بسلسلہ بچوں کی تربیت – تیسراحصہ –

مذہبی سختی نہ کریں

وقت سے پہلے بچوں پر مذہبی سختی شدت پسندی کی طرف لے جاتی ہے۔ اس لئے معذرت کے ساتھ عرض کروں گا کہ بچوں پر مذہبی سختی نہ کریں ۔ اسلام نے جو سنہرا اُصول دیا ہے کہ سات برس کی عمر سے نماز کے لئے کہنا یا قائلکرنا شروع کریں اور دس برس کی عمر کے بعد سختی کریں، اسی پر عمل کریں تو بہتر ہوگا۔ اس کا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ بچپن میں انہں مذ ہب سے دور رکھا جائے۔ مشاہدہایک بہت بڑا اُستاد ہے اور بچے والدین کی نقل کرتے ہیں۔ والدین خود ایسے کام کریں جنہیں دیکھ کر بچے متاثر ہوں۔ یاد رکھیں حوصلہ افزائی کے ذریعے جوکام ہوگا، یقیناَ موثر اور دیرپا ہوگا۔ اپنے بچوں کو ایسی جگہوں پر لے کر جائیں جہاں مثبتسرگرمیاں سر انجام دی جاتی ہوں اور ان سرگرمیوں کے نتائج بچے خود دیکھیں ۔ ایسا کرنے سے بچوں میں اس طرح کی سرگرمیاں خود کرنے کا رجحان پیدا ہوگا۔ والدین اپنے بچوں کو متاثر کرنے کا ہنر پیدا کریں ۔ اپنے بچوں کو مذہبی جنونی بنانے کی بجائے اچھے مسلمان اور اچھے انسان بنائیں۔

Tariq Javed Mashhadi
About the Author: Tariq Javed Mashhadi Read More Articles by Tariq Javed Mashhadi: 24 Articles with 26223 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.