آؤ آج ایک عہد کریں

دنیا کے 206 ممالک میں ایک ایسا ملک بھی موجود ہے جو 14اگست 1947ء کو آزاد ہوا تواس کے متعلق لارڈ ماؤنٹ بیٹن نے کہا کہ یہ ملک مشکل سے ہی ایک سال چلے گا آج وہی ملک 2018 ء کی بہاروں کے سحر میں داخل ہو چکا ہے اﷲ پاک نے اس ملک پر اپنی خاص عنایت فرمائی ہے اور عنایت کیوں نہ ہوتی بھئی!مدینے کی جانشیں ریاست معدنی و قدرتی وسائل سے مالا مال ہے ۔جس کے قدرتی عوامل ہی ملک کو مضبوط کرنے کے لئے کافی ہیں اس ملک کے ایک شہرچنیوٹ سے معدنی ذخائر کا انکشاف ہوا ہے تو دوسری طرف شہر دادو سے سونے کے ذخائر۔اس ملک کے جھنڈے کا رنگ ہرا اور سفید ہے سمجھ تو آپ گئے ہوں گے ۔ہم وطن عزیز ارض وطن پاکستان کی بات کررہے ہیں اگست کا مہینہ لگ چکا ہے اور ہر طرف رنگ برنگی جھنڈیاں،بیج،ٹوپیاں اور جھنڈوں کی آمد شروع ہوچکی ہے بے شک آزادی کے دن کو خوب جوش و خروش سے مل جل کر اور بغیر کسی فرقہ واریت کے منانا چاہئے اور حب الوطنی کا ثبوت دیناچاہئے ۔اپنے وطن کے ا یک ایک ذرے سے جان سے بڑھ کر پیار کرنا ہماری ذمہ داری و فرض ہے۔ اس کی عزت ہماری عزت ہے اس کی عظمت ہماری عظمت ہے جب ہم اس احساس کو دل میں رکھ کر کام کریں گے تو کسی اندرونی و بیرانی طاقت کی کیا مجال کہ وہ ہماری ارض وطن پر میلی آنکھ ڈالنے کی جرات بھی کر سکے ۔پاکستان ہمیشہ کی طرح اس بار بھی ہم سے صرف اتنا چاہتا ہے جسے ہم اپنے گھروں کو خوشی و شادی بیاہ کے موقع پر سجا تے ہیں صفائی کا خیال رکھتے ہیں اسی طرح یہ دھرتی بھی ہماری ماں ہے اس میں گندگی نہ خود پھیلائیں اور نہ ہی کسی کو پھیلانے دیں کیوں کی چاند میری زمیں پھول میرا وطن مہندی حسن صاحب نے یوں ہی تو نہیں کہا تھا،پاکستان ایک نور ہے اور نور کو زوال نہیں اشفاق صاحب کی زباں سے یوں تو نہیں نکلا تھا۔پاکستان بنانے میں اور 1965ء کی جنگ رسول کریم ْﷺ کی سربراہی میں پاک فوج و مجاہدین نے لڑی یہ بات یوں ہی تو خبارات،رسالوں کی زینت نہیں بنی۔7 2 رمضان المبارک شب قدر کی رات بننے والی اس ریاست کے متعلق دشمنوں اور اپنوں کے دعوے جھوٹے ثابت ہوئے کہ یہ ایک سال میں ٹوٹ جائے گی 1971ء کی بنگا ل کی علیحدگی کی بات کی جائے تو یہ بھی رب کی رضا سے ہی ہوا کیوں کہ اﷲ کے ہر کام میں بڑی مصلحت چھپی ہوتی ہے بندہ اسے سمجھ نہیں پاتا رب العزت کے سوا کس کی مجال ہے کہ دن کو رات اور رات کو دن میں بدلے میرا رب تو پتھر میں چھپے کیڑے کو بھی رزق فراہم کرتا ہے ۔مجھے یہاں ایک آیت یاد آتی ہے کہ:
تم اپنے پرور دگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے

