برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے بچوں کو انرجی ڈرنکس کی
فروخت کرنے پر پابندی لگاتے ہوئے فیصلے کا اعلان کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق
برطانیہ میں 16 سال یا اس سے کم عمر بچوں کو انرجی ڈرنکس فروخت کرنے پر
پابندی کے منصوبے پر فیصلہ دے دیا گیا ہے۔
انرجی ڈرنکس بچوں میں موٹاپے، دانت گلنے، برے رویے اور نیند کے مسائل پیدا
کرنے کا باعث بنتی ہیں۔
|
|
دوسری جانب سول سوسائٹی نے بھی حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے تاہم کچھ
حلقوں کی جانب سے اس فیصلے پر تنقید بھی سامنے آئی ہے۔
واضح رہے کہ ایک لیٹر انرجی ڈرنک میں 150 ملی گرام سے زائد کیفین پائی جاتی
ہے- اسی اعتبار سے 250 ملی لیٹر انرجی ڈرنک میں 80 ملی گرام کیفین موجود
ہوتی- دوسری جانب اکثر مقبول ترین انرجی ڈرنکس کے کین 500 ملی لیٹر پر
مشتمل ہوتے ہیں-
خدشات یہ ہیں کہ انرجی ڈرنکس بچوں کی صحت اور تعلیم دونوں کے لیے نقصان دہ
ثابت ہوسکتی ہیں- انرجی ڈرنکس بچوں میں خراب رویے کا سبب بن سکتی ہیں جن کے
اثرات کلاس روم میں بھی دکھائی دے سکتے ہیں-
|