وزیراعظم عمران خان ،100دنوں کی کارگردگی، گنتی شروع ۔۔۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ لوٹ مار کرنے والوں کا کڑا احتساب ہوگا،عوام تبدیلی کے لیے ترس رہے ہیں۔ انھوں نے اپنے اس عزم کو وزیراعظم کا حلف اٹھانے کے بعداور قوم سے اپنے پہلے خطاب میں بھی دہرایا اور کہا کہ وہ ملک سے کرپشن کا خاتمہ کریں گے۔یوں تو پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن میں کامیابی کے لیے کئی وعدے کیے ہیں لیکن ان سب میں کرپشن کا خاتمہ اور لوٹ مار کرنے والوں کا احتساب سب سے زیادہ اہم وعدہ ہے۔عوام نے گزشتہ کئی دہائیوں سے برسراقتدار رہنے والی مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مقابلے میں پی ٹی آئی کو تبدیلی اور نیا پاکستان بنانے کے نعروں اور وعدوں پر یقین کرکے اسے تیسرے نمبر سے پہلی پوزیشن پر کامیابی سے ہمکنار کردیا ہے۔عمران خان وزیراعظم بن گئے ہیں اب مرکز کے علاوہ کے پی کے ،بلوچستان اور پنجاب میں بھی پی ٹی آئی کی حکومت ہے۔سندھ میں پی پی نے حکومت بنائی ہے ۔عمران خان نے اپنی ٹیم بھی بنا لی ہے کراچی سے چھ یا سات نشستوں والی ایم کیو ایم کو دو وفاقی وزارتوں سے نوازا گیا ہے راولپنڈی کے تین حلقوں این اے 61،62،اور این اے63 سے بالترتیب مامر کیانی،شیخ رشید احمد اور غلام سرور خان کو وفاقی کابینہ میں شامل کیا گیا ہے وفاقی کابینہ میں مشرف دور کے وزراء کی تعداد زیادہ ہے پی ٹی آئی کے کئی اہم نظریاتی لوگوں کو وفاقی کابینہ میں شامل نہیں کیا گیا۔ ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں انھوں نے جنوبی پنجاب کے ایک پسماندہ ضلع ڈیرہ غازی خان کی تحصیل تونسہ شریف کے سردار عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ بنایا ہیموصوف کی خوبی یہ بتائی ہے کہ ان کا تعلق پسماندہ علاقہ سے ہے اس لیے انھیں پسماندہ علاقوں کے مسائل کا علم ہوگا جبکہ ان کے والد دو دفعہ ایم پی اے رہ چکے ہیں عثمان بزدار پہلے بھی ایم پی اے اور تحصیل ناظم منتخب ہوچکے ہیں۔الیکن ان کے علاقے اور گھر میں بجلی نہیں ہے اب پتہ نہیں یہ ان کی کارکردگی ہے کہ نااہلی کہ اقتدار میں رہنے کے باوجود ان کے علاقے میں بجلی کیوں نہیں ۔عثمان بزدار کی وابستگی قبل ازیں جنرل مشرف کے دور میں مسلم لیگ ق کے علاوہ پیپلز پارٹی سے بھی رہی ہے۔ 2013ء کے انتخابات میں انھوں نے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا لیکن پیپلز پارٹی کے امیدوار سے ہارگئے تھے .2018ء کا الیکشن پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر جیتا اور کپتان کے حسن انتخاب نے نے وزیراعلیٰ پنجاب بنا دیا وزیراعلیٰ کے لیے نامزدگی کے بعد عثمان بزدار پر قتل اور کرپشن کا الزام بھی سامنے آیا۔کرکٹ کا ورلڈکپ جیتنے والے کپتان کو یقینی طور پر یہ علم ہوگا کہ اچھی ٹیم بنانے کے لیے کھلاڑیوں کے انتخاب میں تجربہ اور کارگردگی کو سامنے رکھا جاتا ہے بالکل اسی طرح سیاست کے میدان میں بھی ٹیم کا انتخاب کرتے ہوئے یہی فارمولا ہوتا ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب کی نامزدگی میں اس فارمولے اور کوئی کارگردگی سامنے رکھنے کی بجائے عثمان بزدار کی پسماندہ علاقے سے وابستگی کو معیار بنایابحرحال اپنی ٹیم بنانے اور کے پی کے کیطرح پنجاب میں وزیراعلیٰ نامزد کرنے کا اختیار عمران خان کے پاس تھا جسے انھوں نے استعمال کیا اب عوام نے تو دیکھنا یہ ہے کہ وہ اپنی ٹیم کیساتھ کیسی کارگردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں اس کے لیے یوں تو پی ٹی آئی کے پانچ سال ہیں لیکن عمران خان کی حکومت پہلے 100دنوں کی کارگردگی نہایت اہم ہے اس سے بخوبی اندازہ ہوگا کہ وہ ملک میں تبدیلی لاکر حضرت قائد اعظمؒ کے پاکستان کو عظیم پاکستان بنانے کے پانچ سالوں میں کیا کچھ کرسکتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کو بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے سب سے بڑا چیلنج کرپشن ختم کرنا ہے ماضی میں قومی وسائل کی لوٹ مار کرنے والوں کا احتساب کرکے اربوں کھربوں روپے واپس لے کر قومی خزانہ میں جمع کرانا اور لٹیروں کو سزا دلاناان کی اولین ترجیح ہونا چاہیے کیونکہ ان طاقتور لوگوں سے قومی سرمایہ واپس ہوجاتا ہے اور انھیں سزائیں ہوتی ہیں تو اس سے ملک خودبخود تبدیلی اور بہتری کی طرف گامزن ہوسکتا ہے کرپشن کے خاتمے کی ابتدا ہوگی اور ایک دن پاکستان سے کرپشن کے ناسور کا مکمل خاتمہ ہوسکتا ہے۔لیکن یہ کام اتنا آسان نہیں اگرچہ ناممکن تو نہیں لیکن بہت زیادہ مشکل ہے کیونکہ کرپشن میں ملوث لوگ بہت زیادہ طاقتور ہیں اور وہ اپنی کرپشن بچانے کے لیے کچھ بھی کرسکتے ہیں۔لیکن عمران خان کا ماضی اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ کہ وہ جس بات کی ٹھان لیں وہ اسے اپنے انجام دے کر دم لیتے ہیں اور اس کے لیے وہ ہرمشکل کا سامنا کرنے اور لڑنے کا حوصلہ رکھتے ہیں اگر ایسا نہ ہوتا تو گزشتہ کئی دہائیوں سے اقتدار کے ایوانوں پر قابض حکمران تو انھیں کبھی کامیاب ہی نہ ہونے دیتے۔لیکن ہزار مشکلات اور روکاوٹوں کے باوجود عمران خان تمام سیاسی جماعتوں کو شکست دے کر وزیراعظم منتخب ہوئے۔ان کی اس جدوجہد اور عزم کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ وہ ملک سے کرپشن کا خاتمہ کرکے کے ملک میں تبدیلی لائیں گے۔اور ہمارا پیارا وطن اپنے قیام کے ستر سالوں بعد بانی پاکستان حضرت قائداعظمؒ اور مصور پاکستان حضرت علامہ اقبالؒ کے خوابوں کی تعبیر پائے گا پاکستان صیح معنوں میں ایک فلاحی مملکت بنے گا۔یہاں ترقی اور خوشحالی آئے گی اور پاکستان کو اقوام عالم میں عزت اور وقار حاصل ہوگا

Abdul Qayum
About the Author: Abdul Qayum Read More Articles by Abdul Qayum: 25 Articles with 27123 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.