ہم اپنی ناکامی کا ذمہ دار اکثر کسی دوسرے شخص کو سمجھتے
ہیں مگر دیکھنے میں آیا ہے کہ ہم سے بڑا دشمن کوئی نہیں ہوتا ہے کہ ہم خود
ہی اپنی کمزور دلیل کی بنیاد پر اپنی کامیابی میں رکاؤٹ ڈال دیتے ہیں۔
مصیبت میں حوصلہ نہیں ہارنا چاہئے۔ ہمت سے اس کامقابلہ کرنا چاہئے۔ ہمت
طاقت سے زیادہ کام کرتی ہے۔*
محض اپنے مفادات اور خوشیوں کے لئے ہی جہدوجہد کرنا زندگی کا مقصد حیات
نہیں ہونا چاہیے، اگر کوئی گمراہی کا شکار ہے تو اس کو راہ راست پر لانے کے
لئے اپنی سعی کرنا بھی ہر فرد کی ذمہ داری ہونی چاہیے، آج ذہنی امراض ذیادہ
اس وجہ سے ہو چکے ہیں کہ ہم دوسروں کو سمجھنا نہیں چاہتے ہیں اور نہ ہی
اپنی بات کہنا چاہتے ہیں کہ دوسرے کیا سوچیں گے،ہمیں اپنی خوشیوں کے ساتھ
دوسروں کی خوشی کا بھی سوچنا چاہیے تاکہ یہ محض اپنے ذات تک محدود رہنے عمل
سے چھٹکارہ پایا جا سکے۔
جہیز نہ ہونے کی وجہ سے کئی گھرانوں میں نوجوان لڑکیوں کی شادی نہیں ہو
پاتی ہے، دوسری طرف سادگی سے شادی کے دعوئے کرنے والے بھی عین وقت پر جہیز
کی بات کرتے ہیں، من پسند اشیا کو اشاروں میں دینے کی بات کی جاتی ہے، جن
گھرانوں میں باپ یا بھائی نہ ہوں ان کے لئے جہیز کی فراہمی کسی بھی لڑکی کے
لئے مسائل کھڑی کرتی ہے، اسلام کی تعلیمات کے برعکس نکاح جیسے معاملے کو
مشکل تر بنایا جا رہا ہے جس کی وجہ سے معاشرہ میں اخلاقیات کا جنازہ نکل
رہا ہے، اس حوالے سے والدین کے ساتھ ساتھ سب نوجوانوں کو کوشش کرنی چاہیے
کہ کسی کے لئے آسانی پیدا کرنے ہوئے نکاح کو سادگی سے کرنے کی روایت ڈالیں
اور جہیز سے انکار کی مہم شروع کریں تاکہ جن گھرانوں میں لڑکیوں کی شادی
نہیں ہو پا رہی ہے وہ پایہ تکمیل تک پہنچ سکے۔
تمام تر معاملات کے نتائج اللہ پر چھوڑ دینے والے کبھی بے سکونی کا شکار
نہیں ہوتے ہیں۔
نوکری سے بہتر کاروبار کرنا ہے مگر اکثر انسانوں کو کاروبار سے ڈر لگتا ہے
مگر غلامی شوق سے قبول کر لیتے ہیں۔
جلد بازی شیطان کا کام ہے تب ہی ہمارے فوری اور عجلت میں کئے اکثر فیصلے
تباہی اور نقصان کا سبب بن جاتے ہیں۔
سستا اور فوری انصاف اگر مہیا کر دیا جائے تو پھر معاشرے میں جرائم کی شرح
زیادہ نہیں ہو پاتی ہے۔
کمزور موقعوں کی تلاش میں رہتے ہیں،باہمت انسان خود مواقع پیدا کرتے
ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چھوٹی چھوٹی خوشیوں سے محظوظ ہونے والے کبھی دکھی نہیں ہوتے ہیں۔
جہاں مطلب کا تعلق ہو وہاں رشتے ٹوٹنے میں دیر نہیں لگتی ہے۔
دوست اگر آپ بنانا چاہتے ہیں تو پھر دوسروں پر اعتماد کرنا سیکھیں اور تعلق
کو مطلب نکلوانے کے لئے اگر استعمال نہیں کریں گے تو دوستی تا دیر قائم رہے
گی۔
ناکامی سے سبق سیکھنے والے ہمیشہ منزل تک رسائی حاصل کر لیتے ہیں۔
پاکستان میں جس کے پاس طاقت اور دولت ہے اس کا کوئی بھی کچھ نہیں بگاڑ سکتا
ہے مگر اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے وہ جب حرکت میں آتی ہے تو انسان اپنی
اوقات دیکھ لیتا ہے۔یہ ایک ایسی تلخ حقیقت ہے جو کو ہم دیکھ رہے ہیں مگر
سمجھ نہیں رہے ہیں کہ ایسا کس وجہ سے ہو رہا ہے۔
کامیابی کے حصول کے لئے بہترین طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ آپ راہ میں قیام
پذیر کی خاطر چھوٹے چھوٹے مقام ایسے ضرور رکھیں تاکہ تھوڑاسستا لیں،پھر
تازہ دم ہو کر منزل کی جانب رخ کریں، اکثر ہم تیزی سے مقام تک پہنچے کی
جستجو میں تھکاوٹ کا جلدی شکار ہو کر حوصلہ ہار دیتے ہیں اور عین کامیابی
کے پاس پہنچ کر واپسی کی راہ لے لیتے ہیں۔لہذا جب تک منزل تک نہ پہنچ جائیں
اپنی کچھ توانائی ضرور محفوظ رکھیں۔
|