پاکستان سے محبت میری نس نس میں سمائی ہے ،بلکہ الحمد ﷲ
میں سراپا محبت ہوں ،مجھے یاد ہے جب میں دوسری یا تیسری جماعت میں پڑھ
رہاتھا تو میں نے اپنے والدصاحب سے بہت اصرار کیا کہ مجھے جھنڈا لاکر دیں
جو کہ بوجوہ نہ دلاسکے تاہم کچھ موم بتیاں خرید کردیں اورپھر میں نے
اورمیری ہمشیرہ نے شام کے بعد چھت پر جاکر روشن کردیں اوران لمحات میں
ہمارے دلوں سے پاکستان کے لئے دعاوٗں کی کرنیں پھوٹ رہی تھیں،وہ دن اورآج
کا دن الحمدﷲ پاکستان کی محبت سے معموراورسرشارہے اور1989 سے اس ملک کی
اساس کلمہ طیبہ کے نفاذکی جدوجہد میں مصروف عمل ہوں ،ہم گزشتہ ۵ سالوں سے
مرکز جماعت اسلامی ضلع میانوالی میں پاکستان سے محبت کے اظہارکے لئے ایک
تقریب پرچم کشائی کا انعقادکرتے آرہے ہیں ،امسال بھی یوم استقلال پاکستان
(14 اگست) کو بھرپورجوش وجذبے سے منایا ،جماعت اسلامی یاروخیل پکہ نے ضلعی
مرکزمیں ایک تقریب پرچم کشائی کا انعقادکیا،تقریب کے مہمانان گرامی میں
امیر جماعت اسلامی ضلع میانوالی عبدالوہاب نیازی،نائب امیر ضلع حافظ جاوید
اقبال ساجد،صدرمتحدہ مجلس عمل ضلع میانوالی حاجی عطاء اﷲ خان روکھڑی شامل
تھے ۔ٹھیک 8:00بجے مہمانان مکرم نے قومی پرچم لہرایا۔اس موقعہ پر پنڈال کو
قومی پرچموں ،جھنڈیوں ،غباروں اورجماعت کے پرچموں سے خوبصورتی سے سجایا گیا
تھا ۔تقریب کا آغاز قاری غلام رسول کی تلاوت کلام الٰہی سے ہوا،نعت رسول
مقبول ﷺ کی سعادت عزیزم ملک محمد شعیب نے حاصل کی ،ننھی طالبہ ریحاب فاطمہ
نے اپنے جذبات کااظہار تقریر کی صورت میں کیا، جس پر حاضرین نے خوب
داداورحاجی عطاء اﷲ خان اورعبدالوہاب نیازی نے بچی کو نقدانعام بھی
دیا۔جماعت اسلامی کے کارکن اورسال اول کے ہونہارطالبعلم صفت اﷲ خان نے
تقریر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جس مقصدکے لئے بنایا گیا تھا وہ ابھی تک
تشنہ تکمیل ہے ۔یوم آزادی تو آجاتا ہے مگر آتی نہیں آزادی ،ان کو بھی
شرکائے تقریب نے بھرپورداد سے نوازا۔حاجی عطاء اﷲ خان نے اپنے خطاب میں کہا
کہ تحریک پاکستان کے دوران لاکھوں قربانیاں پیش کی گئیں تب کہیں جا کر
پاکستان قائم ہوا ،برصغیر کے مسلمانوں نے یہ قربانیاں اس لئے دی تھیں کہ
آقائے نامدارﷺ کے نظام کو اس ملک میں نافذ کیا جائے گا ،مگر بدقسمتی سے
ایسا نہ ہوسکا۔حافظ جاوید اقبال ساجد نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان
مدینہ طیبہ کے بعد دنیا میں دوسری نظریاتی ریاست ہے جس میں اسلام کو بطور
ضابطہ حیات کے نافذ کرنا تھا مگر قیام پاکستان کے بعدہی انگریز کے پروردہ
غلاموں کے ہاتھ میں باگ ڈورآگئی اوراس کے بعد سے یہ پاکستان کے عوام پر
مسلط ہیں ،جس کے نتیجے میں نہ صرف یہ کہ کلمہ طیبہ کسی بھی شعبے میں
