قارئین! سب سے پہلے آپ سب کو عید قربان مبارک ہو۔جیسا کہ
آپ سب جانتے ہیں کہ عید قربان حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل
علیہ السلام کی سنت ہے جس کو پورے عالم اسلام کے مسلمان بڑے مذہبی جوش و
خروش سے مناتے ہیں یہ سب وہ اﷲ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے کرتے
ہیں۔
دوستوں قربانی کے تینوں دنوں میں آپ کو نادار لوگوں کو کبھی بھی نہیں
بھولنا چاہئے جو سارا سال مہنگائی کی وجہ سے گوشت نہیں خرید سکتے اور یوں
عید قربان پر ان لوگوں کو بھی گوشت جیسی عظیم نعمت کھانے کا شرف حاصل ہو
جاتا ہے-
|
|
عید قربان کے موقع پر مویشی منڈیوں میں اب تو ایسے ایسے جانور دیکھنے کو
ملتے ہیں کہ آنکھیں حیران ہوتی ہیں جانوروں کے مالکوں نے اپنے اپنے جانوروں
کے نام بھی رکھے ہوتے ہیں-
چونکہ جانوروں کی قربانی تین دن تک جاری رہتی ہے تو بعض افراد ان تین دنوں
میں بھی مویشی منڈی سے جانور خریدتے اور قربان کرتے ہیں- عام طور مویشی
منڈی میں خوبصورت اور صحت مند جانوروں کے مالکوں کا کہنا ہوتا ہے کہ انہیں
وہ بڑی محبت کے ساتھ پالتے ہیں اور انہیں مہنگی غذا جس میں دیسی گھی بھی
شامل ہے وہ ان جانوروں کو کھلایا جاتا ہے اس لئے ان کی قیمتیں زیادہ ہیں
یقیناً ان کو خریدنے والے بھی موجود ہوتے ہیں آپ مہنگے سے مہنگا جانور ضرور
خریدیں لیکن اس کی نمود و نمائش سے بچیں کیونکہ یہ طریقہ کسی لحاظ سے بھی
درست نہیں ہے آپ صرف اور صرف اﷲ کی خوشنودی کے لئے جانور کی قربانی دیں اﷲ
ہم سب کی قربانیوں کو قبول فرمائے آمین۔
|
|
دوسری جانب اگر بات کی جائے قربانی کے جانوروں کے گوشت کے بہت زیادہ
استعمال کی تو اس میں کوئی شک نہیں کہ گوشت میں ایسے اجزاء ہیں جو انسانی
جسم کو طاقت دیتے ہیں اور خون پیدا کرتے ہیں اس کے علاوہ انسان کو فربہ
کرتے ہیں۔
تاہم ماہرین کے مطابق سرخ گوشت کو اعتدال میں رہ کر کھانا چایئے ورنہ یہ
مضر صحت ہو سکتا ہے۔ ویسے بھی آج کل کے دور میں لوگ گوشت کا زیادہ استعمال
کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ہر انسان کسی نہ کسی بیماری میں مبتلا نظر آتا ہے۔
صحت مند زندگی کے لئے ضروری ہے کہ ہم سبزیوں اور دالوں کے استعمال کو بڑھا
دیں۔
اگر گوشت کھانا بھی ہو تو کسی سبزی یا دال کے ساتھ شامل کر کے کھایا جا
سکتا ہے کوشش کریں کہ متوازن غذا کا استعمال کریں اس سے آپ سدا جوان رہ
سکتے ہیں اور کھانے کے ساتھ ساتھ روزانہ ورزش کو اپنا معمول بنائیں تاکہ آپ
صحت مند رہیں اور بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔
|
|
عام طور پر ایک شخص کو ایک وقت میں 200 گرام سے زیادہ سرخ گوشت کا استعمال
نہیں کرنا چاہیئے۔کوشش کریں کہ گوشت کے ساتھ سلاد ،دہی اور لیموں کا
استعمال ضرور رکھیں۔
سرخ گوشت کے استعمال سے بلڈ پریشر ،کولیسٹرول ،گھٹیا ،دل کے امراض،قبض،یورک
ایسڈ کا بڑھنا،گردوں کی خرابی،موٹاپا اور کئی دوسرے امراض لاحق ہونے کا
خطرہ رہتا ہے۔اس کے علاوہ گوشت خوروں کا دماغ کند ذہن ہو سکتا ہے۔ عید پر
گوشت ضرور کھائیں لیکن اعتدال میں رہ کر کھائیں۔اتنا گوشت ہی استعمال کریں
جتنا آپ کا معدہ اسے ہضم کر سکے۔ورنہ پھر مندرجہ بالا امراض کا شکار ہونے
کے لئے اپنے آپ کو تیار رکھیں۔
زیادہ گوشت کھانا آپ کو ہسپتال کا رستہ دکھا سکتا ہے ۔عید کے دن کو بھر پور
گزارنے کے لئے کم گوشت کا استعمال کریں۔
دوستو ہم قربانی کے گوشت کو کئی کئی ماہ تک فریزر میں سٹور کر لیتے ہیں جو
کہ انتہائی مضر صحت ہے۔ گوشت کو کم از کم ایک ماہ سے بھی کم عرصہ میں کھا
لینا چاہیے۔ایک ماہ سے زیادہ فریز شدہ گوشت آپ کی صحت کو خراب کر دیتا ہے
بجائے فائدہ ہونے کے آپ کے لئے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔
|
|
اس کے علاوہ گوشت آپ کے مسوڑوں کو نقصان پہنچاتا ہے اور زیادہ گوشت کھانے
سے خدانخواستہ کینسر جیسی موذی بیماری بھی ہو سکتی ہے۔
آخر میں میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ گوشت ضرور کھائیں لیکن اعتدال میں
رہتے ہوئے کھائیں تاکہ آپ صحت مند رہتے ہوئے سب گھر والوں کے ساتھ عید کو
بھر پور طریقے سے منا سکیں۔ صحت مند اشیاء کھائیں اور صحت مند نظر آئیں
امید کرتا ہوں کہ آپ میری اس تجویز پر ضرور عمل کریں اپنے اہل و عیال اور
اپنا خیال رکھیں گے صحت مند معاشرہ صحت مند پاکستان۔۔۔۔۔۔
|