بڑے بڑے برج الٹ گئے

اللہ اللہ کرکے الیکشن پرامن ہوئے لوگوں کے تبصرے تجزیے اور ڈراؤنی باتوں سے اللہ پاک نے ہمیں بچایا اوہمیں اپنے جمہوری حق رائے کا موقع دیا اس حق رائے میں 10کروڑ 50لاکھ ووٹرز نے ووٹ کاسٹ کیے مگر سوچنے کی بات یہ ہے کہ پاکستان کی کل آبادی 201,403,352ہے مگرووٹ کاسٹنگ اتنی کم کیوں اور اس سے بڑھ کرچنتا کرنے والی بات یہ ہے کہ جو لوگ اپنے شہروں اور قصبوں سے باہر ہیں اپنی جاب کی وجہ سے واپس ووٹ دینے کیلئے نہیں آسکتے جس وجہ سے ان کے ووٹ ضائع ہوجاتے ہیں یا دھاندلی کے سبب کاسٹ ہوجاتے ہیں اسی دھاندلی سے یاد آیا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے دھاندلی کا شور مچارہی ہے اورانکا کہنا ہے کہ فارم45اور 46 پولنگ اسٹیشنوں پر نہیں دیے گئے مگرمیں نے ڈاکٹرکامران ظفرجو کہ ابزرور تھے الیکشن کے دوران اور کئی ذمہ داران سے رابطہ کیا مگر ان کا کہنا تھا کہ پولنگ سٹیشنون پریہ فارم موجود ہیں مگرایم ایم اے بھی ان پارٹیوں کے ساتھ مل گئی ہے اب شاید وہ کوئی مسئلہ پیداکریں گے مگرعمران خان نے واضع کہہ دیا ہے کہ جس جگہ دھاندلی کی شکایت ہے وہ حلقے کھلوانے کو تیار ہوں پاکستان تحریک انصاف کے علاوہ ساری جماعتیں اس لیے رونہ رورہی ہیں کیونکہ لوگوں نے انکے کیے کی سزا دی اور انکو ہار کا مزہ چکھا دیاجن میں 2سابق وزرائاعظم یوسف رضا گیلانی ،شاہد خاقان عباسی سمیت کئی سابق وفاقی وزرا شامل تھے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو دوحلقوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑاجن میں NA-57اور53شامل ہیں این اے 53میں شاہدخاقان عباسی کامقابلہ عمران خان سے تھا جس میں انکو بدترین شکست ہوئی اور اپنے آبائی حلقہ NA-53میں انکا مقابلہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار صداقت عباسی نے مات دے دی اور ہمارے دوسرے سابق وزیراعظم سیدیوسف رضا گیلانی جو کہ NA-198پرامیدوارتھے جن سے ن لیگ کے امیدوارجاویدعلی نے میدان مارلیایادرہے سیدیوسف رضا گیلانی پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوارتھے اس الیکشن میں دو اہم باتیں سامنے آئیں ایک تو یہ ہے کہ پولنگ کا ٹائم ایک گھنٹا بڑھایا گیا جس سے ووٹ زیادہ کاسٹ ہوئے اور دوسراالیکشن کمیشن نیتمام امیدواروں کو واضع قرار دیا کہ اپنے حلقہ سے کم از کم دس فیصد عورتوں کاووٹ کاسٹ ہونا چاہیے اسی وجہ سے پاکستان کے کئی حلقوں سے 70سال میں پہلی مرتبہ عورتوں نے ووٹ کاسٹ کیا جن میں دیربالاسے عورتوں نے اپنا قومی فریضہ انجام دینے کیلئے گھروں سے نکلیں دیربالا میں این اے5اورپی پی12پرعورتوں کا رش لگا رہا یادرہے دیربالا وہ علاقہ ہے جس میں عمائدین کی جانب سے گزشتہ انتخابات میں عورتوں کو ووٹ کاسٹ کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی تھی اسی طرح خوشاب کے گاؤں ککھ کلاں میں عورتوں نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ووٹ اپنا حق رائے استعمال کیاصوابی میں جرگے کے حکم پر عورتوں کوووٹ کاسٹ کرنے سے روک دیا گیا تھاجبکہ شمالی وزیرستان میں عورتوں نے پولنگ سٹیشنوں کا بائیکاٹ کیا تھاکہ وہاں عورتیں ایجنٹ کیوں نہیں مگراس کے باوجود وہاں عورتوں نے ووٹ کاسٹ کیا تیسرے نمبرپر سرائیکی علاقہ(جنوبی پنجاب)میں سرائیکی قوم پرستوں نے اپنے اپنے امیدوار کھڑے کیے جن میں سرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی،پاکستان سرائیکی پارٹی ،عام آدمی پارٹی،کے علاوہ سرائیکستان گرینڈالائنس اور سرائیکستان صوبہ محاذ کے امیدوار شامل تھے اور انہوں نے ہزاروں ووٹ لے کر مخالفین کو بتایا کہ اگرصوبہ نہ بناتو اگلے الیکشن میں معاملات کچھ الگ ہوں گے اور پورے سرائیکی وسیب نے ایک مٹھ ہوکرن لیگ کو بھگا دیا جس میں ایس ڈی پی،سوجھل دھرتی واس،سرائیکی ایکشن کمیٹی نے بھرپور کردارادا کیا سوجھل دھرتی واس نے3ایم این اے اور 5ایم پی اے کے امیداروں کی حمایت کی جن میں ایم این اے سردار نصراللہ خان ،جعفرلغاری،زاہدمزاری اور ایم پی اے کے محسن لغاری،حسنین خان،فاروق خان،طارق خان دریشک اور دوست محمدخان مزاری نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی اور سرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی نے تبدیلی کوسپورٹ کرکے جنوبی پنجاب میں اہم کردار اداکیا ۔ خورشیدشاہ 1988سے ابتک کے واحدرکن اسمبلی ہیں۔ عائشہ گلالئی نے چار حلقے سے الیکشن کے کاغذات جمع کرائے تھے مگرووٹرز نے لفٹ نہ کرائی اور چاروں حلقوں سے ہار کرگھربیٹھ گئی مولانا فضل الرحمان کودونوں سیٹوں سے ہاتھ دھونا پڑا اب لگتا ہے مولانا کو کوئی مسجد ہی سنبھالنی پڑے گی ان کے علاوہ سراج الحق،پیرصدرالدین،محموداچکزائی،مصطفٰی کمال،اسفندیارولی اور جمشیداحمددستی ،فاروق ستار،کائرہ،امیرمقام،بلیغ الرحمان،چوہدری نثار،علیم خان،ابرارالحق،معظم علی خان جتوئی،عبدالقیوم خان جتوئی،مصطفیٰ کھر،سلطان ہنجرا،طارق گرمانی سمیت سمیت مختلف پارٹی رہنماؤں کو شکست سے دوچارہونا پڑاتودوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 5قومی حلقوں سے الیکشن جیت کر نیا ریکارڈ قائم کردیا۔چوہدری نثار نے چارحلقوں سے الیکشن لڑااور ایک سے کامیابی حاصل کی۔ پاکستان تحریک انصاف116 قومی اسمبلی کی نشستوں پر واضع کامیابی حاصل کرچکی ہے جس وجہ سے عمران خان کو وزیراعظم کے جیسا پروٹوکول بھی دیا جارہا ہے مگرپنجاب میں کچھ معاملات حل ہوتے نظرنہیں آرہے پنجاب اسمبلی میں مجموعی نشستیں 371ہیں جن میں 66خواتین 8غیرمسلم اور سادہ اکثریت 186بنتی ہے اور297نشستوں پربراہ راست الیکشن ہوتے ہیں سادہ اکثریت کیلئے 149یا150نشستیں درکار ہوتی ہیں پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں ن لیگ نے 125اور پی ٹی آئی نے 124اور آزاد امیدواروں نے 27سیٹیں لیں اب دیکھنا یہ ہے کہ آزاد امیدوار کس طرف اڑتے ہیں آزاد امیدوار جس طرف رخ کریں گے اسی کی پنجاب پر حکومت ہوگی چاہے جس کی حکومت بھی آئے احتساب رکنا نہیں چاہیے کیونکہ جب تک سیاستدانوں کے سر پراحتساب کا ڈنڈہ رہے گا ملک کو کھوکھلا کرنے کا کوئی سوچ بھی نہ سکے گا۔

Ali Jan
About the Author: Ali Jan Read More Articles by Ali Jan: 288 Articles with 197940 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.