نظرنہیں آتا بلکہ کرپٹ سیاستدانوں اور اداروں میں موجود کرپٹ اہلکاروں کی
ملی بھگت سے پاکستان کی جڑیں کھوکھلی ہوگئیں ، انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے
پاکستان میں نظام مصطفی ﷺ کے قیام کے لئے دینی قوتوں کو متحدکرکے جدوجہد
کررہی ہے تاکہ علامہ اقبال کے خواب اورقائداعظم کے فرمان اورقوم کی امنگوں
کے مطابق پاکستان کو اسلامی فلاحی مملکت بنایا جا سکے ۔ان کے بعد ایک
ہونہار طالبعلم احسن فاروق نے پاکستان سے محبتوں اورچاہتوں کا اظہارملی
نغمہ گاکر کیا جس کو شرکائے تقریب نے خوب سراہا ۔تقریب کے مہمان مکرم امیر
جماعت اسلامی ضلع میانوالی جناب عبدالوہاب نیازی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ
مملکت خداداد پاکستان ہماری امنگوں اورمحبتوں کا مرکز ہے ،اس کی تعمیر
وترقی اور خوشحالی اوراس میں اسلامی نظام کاقیام ہماری منزل ہے ۔ مگر یہ
پاکستان میں موجود لبرل اورسیکولرقوتوں کو منظورنہیں ہے جس کی بناء پر وہ
ایسے اقدامات کرتے رہتے ہیں جس سے پاکستان کاتشخص اسلامی کی بجائے سیکولر
نظرآئے مگر یہ ان کی بھول ہے جب تک پاکستان میں ایک بھی سچا مسلمان موجود
ہے ان لادین قوتوں کے یہ مکروہ ارادے پورے نہیں ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ اب
عمران خان نے وعدہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کو عوام کی امنگون کے مطابق مدینہ
کی طرز پر اسلامی ریاست بنائیں گے ،ہم اس اعلان کا نہ صرف خیرمقدم کرتے ہیں
بلکہ اگر وہ اپنے اس اعلان پر عملدارآمد کرتے ہیں تو ہم ان کا بھرپورساتھ
اورشاباش دیں گے نہیں تو ہم میدان عمل میں موجود رہیں گے ،انہوں نے کہا کہ
ہم نے ہردورمیں پاکستان کی سلامتی ،اس کے تحفظ اوراستحکام کے لئے
بھرپورجدوجہد کی ہے ،نہ صرف ہمارے ہزاروں کارکن شہید ہوئے بلکہ ہمارے
قائدین تک کو جیلوں اورکوڑوں کی سزائیں دی گئیں۔اوریہ سی لئے تھا کہ ہم نے
ہمیشہ اسلامی نظام کی بات کی ۔انہوں نے شرکائے تقریب کو یاد دلایا کہ ہمارے
مرشد سید ابوالاعلیٰ مودودی ؒ تک کو جیل کی کال کوٹھڑیوں میں قید کیا گیا ۔ختم
نبوت کے معاملے پر پھانسی کی سزاتک سنائی گئی مگر نہ ہمارے قائد اورنہ ہی
کارکنان کے عزائم اورجدوجہد میں کوئی رکاوٹ پیدا ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ جیل
اور،سزائیں ہمارے راستے کی رکاوٹ نہیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حالیہ انتخابات
میں بھی کچھ اداروں نے مداخلت کرکے اپنی مرضی کے نتائج حاصل کئے ہیں مگر
جماعت اسلامی نے اپوزیشن کے کہنے کے باوجود سڑکوں پر احتجاج کرنے کی بجائے
اسمبلیوں میں بیٹھنے کو ترجیح محض جمہوری عمل کو کسی طالع آزما سے بچانے کے
