہمیں نیکیاں کمانے
کا موقع فرہم کیا گیا رات کے پچھلے وقت میں اٹھنا اور سحری کرنا سحری کا
مبارک وقت جس کے بارےمیں سرکار مدینہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
سحری کھایا کرو اس میں برکت ہے اس کے بعد پورے دن بھوکے پیاسے رہ کر اس رب
کی عبادت میں مصروف رہنا اور پہر افطاری کا وقت جب ساری نعمتیں سامنے ہونے
کے باوجود بھی انسان صبر کا مظہرہ کرتا ہے اور یہ وقت اس باری تعالی کی
بارگہ میں دعا کی قبولیت کا وقت ہوتا ہے علمائے دین نے کتابوں میں لکھا ہے
کہ افطاری کے وقت اللہ تبارک وتعالی ان لوگوں کی بھی بخشش فرمادیتا ہے جن
پر جہنم واجب ہوچکی ہوتی ہے اتنی بڑی نعمت اس رب العزت نے صرف رمضان کے
بابرکت مہینے میں ہی رکھی ہے یہ ہم مسلمانوں کے لئیے کتنا بڑا انعام ہے اسی
طرح رات کو ملک کونے کونے میں موجود تمام بڑی بڑی مساجد وں میں ہونے والے
تراویح کے خوبصورت مناظر جہاں کئی حافظ قرآن اپنی خوبصورت آواز اور دلکش
انداز میں قرآن مجید فرقان حمید کی تلاوت کرتے ہیں اور لوگوں کو اپنی طرف
متوجہ کرتے ہوئے نظر آتے ہیں اور یہ روح پرور مناظر بھی ہمیں صرف اسی مہینے
میں دیکھنے کو ملتےہیں اور خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو ایسی محفلوں شریک ہوکر
اللہ کی خوش نودی اور قرب حاصل کرکے بیش بہا نیکیاں کمانے میں کامیاب
ہوجاتے ہیں اور پہر اسی مہینے کے آخری عشرے میں ملک کی کئی مساجدوں میں
ہزاروں کی تعداد میں لوگ اپنی روزمرہ کی مصروفیات اور دنیاوی کاموں سے دور
ہوکر دس دن کے اعتکاف کے لئیے بیٹھتے ہیں گھر بار سے دور ہوکر صرف اللہ کی
عبادت میں اپنے آپ کو مصروف کرلیتے ہیں اس عمل پر بھی اس باری تعالی نے
ہمیں نیکیاں کمانے کا خوب موقع فرہم کیا ہے اور خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو
یہاں بھی نیکیاں کمانے کا موقع اپنے ہاتھ سے جانے نہیں دیتے .
دراصل ہمارے یہاں ایک بات بڑی عام ہے کہ یہ مہینہ کاروباری حضرات کے لئیے
ایک اچھا سیزن ہوتا ہے لیکن میں یہ کہتا ہوں کہ جب اللہ رب العزت نے اس
مہینے کو اپنا مہینہ کہا اپنے بندوں کو نیکیاں کمانے کے اتنے مواقع دئیے
شیاطین کو قید کردیتا ہے رحمتیں لوٹنے مغفرت حاصل کرنے اور جہنم سے نجات کے
مواقع فرہم کردئیے تو پہر یہ دولت کمانے کے کا سیزن ہے یا نیکیاں کمانے کا
دولت تو ہم باقی گیارہ مہینوں میں بھی کماسکتے ہیں لیکن نہ ان گیارہ مہینوں
میں آپ کو سحری جیسی نعمت ملے گی نہ افطاری جیسی رونق نہ تراویح جیسا
اجتماع نہ اعتکاف جیسا عمل اور نہ ہی خوبصورت شبینے جیسی محافل اب فیصلہ ہم
نے خود ہی کرنا ہے کہ ہم کونسا سیزن کمانا چہتے ہیں دولت حاصل کرنے کا یا
نیکیاں کمانے کا.
اللہ تبارک و تعالی سے دعا ہے کہ ہمیں اس بابرکت مہینے میں روزہ نماز اور
تراویح کا پابند کرے اور نیکیاں کمانے کی زیادہ سے زیادہ سعادت نصیب کرے اس
بابرکت مہینے کے طفیل ہمارے اگلے پچھلے صغیرہ کبیرہ گنہ معاف کرے, اس
بابرکت مہینے کے طفیل ہمارا شمار نیک لوگوں میں کردے , اور اس بابرکت مہینے
کے تمام فیوض و برکات حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے (آمین بجاالنبی الامین)
|