اﷲ ہم سب کو یہ آنے والی جشن آزادی منانا نصیب فرمائے۔ اس تحریر کو آج آپ لوگوں کے ساتھ ایک عہد کرنے کے لئے لکھا گیاہے ہم ہر سال 14اگست کے دن اپنے گھروں ،کارخانوں،سرکاری و نجی عمارتوں ،ذرائع نقل و حمل پر پاکستانی پر چم اور بیج لگاتے ہیں کیوں نہ اس 14 اگست پر ہم سب مل کر پاکسان میں پودے لگائیں کیوں کہ پچھلے دو سالوں سے 14اگست پر 15 ارب کی خریداری کی رپورٹ شائع ہوئی اگر ہم اتنا ہی پیسہ پودے خریدنے پر خرچ کریں تو ماحول میں تبدیلی آسکتی ہے یہ پودے ضلعوں،تحصیلوں کے گاؤں، شہراور مختلگ علا قوں میں لگائیں جائیں ہم اس وقت غیر ترقی یافتہ،پسماندہ اور تیسر ی دنیا کے ممالک میں شمار کئے جاتے ہیں ان ممالک میں درختوں کی کمی ،سرمایہ دار ممالک کے غیر استعمال شدہ فضلے کی وجہ سے ماحول میں آکسیجن کی کمی اور آلودگی دن بہ دن بڑھتی جارہی ہے ہمیں مادر پاکستان ،اپنی زندگی،اپنی موجودہ نسل کے آنے والے مستقبل اور آنے والی نسل کی خاطرخود ہی آگے بڑھنا ہوگا پودے لگائیں جائیں ملک کو ماحولیاتی آلودگی سے بچایا جائیں۔دوسری اہم بات کونو کارپس پودے 2008میں بڑے پیمانے پرشہر میں لگائے گئے یہ پودے نارتھ امریکہ سے درآمد کئے گئے ہیں اور خاص کر کراچی میں وسیع پیمانے پر لگائے گئے ہیں یہ کراچی شہر کے ایکو سسٹم کو خراب کر رہے ہیں اس پودے کو پانی دینے کی ضرورت نہیں ہوتی اس کی جڑیں زمین کی گہرائی تک جاکر سارا پانی خود نچوڑ لیتی ہیں ماہرین کے مطابق اگر 2018تء ک اگر اس پودے کو جڑ سے نہیں اکھاڑا گیا تو 2025 ء تک شہر کراچی کی زمین بنجر ہو جائے گی ۔مزید اس پودے کے یہ نقصانات ہیں کہ اس سے سانس کی بیماری ہو رہی ہے اور ساتھ ہی ہاتھوں،چہرے پر دانے اور مختلف الر جیز کا باعث ہے کونو کا رپس سے کراچی میں بارشوں کا نظام بھی متاثر ہو ا ہے۔ لہذا جتنی جلدی ہو سکے ہمیں ،ہمارے اداروں اور وزیر اعظم عمران خان صاحب کو مل کر ان پودوں کو جڑ سے نکال باہر کرنا ہوگا اور ان پودوں کو نکالنے سے متعلق جوجو تدابیر آپ لوگوں کے ذہن میں آئیں مہربانی کرکے کمنٹس میں ارسال کریں اور 14اگست کے دن پودے لگانے کی میری خیا لی کوشش کو پائے تکمیل تک پہنچانے میں میری مدد کریں پاکستان بچانا ہے تو ہمیں مل کر پاکستانی بن کر فرقے ،تفرقات کو بھلا کر کام کرنا ہوگا اور بحیثیت پاکستانی اگر آپ عوام سمجھتے ہیں کہ میرا یہ اقدام صحیح ہے تو خدارا میرا ساتھ تعاون کریں اور کامیابی کی جانب اٹھنے والے میرے قدموں کے ساتھ اپنے قدم ملائیں اور اس کارواں کا حصہ بنیں ۔کیوں کہ :
اے وطن ہم ہیں تیری شمع کے پروانوں

اس14اگست پر پودے لگائیں ملک بچائیں کی مہم پلیز شوشل میڈیا پر چلائیں تاکہ لوگوں کو ذیادہ سے ذیا دہ آگاہی ہو اور ساتھ ہی کونو کارپس پودوں کے خطرات و نقصانات سے بھی عوام کو آگاہ کیا جائے اور یہ سٹیزن جر نلزم ہوگی جوکہ عوام کی طرف سے کی جائے گی اور صحافت پیشہ پیغمبری ہے تو آئیں آگے بڑھیں اور ہمارا بازو بنیں اور دھرتی ماں کو پودوں سے سجائیں ۔

Hameeda Mohammad
About the Author: Hameeda Mohammad Read More Articles by Hameeda Mohammad: 25 Articles with 21009 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.