لئے دی ۔انہوں نے کہا کہ ہماری منزل پاکستان میں اسلامی انقلاب ہی ہے اورہم
اپنے اورقوم کے ہدف کے لئے اپنی کاوش جاری رکھیں گے ۔تقریب کی میزبانی کے
فرائض راقم نے سرانجام دیئے ۔تقریب میں اہل علاقہ کی بڑی تعداد کے علاوہ
الخدمت کے ضلعی صدر منیب الرحمن چغتائی ،غزالی ایجوکیشن ٹرسٹ کے ریجنل
ڈائریکٹر محمد اسلم خان ،امیر شہر میانوالی حافظ سعدالرحمن ،نائب امرائے
شہر نوراحمد رضا،حاجی ارشدعزیز،سابق نائب ناظم یوسی یاروخیل محمد اسلم خان
گڈی خیل ،سابق رہنما ہائیڈرویونین واپڈا شفیع شہباز،صدرجے آئی یوتھ یاروخیل
قمرالزمان خان ،تحریک اسلامی کے رہنماجمشید کاظمی اورعلاقہ کے نوجوانوں
اوربچوں نے بھرپورشرکت کی ،بچوں نے موقعہ کی مناسبت سے قومی پرچم کے رنگوں
کی شلوارقمیض، ٹی شرٹس،ٹوپیاں پہن رکھی تھیں اورہاتھوں میں قومی پرچم تھام
رکھے تھے ۔ تقریب کااختتام ملک محمداسلم کی دعا سے ہوا۔جس کے بعد شرکائے
تقریب کی تواضع مٹھائی سے کی گئی۔تقریب کے بعد راقم (قیم یوسی )جے آئی یوتھ
کے ذمہ داران حافظ رضوان ،احسان الحق،محمد رضوان کی زیرقیادت ایک
موٹرسائیکل ریلی نکالی گئی جس نے میانوالی شہر کے مختلف علاقوں سے گزرکر
جہازچوک سے واپس آئی اورسہراب والا میں اختتام پذیر ہوئی جہاں راقم نے
شرکائے ریلی سے پاکستان کے نوجوانوں کی ذمہ داریوں کے حوالے سے مختصر گفتگو
کی ،جے آئی یوتھ کے ذمہ داران حافظ رضوان ،احسان الحق،محمد رضوان،نجم
الثاقب ،اسامہ خان اوردیگر نوجوانوں کی بھرپورشرکت پر انہیں خراج تحسین پیش
کیا ۔ریلی کے بعد حافظ محمدرضوان کی رہائش گاہ پر شرکائے ریلی کے لئے کھانے
کا انتظام کیا گیا تھا۔ریلی کے بعد رابی سنٹر میانوالی شہر کے قریب ٹیم
گرین میانوالی کے ذمہ داران سابق صدرجے آئی یوتھ میانوالی حماد حسن ملک ،جنرل
سیکرٹری جے آئی یوتھ ضلع میانوالی عادل مراد ٹیپو،کارکنان ڈاکٹر احتشام
الحق،ملک حسیب ، الخدمت کے ایڈمن زوہیب خان اوریونیورسٹی کیمپس میانوالی کے
محمد عمر خان ،محمد صارم خان کی طرف سے لگائے گئے آگاہی کیمپ میں شرکت کی ،کیمپ
کا مقصد میانوالی کے لوگوں بالخصوص نوجوانوں میں شجرکاری کے سلسلے میں شعور
بیدارکرنا تھا ۔ کیمپ میں ملی نغموں سے فضا گونچ رہی تھی ۔لوگوں بالخصوص
نوجوانوں اوربچوں نے زبردست پذیرائی کی اورنہ صرف بھرپورشرکت کی بلکہ پودے
بھی خریدے ۔میری چھے سالہ بیٹی ارفع ولایت گل ،اورپانچ سالہ بھتیجی ملیکہ
ولایت نے بھی اسٹال کا وزٹ کیا اورخاص دلچسپی کا مظاہرہ کیااورخریداری بھی
کی ۔راقم نے اسٹال پر شام ۵ بجے تک وقت دیا اوریوں پوراایک دن اپنے پیارے
وطن پاکستان کے نام کیا ، جس سے نہ صرف دلی اطمینان ہوا بلکہ یہ بھی یقین
تھا کہ اس سے یقینا اجربھی ملے گا۔ |