سونیا (٩)

سوچ لینا
بہار نہیں میں
جو لوٹ آؤں گا
آیا گر تو بھی
صدیاں گزار کر آؤں گا
جانا تو ہے ہی
مگر نہ آنے کا
وعدہ کرکے جاؤں گا
اب کی بار بول اپنا
سچ کر دکھاؤں گا

نوشی کی بات پر سونیا مسکرا کر بولی،،،ہاں نا ابھی تو دیکھا،،،نوشی جھلاکر بولی،،،کیا ،،،کسے؟؟
ارے بھئی،،،ابھی تو دکھایا تم نے نیا ملازم،،،ڈرائیور،،،سونیا مزے سے بولی،،،

ویسے نوشی سنجیدہ سا ہوکر بولی،،ہم دونوں کتنے ملتے جلتے خیالات رکھتے ہیں،،سونیا نے
سوالیہ انداز میں نوشی کو دیکھا،،،
نوشی بے تکلفی سے بولی،،،یہی کہ وہ فہیم سے بہت اچھا ہے،،،اس نے سوچا ایسے انسان کو،،،
بیوی کی پہنچ سے دور رکھا جائے،،،

سونیا کانوں کو ہاتھ لگا کر اور سر جھٹک کر کام میں لگ گئی،،،

اف یہ بڑے بڑے اکاؤنٹ لیڈگر،،،توبہ،،،نوشی نے اکتائے ہوئے لہجے میں کہا،،،یار اکاؤنٹس ہوتا
ہی کمبخت،،،مصیبت والا کام ہوتا ہے،،،ہے نا،،،!!!
سونیا کی بات پر نوشی نے سرہلا کر اسکی بات کی تائید کی،،خیر ہے،،،کام،،،تو ہمارے پیٹ کا،،،
ایندھن بھرتاہے،،ورنہ یہ لوگ سب کام خود کرلیتے،،ہم بھوکےہی رہتے،،یا پھر چند ٹکڑوں کیلئے
انکی طرف دیکھنا پڑتا،،،یہ ویسے ہی خود کو خدا سمجھتے ہیں،،،،پھر تو خود تو دیوتا بناکر ہمیں
کہتے ہمارے پوجا کرو،،،

نوشی نے سونیا کو الجھتے دیکھا تو بولی،،،یار چھوڑو،،،جب ایسا ہے ہی نہیں تو ہم کیوں جو نہیں ،،،
اس کے لیے خود کو تکلیف دیں۔سونیا نے اثبات میں سر ہلایا اور دونوں کام میں مگن ہو گئیں،،،!!

ماں نے سونیا کو گھر میں داخل ہوتے دیکھا تو اک بھرپور سانس لی،،سونیا ماں کی تکلیف کو
سمجھتی تھی،،،مسکرا کر ماں کو دیکھا۔
شکر لڑکی تو مسکراتی بھی ہے،،،ماں نے لاڈ سے کہا،،،کیوں،،،میں کیوں نہیں مسکرا سکتی،،،؟؟؟
سونیا نے آگے بڑھ کر ماں کے گلے میں دونوں بازو ڈال دئیے،جس کی اتنی اچھی دوست ہو،وہ بھلا
کیوں نہ مسکرائے،،،اس نے ماں کے گال کو چوم لیا،،،

ماں نے سونیا کو پرے ہٹایا،،،بس اتنا پیار نہ کر،،میرا مرنا مشکل نہ کر،،ماں کی آنکھیں موتیوں سے
بھرگئیں،،،سونیا،،،،(جاری)
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1254800 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.